0
Saturday 28 Dec 2013 21:12
دہشتگردی، ٹارگٹ کلنگ، خودکش حملے ملک کیخلاف بہت بڑی سازش ہیں

مسالک کے درمیان منافرت پھیلانے والے تکفیریوں کو مضبوط ہاتھوں سے روکا جائے، علامہ عارف واحدی

مسالک کے درمیان منافرت پھیلانے والے تکفیریوں کو مضبوط ہاتھوں سے روکا جائے، علامہ عارف واحدی
اسلام ٹائمز۔ وزارت مذہبی امور پاکستان کی جانب سے اسلام آباد ہوٹل میں فرقہ وارانہ ہم آہنگی اور رواداری کے فروغ کے موضوع پر وفاقی وزیر مذہبی امور سردار محمد یوسف کی زیرصدارت ایک سیمینار منعقد ہوا۔ اس موقع پر شیعہ علماء کونسل پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ عارف حسین واحدی نے کہا کہ ہم نے ہمیشہ اتحاد اُمت مسلمہ کے لئے کام کیا ہے۔ ہم اسے عبادت کا درجہ سمجھتے ہیں۔ علامہ سید ساجد علی نقوی کا کردار اُمت مسلمہ کے سامنے ہے، اور کسی سے ڈھکا چھپا نہیں ہے جنہوں نے ہمیشہ اتحاد بین المسلمین کے لئے کام کیا ہے، اس ملک میں فرقہ واریت نہیں ہے، تمام مسالک کے درمیان ہم آہنگی ہے اور اتحاد و وحدت کی فضا قائم ہے۔ یہ دہشت گردی، ٹارگٹ کلنگ، خودکش حملے ملک کے خلاف بہت بڑی سازش ہیں۔ اس مسئلے پر سنجیدہ طور پر مذہبی و سیاسی قوتوں کو غور کرنا ہوگا۔ اس کے اسباب و عوامل کا جائزہ لینا ہوگا، اور وہ عناصر جو فرقہ واریت کے نام پر ملک میں آگ لگانا چاہتے ہیں حکومت کو ان سے آہنی ہاتھ سے نمٹنا ہوگا، سزائے موت کے معطل شدہ قانون کو بحال کرنا ہوگا، تکفیری سوچ کے مقابلے میں ہم سب کو متحد ہو کر کھڑا ہونا ہوگا۔ علامہ عارف حسین واحدی نے مزید کہا کہ جب تک اس ملک میں مسالک کے درمیان منافرت پھیلانے والے تکفیریوں اور دہشت گردوں کو مضبوط ہاتھوں سے نہیں روکا جائے گا اس وقت تک اس ملک میں امن کا قیام ممکن نہیں۔ انہوں نے کہا کہ ملی یکجہتی کونسل کا ضابطہ اخلاق موجود ہے، نچلی سطح تک اس ضابطہ اخلاق پر عمل ہونا چاہیئے، آئین پاکستان موجود ہے اس میں فرقہ واریت پھیلانے اور دہشت گردی کرنے والوں کے خلاف قوانین موجود ہیں، ان قوانین پر عمل درآمد کو حکومت یقینی بنائے، کسی نئے قانون کی ضررورت نہیں ہے۔
خبر کا کوڈ : 335152
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش