اسلام ٹائمز۔ پاکستان پیپلز پارٹی کے مرکزی رہنما قمر زمان کائرہ نے کہا ہے کہ طالبان کا ایجنڈا ملک میں خاص وضع کی شریعت نافذ کرنا ہے۔ حکومت آئین سے باہر اور طالبان آئین کے اندر نہیں آسکتے تو مذاکرات کیسے ہوں گے، یہ سمجھ نہیں آتا۔ طالبان کے ون پوائنٹ ایجنڈے سے صورتحال گمبھیر نظر آتی ہے۔ سکھر ائیرپورٹ پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے قمر زمان کائرہ کا کہنا تھا کہ پی پی پی اس بات کیلئے دعاگو ہے کہ مذاکرات کامیاب ہوں اور طالبان آئین کے دائرے میں آجائیں جبکہ مذاکراتی ٹیم کی قابلیت پر کوئی شک نہیں، مگر میاں صاحب کو پارلیمان کو معتبر کرنا چاہیئے تھا، مذاکراتی کمیٹی پارلیمانی ممبر کی سربراہی میں تشکیل دی جانی چاہیئے تھی۔ انہوں نے مزید کہا کہ بلاول بھٹو زرداری نے جو بات کہی ہے وہ پوری قوم سوچ رہی ہے کہ حکومت نے اب تک وقت ضائع کیا ہے۔ اے پی سی نے حکومت کو مینڈیٹ دیا تھا، مسلم لیگ نون کا المیہ ہے کہ ان کا ووٹ بینک مذہبی گروپس پر منحصر ہے اس لیے یہ منفی مذہبی روایات کے خلاف بھی کھڑے نہیں ہوتے ہم نے ہمیشہ کہا ہے کہ ہم حکومت کے ساتھ کھڑے ہیں۔