0
Sunday 23 Mar 2014 23:31

پاکستان میں ٹی بی کے مرض کے پھیلاﺅ کی بڑی وجہ غربت اور آگاہی کا نہ ہونا ہے

پاکستان میں ٹی بی کے سالانہ 5 لاکھ مریضوں میں سے 2 لاکھ مریض علاج سے محروم رہ جاتے ہیں
پاکستان میں ٹی بی کے مرض کے پھیلاﺅ کی بڑی وجہ غربت اور آگاہی کا نہ ہونا ہے
اسلام ٹائمز۔ طبی ماہرین کے مطابق پاکستان میں ہر سال ٹی بی سے پانچ لاکھ افراد متاثر ہو رہے ہیں جن میں سے 3 لاکھ افراد کو علاج کی سہولتیں فراہم کی جاتی ہیں اور 2 لاکھ سالانہ مریض ٹی بی کے علاج سے محروم رہ جاتے ہیں۔ اس مرض میں مبتلا 60 ہزار افراد کی سالانہ موت واقع ہوتی ہے۔ پاکستان دنیا میں ٹی بی کے مریضوں کی تعداد میں پانچویں نمبر پر ہے۔ طبی ماہر ڈاکٹر عصمت اللہ آر اے نے بتایا کہ پاکستان میں ٹی بی کے مرض کے پھیلاﺅ کی بڑی وجہ غربت اور آگاہی کا نہ ہونا ہے۔ ٹی بی کا مریض اپنا علاج نہ کرائے تو اس سے 15 مزید افراد متاثر ہوتے ہیں۔ ڈاکٹر سید سلیم حسن کے مطابق پاکستان میں ٹی بی کے سالانہ پانچ لاکھ مریضوں میں سے 2 لاکھ مریض علاج سے محروم رہ جاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ٹی بی کا مرض 15 سے 40 سال کی عمر کے افراد کو زیادہ متاثر کرتا ہے۔ ڈاکٹر احسان نے بتایا کہ ٹی بی قابل علاج مرض ہے تاہم ادھورا علاج مرض کو لاعلاج بنا سکتا ہے۔ ٹی بی کے مرض کی علامت میں دو ہفتے یا اس سے زائد کھانسی کا ہونا بلغم میں خون آنا، بخار رہنا اور وزن کم ہونا شامل ہیں۔ عالمی ادارہ صحت کے گلوبل ٹی بی پروگرام اور سٹاپ ٹی بی پروگرام کے مطابق دنیا بھر میں ہر سال 90 لاکھ افراد ٹی بی کے مرض میں مبتلا ہوئے ہیں جن میں سے 30 لاکھ لوگ علاج سے محروم رہ جاتے ہیں جن میں سے آدھے مریضوں کا تعلق ایشیا سے ہے۔ عالمی ادارہ صحت کے مطابق 2012ء میں دنیا بھر میں 86 لاکھ لوگ ٹی بی کا شکار ہوئے ہیں جن میں سے 13 لاکھ ہلاک ہوئے ہیں۔ عالمی اداروں کے مطابق ٹی بی زیادہ تر ان افراد کو نشانہ بناتی ہے جن میں غربت، غذائیت کی کمی، ایچ آئی وی ایڈز سے متاثرہ مریضوں کے ساتھ رابطے میں آنے والے لوگ شامل ہیں۔
خبر کا کوڈ : 365016
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش