0
Thursday 23 Apr 2009 10:13
طالبان ہزارہ سے ہوتے ہوئے تربیلا ڈیم پہنچنے والے ہیں : فضل الرحمن

پاکستان کے وجود کو خطرات لاحق ہیں،انتہا پسند اسلام آباد کے قریب آتے جارہے ہیں،ہیلری کلنٹن

کسی کو ملک پر قبضہ نہیں کرنے دیں گے : خواجہ آصف
پاکستان کے وجود کو خطرات لاحق ہیں،انتہا پسند اسلام آباد کے قریب آتے جارہے ہیں،ہیلری کلنٹن
  واشنگٹن :امریکی وزیر خارجہ ہیلری کلنٹن نے کہا ہے کہ امریکہ پاکستان اور افغانستان میں القاعدہ کا خاتمہ چاہتا ہے طالبان کے بڑھتے ہوئے اثرات سے پاکستان کے وجود کو خطرہ لاحق ہے دنیا بھر میں پاکستانیوں کو چاہیے طالبان کو برداشت کرنے کی حکومتی پالیسی کے خلاف آواز بلند کریں۔ امریکی ایوان کی خارجہ امور کمیٹی کے روبرو ہونے والی سماعت میں بیان پر امریکی کانگریس کے سوالوں کے جواب دیتے ہوئے ہیلری کلنٹن نے کہا کہ انتہا پسند اسلام آباد کے قریب آتے جا رہے ہیں جس سے پاکستان کے وجود کو خطرات لاحق ہیں ۔ہیلری کلنٹن نے کہا کہ امریکہ القاعدہ کے خطرے کو ہمیشہ کے لئے ختم کرنے کا ہدف لیے ہوئے ہیں اس کے لئے امریکہ کو سفارتی رابطے مضبوط کرنے کی ضرورت ہے۔ امریکہ کو پاکستان میں طالبان کے بڑھتے ہوئے اثر و رسوخ پر تشویش ہے امریکی پیغام کو پھیلانے کے لئے جدید میڈیا ٹیکنالوجی کا استعمال کر رہے ہیں امریکہ ایران کے
ساتھ مذاکرات کر رہا ہے لیکن اگر مذاکرات ناکام ہوئے تو ایران پر سخت پابندیاں لگائی جائیں گی امریکی وزیر خارجہ نے کہا کہ امریکہ افغانستان اور پاکستان میں انتہا پسندوں کو شکست دے گا پاکستان کی سلامتی کو خطرات لاحق ہیں پاکستانی حکومت اور عوام انتہا پسندوں کے اثرات میں اضافے سے پریشان ہیں پاکستانی حکومت اور عوام طالبان کو کسی قسم کی رعایت دینے کے خلاف ہیں طالبان کے اثرات بڑھنے سے پاکستان کے وجود کو خطرہ ہے۔ دریں اثناء امریکی سینٹ کی خارجہ کمیٹی کے چیئرمین جان کیری نے کہا ہے کہ اوباما انتظامیہ کے پاس پاکستان سے متعلق حقیقی حکمت عملی کا فقدان ہے، صدر اوباما کو ایف پاک کی اصطلاح کے استعمال سے روکنے کا بھی مشورہ دیا ہے۔ امریکی اخبار کو انٹرویو دیتے ہوئے جان کیری نے کہا کہ پاکستان سے متعلق اوباما انتظامیہ کی جانب سے گذشتہ ماہ دیا گیا منصوبہ حقیقی حکمت عملی نہیں ہے، پاکستان اس وقت خطرات میں گھرا
ہوا ہے اور اس صورتحال سے مقابلہ کرنے کیلئے اب تک کوئی پالیسی یا منصوبہ پیش نہیں کیا گیا۔ جان کیری کا کہنا ہے کہ پاکستان کو ڈیڑھ ارب کی امداد کی فراہمی کیلئے ایوان نمائندگان کو پیش کئے گئے ایک بل میں جو الفاظ استعمال کئے گئے وہ اس سے متفق نہیں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ صدر اوباما کی طرف سے یہ توثیق ضروری ہو گی کہ پاکستان دہشت گردی کی مدد نہیں کر رہا۔ جان کیری نے کہا کہ وہ اس کی مخالفت کرتے ہیں اور پاکستان بھی اسے توہین سمجھتا ہے۔ امریکہ کی انڈر سیکرٹری دفاع برائے پالیسی مشعل فلورنائے نے وسیع تر اقتصادی و سکیورٹی تعاون اور جمہوریت کی حمایت کے ذریعہ پاکستان کے ساتھ سٹریٹجک پارٹنرشپ کی پیروی کا عزم ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہمیں القاعدہ اور دیگر شدت پسند گروپوں کے خلاف کامیابی کیلئے دہشت گردی کے خطرہ سے مل کر نمٹنا ہو گا۔ انہوں نے یہ بات یہاں سینٹر فار سٹریٹجک اینڈ انٹرنیشنل سٹڈیز میں سکیورٹی اور
خارجہ پالیسی ماہرین کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ امریکی سنٹرل کمانڈ کے سربراہ جنرل ڈیوڈ پیٹریاس نے کہا ہے کہ پاکستان کے لئے اصل خطرہ بھارت نہیں دہشت گردی ہے اس سے حکومت پاکستان کو چاہیے کہ وہ بھارت کے بارے میں اپنی سوچ تبدیل کرے ،ان خیالات کا اظہار انہوں نے ہاورڈ یونیورسٹی میں خطاب کے دوران کیا ،امریکی جنرل نے کہا کہ پاکستانی حکومت کے کئی عہدیدار یہ تسلیم کرتے ہیں کہ دہشت گرد عناصر ان کی اتھارٹی کے لئے خطرہ ہیں اور ان پر لازماً قابو پانا ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ اوباما انتظامیہ یہی وجہ ہے کہ پاکستانی قیادت کو یہ باور کرانے کی کوشش کر رہی ہے کہ وہ دہشت گردی کے خلاف مزید موثر انداز میں کارروائی کرے، امریکی جنرل کا کہنا ہے کہ حال ہی میں مائیک مولن بھی یہ کہہ چکے ہیں کہ مسئلہ کشمیر پر پاک بھارت کشیدگی کے باعث دہشت گردی کے خلاف جنگ سے پاکستان کی توجہ ہٹ رہی ہے انہوں نے کہا کہ بھارت یہ کہہ چکا
ہے کہ وہ کشمیر پر کشیدگی کم کرنے کے لئے تیار ہے اس لئے پاکستان کو اپنی توجہ دہشت گردی کے خلاف جنگ پر ہی مرکوز رکھنی چاہیے ۔ انہوں نے کہا کہ بھارت مسئلہ کشمیر پر کشیدگی میں کمی کی ضرورت کو تسلیم کرتا ہے تا کہ پاکستان دہشت گردی کے خلاف اپنی بھر پور توجہ مرکوز کر سکے۔ امریکی سینیٹر جوزف لائبرین نے کہا ہے کہ پاکستان کا بھارت نہیں بلکہ اسلامی انتہاء پسندی دشمن نمبر ایک ہے۔ امریکی تھنک ٹینک سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان کو بات بڑی واضح طریقے سے سمجھنی چاہئے کہ خطے میں اس کا بڑا دشمن بھارت نہیں بلکہ اس کے اپنے ملک کے اندر پھیلی اسلامی انتہاء پسندی ہے انہوں نے کہا کہ پاکستان اسٹیبلشمنٹ کو یہ بات سمجھانا ایک مشکل کام ہے ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ پاکستان کے لئے بھی امداد مشروط ہونی چاہئے اور اس کی شرط دہشت گردی کیخلاف جنگ میں کارکردگی ہونی چاہئے۔
طالبان ہزارہ سے ہوتے ہوئے تربیلا ڈیم پہنچنے
والے ہیں : فضل الرحمن 
اسلام آباد : قومی اسمبلی کے اجلاس کے دوران خطاب کرتے ہوئے جمعیت علماء اسلام (ف) کے امیر مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ سوات کے بعد بونیر بھی طالبان کے قبضے میں آ گیا ہے۔ طالبان ہزارہ سے ہوتے ہوئے تربیلا ڈیم پہنچنے والے ہیں وہ تربیلا ڈیم تک پہنچ گئے تو پھر صرف مارگلہ کے پہاڑ ہی باقی رہ جائینگے۔ ملک کے حالات بہت خراب ہیں مگر ہم انہیں سنجیدگی سے نہیں لے رہے۔
 کسی کو ملک پر قبضہ نہیں کرنے دیں گے : خواجہ آصف
مسلم لیگ (ن) کے رہنما خواجہ آصف نے قومی اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اسلام کا لبادہ اوڑھ کر کسی کو ملک پرقبضہ نہیں کرنے دینگے، سوات کے بعد بونیر پر بھی قبضہ کا منصوبہ بنایا جا رہا ہے، نظام عدل کی حمایت اسی لئے کی تھی کہ شاید اس سے امن آ جائے مگر ابھی تک امن کی امید نظر نہیں آ رہی طالبان اللہ کے نام پر فساد کر رہے ہیں روکا نہ گیا تو ملک تباہ ہو جائیگا۔
خبر کا کوڈ : 3503
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش