0
Sunday 6 Apr 2014 06:54

جب سے مذاکراتی عمل کا آغاز ہوا ہے دہشت گردی کافی حد تک ختم ہوچکی ہے، ڈاکٹر وسیم اختر

جب سے مذاکراتی عمل کا آغاز ہوا ہے دہشت گردی کافی حد تک ختم ہوچکی ہے، ڈاکٹر وسیم اختر
اسلام ٹائمز۔ پارلیمانی لیڈر اور امیر جماعت اسلامی پنجاب ڈاکٹر سید وسیم اختر نے کہا ہے کہ مذاکرات درست سمت بڑھ رہے ہیں۔ حکومت اور طالبان دونوں کو مذاکرات مخالف قوتوں کے ملک دشمن ایجنڈے کو ناکام بنادینا چاہئے۔ جب سے مذاکراتی عمل کا آغاز ہوا ہے دہشت گردی کافی حد تک ختم ہوچکی ہے اور ملکی معیشت میں بہتری آ رہی ہے۔ مذاکرات کا کامیاب ہونا پاکستان کے مفاد میں ہے اور اسے ہر صورت آگے بڑھنا چاہئے۔ مذاکرات پر تنقید کرنے والے نہیں چاہتے کہ پاکستان میں امن قائم ہو۔12برس پہلے مشرف نے جس دہشت گردی کے خلاف جاری کی جانے والی جنگ میں چھلانگ لگائی تھی آج اس کاخمیازہ 18کروڑ عوام بھگت رہے ہیں۔ 50ہزار قیمتی جانوں کا ضیاع اور سو ارب ڈالر سے زائد کانقصان ناقابل تلافی ہے۔ ملک دہشت گردی کی آگ میں جل رہاہے۔ اس کے خلاف واویلا کرنے والے بیرونی ایجنڈوں پرکام کر رہے ہیں۔

انہوں نے کہاکہ آپریشن کی حمایت کرنے والے عقل کے اندھے ہیں انہیں کراچی، بلوچستان اور سوات میں ہونے والے آپریشنز کے نتائج کیوں نظر نہیں آتے؟ اب وقت آگیا ہے کہ ملک میں امن قائم کیا جائے اور اس کے لئے جماعت اسلامی اپنا بھرپور کردار ادا کر رہی ہے۔ امریکہ رواں سال افغانستان سے نکلنا چاہتا ہے اور اس کے لئے وہ غیر مستحکم پاکستان اور سازگار ماحول چاہتا ہے۔ انہوں نے مزید کہاکہ سابق حکمرانوں کی ناعاقبت اندیش پالیسیوں نے ملک وقوم کا بیڑہ غرق کرکے رکھ دیا ہے۔ معیشت زبوں حالی کاشکار ہے۔ امداد اور قرضوں پر ملک چلایا جا رہا ہے۔ سیاسی وعسکری قیادت طالبان سے مذاکراتی عمل کو کامیاب بنائے۔ قبائل محب وطن ہیں ان کے خلاف سوچی سمجھی سازش کے تحت پروپیگنڈہ کیا جا رہا ہے۔ پاکستان کی آزادی، سلامتی اور بقاء کے خلاف کیے جانے والے فیصلے قابل قبول نہیں۔ حکمران اپنی آئینی وقومی ذمہ داریاں ادا کرتے ہوئے ملک میں قیام امن کو یقینی بنائیں۔
خبر کا کوڈ : 369672
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش