0
Monday 23 Jun 2014 10:31

لبریشن فرنٹ کی کشمیر چھوڑ دو تحریک کا آغاز آج ہوگا

لبریشن فرنٹ کی کشمیر چھوڑ دو تحریک کا آغاز آج ہوگا
اسلام ٹائمز۔ مقبوضہ کشمیر میں لبریشن فرنٹ کی کشمیر چھوڑ دو تحریک کا آغاز آج ہو گا۔ لبریشن فرنٹ کی طرف سے 23 جون کو کشمیر چھوڑ دو تحریک کے آغاز کے سلسلے میں لال چوک تک علامتی مارچ اور ہڑتال کال کے بیچ فرنٹ چیئرمین گرفتاری سے بچنے کے لیے روپوش ہو گئے ہیں۔ لبریشن فرنٹ ترجمان رفیق احمد ڈار کے مطابق 23 جون بروز سوموار کو کشمیری نہ صرف یہ کہ مکمل احتجاجی ہڑتال کریں گے بلکہ لال چوک کی جانب پرامن مارچ کرکے تحریک مذاحمت و آزادی کے ساتھ اپنی وابستگی کے اعلان کے ساتھ ساتھ آر ایس ایس اور بھارتیہ جنتا پارٹی کے مذموم کشمیر دشمن عزائم کو پیوستہ خاک کر دیں گے۔ اسی روز پاکستانی زیرانتظام کشمیر کے مختلف شہروں میں بھی فرنٹ قائدین کی سربراہی میں احتجاجی جلوس نکالے جائیں گے اور کشمیر دشمن عزائم کے خلاف آواز بلند کی جائے گی جبکہ پاکستان کے دارالحکومت اسلام آباد میں 25 جون کے روز فرنٹ کے سرپرست اعلی امان اللہ خان کی سربراہی میں اقوام متحدہ کے مبصر آفس پر بھی ایک احتجاجی دھرنا دیا جائے گا اور اقوام متحدہ کے سیکٹری جنرل بان کی مون کے نام ایک یادداشت پیش کی جائے گی۔

فرنٹ ترجمان کے مطابق 23 جون کے احتجاج کو کامیاب اور ہمہ گیر بنانے کی غرض سے لبریشن فرنٹ کی جملہ ضلعی باڈیز کے الگ الگ اجلاس منعقد ہوئے جن کی صدارت ضلعی صدور نے کی۔ ان اجلاسوں میں 23جون کے لال چوک چلو اور پرامن احتجاجی ہڑتال کو کامیاب بنانے کے حوالے سے موثر اور منظم اقدامات اور ضروری معاملات تفصیلی غور و خوض کیا گیا اور اس پرامن پروگرام کو کامیاب بنانے کے عزم کا اظہار کیا گیا۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ لبریشن فرنٹ کے لال چوک چلو پروگرام سے قبل چیئرمین فرنٹ محمد یاسین ملک کو گرفتار کرنے کی غرض سے پولیس نے علی الصبح ان کے گھر کی تلاشی لی لیکن گرفتاری سے محفوظ رہنے کی غرض سے ملک یاسین پہلے ہی روپوش ہو چکے تھے۔
خبر کا کوڈ : 394323
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش