0
Monday 24 Feb 2014 22:12
دمشق میں مداخلت خودکشی ثابت ہوگی، راجہ ظفرالحق

نواز حکومت شام سے متعلق پالیسی تبدیل کرے، میاں رضا ربانی

نواز حکومت شام سے متعلق پالیسی تبدیل کرے، میاں رضا ربانی
اسلام ٹائمز۔ ارکان سینیٹ نے طالبان سے مذاکرات یا آپریشن کے معاملے پر فیصلے کیلئے پارلیمنٹ کے دونوں ایوان کا ان کیمرہ اجلاس بلانے کا مطالبہ کیا ہے۔ سینیٹ میں پرائیویٹ ممبر ڈے کے موقعے پر پیپلزپارٹی کے پارلیمانی لیڈر رضا ربانی نے حکومت طالبان مذاکرات اور دہشت گردی کے مسئلے پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت پارلیمانی اداروں کو اہمیت دینے پر تیار نہیں ہے۔ قومی سلامتی پر پارلیمنٹ کی تجاویز اہم نہیں سمجھی گئیں، حکومت شام سے متعلق پالیسی تبدیل کرے۔ مسلم لیگ قاف کے کامل علی آغا نے حکومت پر تنقید کی کہ پارلیمنٹ کو نظر انداز کیا جا رہا ہے، اے این پی کے  افراسیاب خٹک کا طنزیہ انداز میں کہنا تھا کہ وزیراعظم پورے پارلیمانی سال کے دوران سینیٹ میں نہ آئے تو ان کا نام گینز بک آف دی ورلڈ ریکارڈ میں آجائے گا۔ قائد ایوان راجہ ظفرالحق نے کہا کہ شام میں مداخلت خودکشی ہوگی۔ پیپلزپارٹی کے کریم خواجہ نے ملک میں سائبر کرائم کے خلاف اقدامات کیلئے تحریک ایوان میں پیش کی۔

فرحت اللہ بابر نے کہا کہ سائبر کرائمز قومی سلامتی کیلئے بڑا خطرہ ہیں، حکومت مسئلے سے نمٹنے کیلئے الگ ڈویژن قائم کرے۔ سینیٹر مشاہد حسین کا کہنا تھا کہ پاکستان میں افغان موبائل سمز چل رہی ہیں جو دہشت گردی اور اغوا کی وارداتوں میں استعمال ہوتی ہیں، نیشنل سائبر سکیورٹی پالیسی کی ضرورت ہے۔ داخلہ کے وزیر مملکت بلیغ الرحمان نے بتایا کہ سائبر کرائم کی روک تھام کے بل کو حتمی شکل دے دی گئی ہے اور منظوری کے لیے جلد کابینہ میں پیش کیا جائے گا۔ جمعیت علمائے اسلام (ف) کے طلحہ محمود نے ترقیاتی فنڈ نہ ملنے پر احتجاج کیا، ایوان میں صغریٰ امام نے غیرت کے نام پر خواتین کا قتل روکنے کیلئے نجی ترمیمی بل پیش کیا جسے متعلقہ کمیٹی کے سپرد کر دیا گیا۔ سینیٹ کا اجلاس کل تک ملتوی کردیا گیا۔
خبر کا کوڈ : 355101
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش