0
Sunday 12 Jan 2014 07:16

میلاد کے جلسے جلوسوں کی سکیورٹی کیلئے محرام الحرام جیسے انتظامات کیے جائیں، مفتی غفران سیالوی

میلاد کے جلسے جلوسوں کی سکیورٹی کیلئے محرام الحرام جیسے انتظامات کیے جائیں، مفتی غفران سیالوی
اسلام ٹائمز۔ چیئرمین سُنی علماء بورڈ مفتی غفران محمود سیالوی نے کہا ہے کہ میلاد کے جلسے جلوسوں کی سکیورٹی کیلئے محرام الحرام جیسے فول پروف انتظامات کیے جائیں۔ عید میلاد النبیؐ سے قبل چوہدری اسلم کو نشانہ بنا کر دہشتگردوں نے حکومت کو اپنا واضع پیغام دے دیا ہے۔ حکومت دہشتگردوں کے اور کس رد عمل کا انتظار کر رہی ہے۔ عید میلاد النبی ؐ کے مہینے میں دہشتگردی اسلام دشمنی ہے۔ ریاست کے خلاف اعلان بغاوت کرنے والے کسی رعایت کے مستحق نہیں۔ دہشت گردوں کا واحد حل فیصلہ کن آپریشن ہے۔ حکومت مصلحتیں چھوڑ کر دہشتگردوں کےخلاف کاروائی کرے پوری قوم ساتھ دے گی۔ جشن عید میلا د النبی ؐ کے جلوسوں میں کسی رکاوٹ کو خاطر میں نہیں لائیں گے۔ مزاراتِ اولیاء پر حملے ناقابل برداشت ہیں۔ صوفیاء کے درباروں پر حاضری دینے والوں کا قتل جہاد نہیں فساد ہے۔ کراچی کی روحانی درگاہ پر چھ افراد کے قتل کے بعد مردان میں درگاہ غازی بابا پر دو افراد کا قتل حکمرانوں کے لیے لمحہ فکریہ ہے۔ حکومت روحانی مراکز کا تحفظ یقینی بنائے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے قاضی محمد سعید الرحمن کی زیر صدارت جامعہ گلستان رسالت ؐ غوث اعظم روڈ پر علماء بورڈ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

اس موقع پر مفتی قاضی محمد سعیدالرحمن نے کہا کہ ربیع الاوّل کے دوران لوڈشیڈنگ ختم کرنے کا اعلان کیا جائے تاکہ میلادالنّبی کے جلسوں اور جلوسوں میں مسائل پیدا نہ ہوں۔ سرکاری انتظامیہ تمام شہروں میں عید میلاد النّبی سے پہلے صفائی کا خصوصی انتظام کرے۔ وزیراعظم عید میلاد النّبیؐ کے موقع پر ملک میں نظامِ مصطفی کے نفاذ کا اعلان کریں تاکہ ملک کو بحرانوں اور قوم کو مایوسی سے نکالا جا سکے۔ اسلام امن کا علمبردار اور احترام انسانیت سکھاتا ہے اس لیے اسلام کے ماننے والے امن پسندی کا راستہ اختیار کریں اور قوم شر اور فساد پھیلانے والوں کا سوشل بائیکاٹ کرے۔ علماء مسلمانوں کو انتشار، فساد اور شر سے بچائیں اور قومی اتحاد کے لیے اپنی تمام صلاحیتیں صرف کریں۔ علامہ طاہراقبال چشتی، علامہ عبداللطیف قادری، علامہ ثناء اللہ قادری، علامہ محمد شفیق چشتی، علامہ محمد عاصم، علامہ محمد عارف ہزاروی، علامہ محمد وسیم قادری، علامہ محمد قاسم محمود موہڑوی، مولانا محبوب حسین نقشبندی، حافظ ہارون علی چشتی و دیگر علمائے کرام نے سیالکوٹ میں قرآن پاک جلائے جانے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ انتہاپسند قوتیں مذہبی اشتعال انگیزی سے ملکی فضاء کو کشیدہ کرنا چاہتی ہیں۔ سیالکوٹ میں علامہ عبدالحکیم سیالکوٹی، علامہ ضیاء اللہ قادری اور مولانا محمد عبداللہ کے مزارات کو آگ لگانے والے ملزمان گرفتار کیے جائیں اور قرآن مجید نذرِ آتش کرنے والے بدبختوں کو عبرت کا نشان بنایا جائے۔ سانحہ سیالکوٹ اور درگاہ غازی باباؒمردان کے ملزمان گرفتار نہ ہوئے تو ملک بھر میں احتجاج کیا جائے گا۔
خبر کا کوڈ : 340249
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش