0
Tuesday 15 Apr 2014 23:53

سندھ حکومت کو ایم کیو ایم کے لاپتہ کارکنوں کے بارے میں بتانا پڑے گا، خواجہ اظہارالحسن

سندھ حکومت کو ایم کیو ایم کے لاپتہ کارکنوں کے بارے میں بتانا پڑے گا، خواجہ اظہارالحسن
اسلام ٹائمز۔ متحدہ قومی موومنٹ کے رہنماؤں کا کہنا ہے کہ سادہ لباس میں اہلکاروں کی جانب سے کارکنوں کی گرفتاری اور ان کا ماورائے عدالت قتل ایک حقیقت ہے اور سندھ حکومت کو ایم کیو ایم کے لاپتہ کارکنوں کے بارے میں بتانا پڑے گا۔ سندھ اسمبلی کے باہر ایم کیو ایم کے پارلیمانی لیڈر سید سردار احمد کے ہمراہ میڈیا سے بات کرتے ہوئے خواجہ اظہار الحسن نے کہا کہ ایم کیو ایم پولیس اور رینجرز کی بھرپور حمایت اور قانون کے دائرہ کار میں رہ کر کارروائیاں کرنے والے اداروں کے ساتھ بھرپور تعاون کرتی ہے، ایم کیو ایم اور اس کے کارکنوں کی جانب سے رینجرز کو کبھی بھی مزاحمت کا سامنا نہیں کرنا پڑے گا۔ انہوں نے کہا کہ کراچی میں ہمارے کارکنوں کو ماورائے عدالت قتل کیا جارہا ہے، ڈبل کیبن گاڑیوں میں لوگوں کو اٹھایا جارہا ہے، سادہ لباس والے یہ لوگ کون ہیں، مختلف علاقوں سے ملنے والی لاشیں کوئی مفروضہ نہیں بلکہ کھلی حقیقت ہے، ہمارے کئی کارکن اب بھی لاپتہ ہیں جن کے بارے میں کوئی خبر نہیں، اس سلسلے میں سندھ حکومت کو آج جواب دینا تھا تاہم ان کی جانب سے اس سلسلے میں راہ فرار اختیار کی گئی اور سندھ اسمبلی میں پیش کی جانے والی تحریک التوا انسانی حقوق پر مشتمل تھی، جس پر بحث نہیں کرائی گئی۔

خواجہ اظہار الحسن کا کہنا تھا کہ کراچی سمیت سندھ بھر میں امن کے قیام کی ذمہ دار صوبائی حکومت کی ہے اور وزیر اعلیٰ قائم علی شاہ اس کے کپتان ہیں، ہمیں امن کے لئے سندھ حکومت کی نیت پر کوئی شک نہیں لیکن ان کی خراب کارکردگی کے بارے میں سوال پوچھنا ہمارا حق ہے، ایم کیو ایم کے نمائندوں کو عوام نے منتخب کرکے اسمبلیوں میں بھیجا ہے اور جب بھی اسمبلی کا اجلاس ہوگا وہ یہ سوالات اٹھاتے رہیں گے۔ اس موقع پر سید سردار احمد کا کہنا تھا کہ ایم کیو ایم نے سندھ اسمبلی میں ماورائے قانون گرفتاریوں اور ماورائے قانون ہلاکتوں پر تحریک التوا پیش کی گئی تھی اور یہ تحریک قواعد کے مطابق تھی لیکن حکومت نے بحث کے بجائے اسے مسترد کردیا۔ انہوں نے کہا کہ ٹارگٹڈ آپریشن شروع کرنے سے قبل اسے مانیٹر کرنے کے لئے غیر جاندار افراد پر مشتمل ایک کمیٹی کی تشکیل کی منظوری دی گئی تھی لیکن یہ کمیٹی اب بھی تشکیل نہیں دی گئی اگر اس کی تشکیل عمل میں آجاتی تو آج جن معاملات کا ہمیں سامنا ہے وہ پیدا ہی نہ ہوتے۔
خبر کا کوڈ : 373280
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش