اسلام ٹائمز۔ وزیر داخلہ چوہدری نثار نے کہا ہے کہ طالبان سے براہ راست مذاکرات ایک دو روز میں شروع ہو جائیں گے۔ بات چیت کے مقام پر کوئی اختلاف نہیں ہے، انھوں نے بتایا کہ اسلام آباد سیف سٹی منصوبے کی منظوری دے دی گئی ہے۔ اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے چوہدری نثار نے کہا کہ پولیس ناکوں سے دہشتگردی نہیں رک سکتی، وفاقی دارالحکومت کی سکیورٹی کیلیے کمپیوٹرائز نظام قائم کر رہے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ مذاکرات کو سبوتاژ کرنے کی کوشش کرنے والے طالبان گروپس کے خلاف آپریشن کریں گے، یہ آپریشن کب کریں گے اور کیسے کریں گے، اس کے بارے میں وزیر داخلہ نے کچھ نہیں بتایا۔ وزیر داخلہ نے بتایا کہ نادرا کی کارکردگی بہتر بنانے کیلئے متعدد فیصلے کئے گئے ہیں، گذشتہ آٹھ سال سے نادرا کا روکا گیا آڈٹ شروع کرا دیا ہے جبکہ علاقائی دفاتر کا بھی آڈٹ کرایا جائے گا۔
وزیر داخلہ نے انکشاف کیا کہ نادرا کے تیرہ افسروں کی ڈگریاں جعلی ثابت ہوئی ہیں۔ غیر قانونی شناختی کارڈ بنانے والے اٹھارہ ملازمین کو برطرف کر دیا گیا ہے۔ چوہدری نثار نے مزید انکشاف کیا کہ نادرا کے تین سو اکسٹھ ملازمین کا وجود ہی نہیں لیکن تنخواہیں لی جا رہی ہیں۔ اقربا پروری کرتے ہوئے بیرون ملک تقرریاں کی گئیں، غیرقانونی بھرتیاں کرنے والوں کے خلاف کارروائی کریں گے۔ وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ نادرا کی تئیس اضافی گاڑیاں واپس کرکے سولہ لاکھ روپے سے زائد کی بچت کی گئی ہے جبکہ نادرا کے ڈائریکٹر جنرلز کی تعداد چھتیس سے کم کرکے چوبیس کی ہے۔