0
Saturday 31 May 2014 08:17

بھاجپا کیساتھ اتحاد خارج از امکان اسمبلی چناؤ اپنے بل پر لڑیں گے، محبوبہ مفتی

بھاجپا کیساتھ اتحاد خارج از امکان اسمبلی چناؤ اپنے بل پر لڑیں گے، محبوبہ مفتی
اسلام ٹائمز۔ جموں و کشمیر میں بی جے پی کی کامیابی کیلئے نیشنل کانفرنس اور کانگریس حکومت کو ذمہ دار ٹھہراتے ہوئے پی ڈی پی کی صدر اور نو منتخب ممبر پارلیمنٹ محبوبہ مفتی نے بی جے پی سمیت کسی بھی پارٹی کے ساتھ اتحاد کو خارج از امکان قرار دیتے ہوئے واضح کیا کہ پی ڈی پی اپنے بل پر اسمبلی چناؤ لڑے گی اور مفتی محمد سعید وزارت اعلیٰ عہدے کے امید وار ہونگے، دفعہ 370 کی منسوخی کو ناممکن قرار دیتے ہوئے محبوبہ مفتی نے کہا کہ اسی دفعہ کی وجہ سے کشمیر بھارت کا حصہ بنا ہے اور اگر یہی دفعہ نہ رہی تو رشتہ خود بخود ختم ہوجائے گا اور بات رائے شماری تک پہنچ جائے گی جس کی دلّی متحمل نہیں ہوسکتی، مسئلہ کشمیر کو بھارت کا اندرونی مسئلہ ماننے سے انکار کرتے ہوئے پی ڈی پی کی صدر نے کہا کہ پاکستان اس مسئلہ کا اہم فریق ہے اور اس مسئلہ کے حل میں علیحدگی پسندوں کا بھی رول بنتا ہے۔ اپنی رہائش گاہ واقع سرینگر پر ایک مقامی اخبار کو دئے گئے انٹرویو کے دوران محبوبہ مفتی نے کہا کہ ریاست کی 6 پارلیمانی نشستوں میں 3 پر بی جے پی کی جیت کیلئے نیشنل کانفریس، کانگریس حکومت کی بد حکمرانی، کورپشن، نااہلی اور لاقانونیت ذمہ دار ہے۔

انہوں نے کہا کہ پہلے این سی نے ہی 1999ء میں بھاجپا کے ساتھ ہاتھ ملاکر انہیں یہاں اعتباریت دی اور پھر 2008ء میں حکومت میں آکر یہاں بربادی کرکے بھاجپا کو تین سیٹیں دلائیں، محبوبہ مفتی نے کہا کہ موجودہ حکومت کی نااہلی کی وجہ سے ہی بھاجپا اس حد تک کامیاب ہوئی، انہوں نے کہا ’’بی جے پی کو مخلوط سرکار نے ہی یہاں مضبوط کیا، کانگریسیوں نے جموں میں اتنا کورپشن کیا کہ بھاجپا کے لئے میدان کھلا چھوڑ دیا، لداخ میں کیا ہوا، لداخ میں ایک کانگریس اور ایک این سی کا امیدوار تھا اور نتیجہ ہار کی صورت میں نکلا‘‘۔ بی جے پی کے ساتھ خفیہ مفاہمت کے نیشنل کانفرنس کے الزام کو مسترد کرتے ہوئے محبوبہ مفتی نے کہا ’’میں اس کی وضاحت کیوں کروں جب کچھ ہے ہی نہیں‘‘۔ انہوں نے مزید کہا ’’ایسے الزامات لگانا احمقانہ ہے، انہیں اس کی قیمت چکانا پڑی، ہمیں جموں سے الیکشن کیوں نہیں لڑتے، ہم کوئی خیراتی دکان نہیں ہیں‘‘۔

مسئلہ کشمیر کو بھارت کا اندرونی مسئلہ ماننے سے انکار کرتے ہوئے پی ڈی پی صدر نے کہا کہ پاکستان اس مسئلہ کا اہم فریق ہے۔ انہوں نے کہا ’’پاکستان اس مسئلہ کا اہم فریق ہے، کشمیر بھارت کا اندرونی مسئلہ نہیں ہے بلکہ پاکستان بھی اس میں شامل ہے، پاکستان کے ساتھ بات چیت ضروری ہے، پاکستان کا ہمیشہ تاریخی رول رہا ہے جموں و کشمیر کے حوالے سے، جنگیں ہوئی ہیں، واجپائی کیوں لاہور گئے، وہ بھی سمجھتے ہیں اور ہم بھی، حقیقت پسندی یہ ہے کہ پاکستان صرف ہمسایہ ہی نہیں ہے بلکہ ان کا رول رہا ہے اور رہے گا، پاکستان کو نظر انداز نہیں کرسکتے، ان کو مذاکرات میں شامل کرنا ہی پڑے گا۔
خبر کا کوڈ : 387888
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش