اسلام ٹائمز۔ جموں و کشمیر کل جماعتی حریت کانفرنس (م) نے افسپا اور دیگر کالے قوانین کے خلاف قانونی، سیاسی و اخلاقی جدوجہد چھیڑنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ پتھری بل واقعہ اور اس کے بعد انصاف کا گلہ گھونٹنے کی کوششیں بھارت کی جمہوریت کا اصل چہرہ بے نقاب کرتی ہے اور حریت کانفرنس (م) اس کے خلاف ہر سطح پر نبرد آزما ہوگی، پتھری بل فرضی جھڑپ قضیہ میں فوجی عدالت کی طرف سے ملوث فوجی اہلکاروں کو بری کرنے کے تناظر میں حریت کانفرنس (م) کے منعقد سیمینار بعنوان ’’افسپا کی تلوار سے انصاف کا خون‘‘ میں مقررین نے آزادی پسند قیادت میں اتحاد پر زور دیتے ہوئے کہا کہ پتھری بل جیسے واقعات ہندوستان کے جمہوری ملک ہونے کی دعوؤں کی قلعی کھول کر رکھ دیتے ہیں اور کشمیری قیادت کو چاہئے کہ ان واقعات کو نقطہ اتحاد بناکر ایک منظم جدوجہد شروع کی جائے تاکہ ریاست جموں و کشمیر میں کالے قوانین کا قلع قمع کیا جاسکے، سیمینار کے دوران 31 جنوری کو ریاست جموں و کشمیر میں ہڑتال کی کال بھی دہرائی گئی، اس موقع پر ایک قرارداد بھی پاس کی گئی جس میں کہا گیا کہ کشمیری عوام ظلم و استبداد کے خلاف ہر صورت میں اور ہر سطح پر جدوجہد جاری رکھیں گے، عوامی تحریک کو دبانے کیلئے جو ظالمانہ قوانین یہاں نافذ کئے گئے ہیں ان کی سخت گیرانہ گرفت سے نجات پانے کیلئے بھرپور مزاحمت کی جائے گی۔