0
Saturday 14 Jun 2014 21:39
حکومت کو جنگ کرنے والوں کو بھرپور جواب دینا چاہیئے

طالبان سے مذاکرات کسی بھی صورت پاکستان کے مفاد میں نہیں، رحمان ملک

طالبان سے مذاکرات کسی بھی صورت پاکستان کے مفاد میں نہیں، رحمان ملک
اسلام ٹائمز۔ سابق وفاقی وزیر داخلہ اور پیپلز پارٹی کے مرکزی رہنما رحمان ملک نے کہا ہے کہ سابق وزیر داخلہ عبد الرحمان ملک کا کہنا ہے کہ بھارتی اسلحہ پاکستان کیسے آیا حکومت اس معاملے کی سنجیدگی سے تحقیقات کرائے۔ کراچی ایئرپورٹ پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے رحمان ملک کا کہنا تھا کہ امید ہے کراچی ایئرپورٹ کے واقعہ سے حکومت سبق سیکھے گی، جناح ایئر پورٹ پر حملے کے بعد بیرون ممالک میں ہماری ساکھ کو بہت نقصان پہنچا ہے، دوسرے ممالک کی ہوائی کمپنیاں اپنے جہاز پاکستان بھیجنے کے حوالے سے شش و پنج کا شکار ہو گئی ہیں، حکومت کو چاہیئے کہ کراچی ایئر پورٹ پر پٹرولنگ کو بڑھائے اور سیکیورٹی کو مزید موثر بنایا جائے۔ سابق وزیر داخلہ نے کہا کہ ہمیں اس بات کی تحقیقات کرنا ہوں گی کہ آخر بھارتی اسلحہ کس طرح اور کیسے پاکستان آیا، اور پھر اتنی بڑی تعداد میں اسلحہ ایئرپورٹ کے اندر کیسے پہنچا۔
 
رحمان ملک نے کہا کہ پہلے بھی کہہ چکا ہوں کہ افغان انٹیلی جنس ادارے پاکستان کے خلاف دہشت گردوں کو بھرپور مدد فراہم کر رہے ہیں، ہمارا دشمن جس طرح ہم پر کاری ضرب لگا رہا ہے یہ ہمارے لئے بہت نقصان دہ ہو گا، اگر ہم اب بھی متحد نہ ہوئے تو آئندہ آنے والے دنوں میں حالات مزید خراب ہوں گے۔ رحمان ملک کا کہنا تھا کہ ہمارے دشمن “ظالمان” کو ہمارے خلاف استعمال کر رہے ہیں، طالبان پاکستان کے خیر خواہ نہیں ہیں، ان سے مذاکرات کسی بھی صورت ملک کے مفاد میں نہیں، گزشتہ 6 ماہ سے جاری مذاکرات کے ذریعے طالبان کو دوبارہ سے مضبوط اور منظم ہونے کا موقع ملا ہے، حکومت کو جنگ کرنے والوں کو بھرپور جواب دینا چاہیئے۔ ان کا کہنا تھا کہ کراچی ایئر پورٹ پر حملے کے وقت جان بچانے کے لئے کولڈ اسٹوریج روم میں چھپے افراد کو جانوں کو بروقت کارروائی کر کے بچایا جا سکتا تھا لیکن چونکہ ہمارے پاس کوئی مربوط اور جامع نظام نہیں ہے اس لئے اس قسم کے افسوسناک واقعات رونما ہوتے ہیں۔
خبر کا کوڈ : 392025
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش