0
Tuesday 28 Apr 2009 10:54

صوفی محمد ہتھیار رکھوانے میں ناکام رہے تو لائحہ عمل طے کرینگے، فوجی ترجمان

سوات: آپریشن کی تیاریاں،دیر میں مزید 22 جنگجو ہلاک
صوفی محمد ہتھیار رکھوانے میں ناکام رہے تو لائحہ عمل طے کرینگے، فوجی ترجمان
 لندن /اسلام آباد: پاک فوج کے ترجمان میجر جنرل اطہر عباس نے کہا ہے کہ قبائلی علاقوں میں سیکورٹی صورتحال تشویشناک ہے، وہاں حالات بہتر نہ ہوئے تو مزید فوجی دستے بھیجے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ نظام عدل معاہدے کے بعد مولانا صوفی محمد اگر طالبان سے ہتھیار ڈلوانے میں ناکام رہے تو حکومت اگلا لائحہ عمل طے کرے گی۔ دیر میں فرنٹیئر کور نے صوبائی حکومت کے مطالبے پر شرپسندوں کے خلاف آپریشن شروع کیا ہے۔ عوام کی حمایت سے شدت پسندوں کو شکست دیں گے۔ سیکورٹی فورسز کو مزید جدید ہتھیاروں، ساز و سامان کی ضرورت ہے۔ برطانوی اور امریکی ٹی وی کو انٹرویو میں ترجمان پاک فوج نے کہا کہ طالبان کی پیش قدمی روکنے کیلئے فورسز نے آپریشن شروع کر دیا ہے۔ طالبان کے اسلام آباد تک پہنچنے کے خدشات بلاجواز ہیں، 150 شدت پسند اسلام آباد کیلئے خطرہ نہیں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاک فوج طالبان سے نمٹنے کی بھرپور صلاحیت رکھتی ہے ، سیکورٹی فورسز عوام کی حمایت سے اس خطرے پر قابو پا لینگے۔ اس کیلئے سیاسی عزم کی ضرورت ہے۔ دیر میں سیکورٹی فورسز کے آپریشن کے حوالے سے سوال پر انہوں نے کہا کہ دیر کے عوام اس وقت سے آپریشن کا مطالبہ کر رہے تھے جب سے شدت پسندوں نے ان کے علاقے میں پناہ لے رکھی تھی، شدت پسندوں نے جب مقامی اور پولیس اہلکاروں کو نشانہ بنانا شروع کر دیا تھا اور وہ کھلے عام اسلحہ لئے پھرتے تھے، اب جبکہ صوبائی حکومت نے آپریشن کا فیصلہ کیا ہے تو ایف سی نے ان کے مطالبے پر آپریشن شروع کیا ہے اور اسلام پورہ اور لال قلعہ سے شدت پسندوں کا صفایا کر دیا گیا ہے۔
سوات:
آپریشن کی تیاریاں،دیر میں مزید 22 جنگجو ہلاک

سوات/دیر: لوئر دیر میں سیکورٹی فورسز نے شدت پسندوں کے خلاف کارروائی دوسرے روز بھی جاری رکھی، تازہ کارروائی میں 22جنگ جُو مارے گئے، جس کے بعد مرنے والے جنگجوؤں کی تعداد 48ہو گئی۔ دوسری جانب سوات میں طالبان کی جانب سے سڑکوں پر مسلح گشت،بحرین اور کالام میں پیشرفت ، اور بحرین میں ٹیلی فون ایکس چینج پر قبضے کے بعد سوات میں آپریشن کی تیاریاں شروع کر دی ہیں، مینگورہ میں سیکورٹی انتظامات سخت کر دیے گئے ہیں اور سیکورٹی فورسز نے گشت شروع کر دیا جبکہ ایک بار پھر سوات و دیر سے لوگوں نے نقل مکانی شروع کر دی ہے۔ ادھر تحریک نفاذ شریعت محمدی کے امیر مولانا صوفی محمد نے مذاکرات معطل کرنے کا اعلان کیا ہے جبکہ تحریک طالبان کے ترجمان حاجی مسلم خان نے کہا ہے کہ آپریشن بند نہ کیا گیا تو طالبان دوبارہ کارروائیاں شروع کر دیں گے، طالبان نے سوات معاہدہ کی خلاف ورزی اور نہ ہی پیش قدمی کی ہے ۔تفصیلات کے مطابق لوئر دیر میں سیکورٹی فورسز کی جانب سے شروع کیے گئے آپریشن کے دوران طور تندر میں تازہ کارروائی میں 22جنگ جُو مارے گئے، فورسز نے میدان کے علاقے میں شدت پسندوں کے مشتبہ ٹھکانوں پر ہیلی کاپٹروں اور بھاری توپ خانے سے بم باری کی، جس کے نتیجے میں جنگجوؤ ں کے متعدد ٹھکانے تباہ ہوگئے، فورسز کی دو روزہ کارروائی میں 48جنگ جُو مارے گئے۔ فورسز نے میدان کے علاقے و گرد و نواح میں کرفیو نافذ کر رکھا ہے، میدان سے 9افرادکی لاشیں ملی ہیں، تاہم ان لاشوں کی شناخت نہیں ہوسکی، آپریشن کے باعث تحریک نفاذ شریعت
محمدی کے امیر صوفی محمد میدان میں اپنے گھر میں محصور ہو کر رہ گئے۔دیر میں فرنٹیر کور کے کمانڈر عمل زادہ خان خٹک نے کہا ہے کہ حالات مکمل طو رپر سکیورٹی فورسز کے کنٹرول میں ہیں، سرچ آپریشن جاری ہے، آپریشن میں48 شدت پسند مارے گئے۔میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا آپریشن کے دوران شدت پسندوں کا اہم کمانڈر قاری شاہد اللہ بھی مارا گیا ہے جو اغواء اور لوگوں کو خوف زدہ کرنے میں ملوث تھا۔ انہوں نے کہا کہ آپریشن کے دوران ایک سکیورٹی اہلکار شہید اور پانچ زخمی ہوئے ہیں۔ ضرورت کے مطابق سکیورٹی فورسز کی مزید نفری تعینات کی جائے گی۔دوسری جانب ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر اسپتال تیمر گرہ میں ایمرجنسی نافذ کر کے ڈاکٹرز اور عملے کی چھٹیاں منسوخ کردی گئی ہیں اور تمام سرکاری اداروں کے اہلکاروں اور افسران کی چھٹیاں بھی منسوخ کر دی گئی ہیں۔ دریں اثناء تحریک طالبان کے ترجمان حاجی مسلم خان نے کہا ہے کہ آپریشن بند نہ کیا گیا تو طالبان دوبارہ کارروائیاں شروع کر دیں گے، طالبان نے سوات معاہدہ کی خلاف ورزی اور نہ ہی پیش قدمی کی ہے، حکومت بہانہ بنا کر بے گناہ لوگوں کا قتل عام کر رہی ہے۔ذرائع کے مطابق مسلم خان نے کہا کہ حکومت جتنا آپریشن کریگی، طالبان اسی شدت سے پورے ملک میں پھیل جائیں گے اور پاکستان پر چھا جائیں گے، انہوں نے کہا پاکستان ایک نظریے کے تحت وجود میں آیا تھا،ہم اس ملک میں شریعت نافذ کر کے اسے دنیا کیلئے ماڈل بنانا چاہتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ امریکا پاکستان کے معاملات میں مداخلت کر رہا ہے اور طالبان اس کو کسی صورت قبول نہیں کریں گے ۔
خبر کا کوڈ : 3862
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش