0
Monday 2 Jun 2014 18:47

آپریشن کسی مسئلے کا حل نہیں جبکہ حکومت و طالبان مذاکرات کریں، گرینڈ قبائلی جرگہ

آپریشن کسی مسئلے کا حل نہیں جبکہ حکومت و طالبان مذاکرات کریں، گرینڈ قبائلی جرگہ
اسلام ٹائمز۔ شمالی وزیرستان تحصیل میر علی کے اقوام قبائل وزیر و داؤڑ کے مشترکہ گرینڈ قومی جرگہ کے سربراہ ملک رقیب گل طوری خیل وزیر اور ملک محمد اقبال بورہ خیل وزیر ، ملک انور خان وزیر ، ملک اول جان طوری خیل وزیر ، ملک حکیم خان وزیر بوزہ خیل اور حافظ قاری اسماعیل احمد داؤڑ نے کہا ہے کہ حکومت اور طالبان کو چاہیے کہ وہ فاٹا میں قیام امن کیلئے مذاکرات کی راہ اپنائیں کیونکہ قبائلی علاقوں کے ایک کروڑ عوام پاکستان کے وفادار ، محب وطن، پر امن اور بلامعاوضہ ملکی سرحدوں کے محافظ ہیں اور قبائل کو پاکستان کا بازوئے شمشیر زہونے کا اعزاز بھی حاصل ہے کیونکہ ملک میں دیرپا امن اور خانہ جنگی کے خاتمے کا واحد حل مذاکرات ہیں آپریشن کسی مسئلے کا حل نہیں۔ فریقین مذاکرات کی راہ میں حائل رکاوٹیں دور کرکے جنگ بندی کا اعلان کریں وہ شمالی وزیرستان تحصیل میر علی کے اقوا م قبائل وزیر و داؤڑ کے مشترکہ گرینڈ قبائل قومی جرگے سے خطاب کر رہے تھے۔ انہوں نے کہا 11 برس سے جاری جنگ کے دوران ڈرون حملوں اور جیٹ جہازوں کی بمباری سے ہزاروں بے گناہ عورتیں، بچے، جوان اور بوڑھے جامِ شہادت نوش کر چکے ہیں۔ ہزاروں بے گناہ افراد اپاہج و معذور ہو چکے ہیں کروڑوں روپے کے املاک تباہ ہو چکی ہے اور لاکھوں قبائلی عوام اپنے گھروں سے نقل مکانی کر کے دور دراز علاقوں میں در بدر کی ٹھوکریں کھا کر کھلے آسمان تلے کسمپرسی، غریبی اور مجبوری کی زندگی گزارنے پر مجبور ہو چکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وزیرستان آپریشن سے ملک میں تباہی و بربادی کا ایک نیا دور شروع ہو جائے گا۔
خبر کا کوڈ : 388548
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش