0
Sunday 13 Jul 2014 09:31

جموں و کشمیر کا کوئی خطہ ہمارے ساتھ نہیں رہنا چاہتا ہو مجبور نہیں کرسکتے، میرواعظ عمر فاروق

جموں و کشمیر کا کوئی خطہ ہمارے ساتھ نہیں رہنا چاہتا ہو مجبور نہیں کرسکتے، میرواعظ عمر فاروق
اسلام ٹائمز۔ ریاست جموں و کشمیر کے پانچوں خطوں کے نمائندگان کے درمیان ایک بین خطہ جاتی نشست کے انعقاد کا اعلان کرتے ہوئے حریت کانفرنس (م) کے سربراہ میرواعظ عمر فاروق نے کہا ہے کہ اگر ان پانچ خطوں میں سے کوئی خطہ ہمارے ساتھ نہیں رہنا چاہتا تو ہم اس کو مجبور نہیں کرسکتے، حریت کانفرنس (م) کے صدر دفتر راجباغ میں منعقد 13 جولائی کے شہداء کو خراج عقیدت پیش کرنے کے سلسلہ میں بلائے گئے ایک سیمینار سے صدارتی خطاب کرتے ہوئے میرواعظ عمر فاروق نے کہا کہ ہندوستان کی حکومت کو زمینی صورتحال کا صحیح ادراک کرنا چاہئے، اپنی پالیسی میں تبدیلی لاتے ہوئے مسئلہ کشمیر کے دائمی حل کیلئے ٹھوس اقدامات کئے جانے چاہئیں، انہوں نے کہا کہ اقتصادی اور تعمیر ترقی کے پروگرامات اپنی جگہ لیکن اولین ترجیح اس مسئلہ کے سیاسی حل کو دی جانی چاہئے، میرواعظ عمر نے 13 جولائی 1931ء اور جملہ شہداء کشمیر کو خراج عقیدت ادا کرتے ہوئے کہا کہ ان شہداء نے اعلائے کلمة الحق اور ظلم و آمریت کے خاتمے کے لئے اپنی جانوں کا نظرانہ پیش کیا اور 13 جولائی 1931ء سے شروع ہونے والی تحریک آج بھی جاری ہے اور جس مقصد کےلئے ان شہداء نے اپنی جانوں کا نظرانہ پیش کیا اس کو منطقی انجام سے ہمکنار کرانے تک یہ تحریک جاری رہے گی، انہوں نے کہا کہ 83 سال کا عرصہ گزر گیا اور اس دوران 13 جولائی جیسے کئی خونین واقعات پیش آئے جن کی تاریخ بالکل عیاں ہے، آج اس قوم کے جذبہ حریت کو توڑنے کے لئے 1931ء کے آمر حکمرانوں کے مقابلے میں درجنوں محاذ کھولے گئے ہیں اور جو لوگ جمہوریت کی علمبراداری کا دعویٰ کرتے نہیں تھکتے اور 13 جولائی 1931ء کے شہداء کو خراج عقیدت ادا کرنے میں سبقت لینے کی کوشش کر رہے ہیں اور یہ قوم شخصی غلامی سے نکل کر صرف انہی لوگوں کی وجہ سے آمرانہ غلامی میں جکڑ دی گئی ہے، یہاں جمہوریت کے لبادے میں پولیس اور فوج کی حکمرانی ہے اور طاقت کے بل پر ہمارے سیاسی، مذہبی اور اقتصادی حقوق صلب کر لئے گئے ہیں۔

میرواعظ عمر فاروق نے کہا کہ 1947ء میں بھارت اور پاکستان کو آزادی مل گئی لیکن کشمیری قوم کی آزادی سلب کر لی گئی، ان کا کہنا تھا کہ اگر 1947ء سے قبل شخصی راج قائم تھا تو آج جمہوریت کی آڑھ میں پولیس راج قائم ہے، انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر کے عوام نے کبھی بھی بھارت کی غلامی کو تسلیم نہیں کیا ہے اور یہاں تعمیر و ترقی کے نام پر بنائے جانے والے پروجیکٹ اور سڑکیں کشمیریوں کیلئے کبھی شہداء کے خون کا متبادل نہیں بن سکتیں۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان میں نئی حکومت کے بننے سے یہ امید پیدا ہو چلی تھی کہ وہ ماضی کے تلخ تجربات اور روایات سے ہٹ کر اس مسئلے کے حل کے ضمن میں سیاسی بصیرت کا مظاہرہ کرے گی، مگر افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ یہ حکومت بھی اس مسئلے کو ایک سیاسی اور انسانی مسئلہ سمجھنے کے بجائے اس کو اقتصادی پیمانے سے ناپنے کی کوشش کرتی ہے، جب کہ حقیقت یہ ہے کہ کشمیری عوام نے بھارت کی حاکمیت کو کبھی تسلیم ہی نہیں کیا ہے اور یہ قوم کسی اقتصادت یا معاشی مراعات کی خاطر اپنے جذبات اور احساسات سے صرف نظر نہیں کر سکتی۔ کشمیری قوم اس تحریک کے ساتھ فکری اور جذباتی طور جڑے ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کے سوا دنیا کا کوئی ملک جموں کشمیر کو بھارت کا اندرونی معاملہ نہیں سمجھتی اور محض اقوام متحدہ کے مبصرین کا دلی میں دفتر بند کرانے سے مسئلہ کشمیر کی متازعہ ہیت اور حیثیت متاثر نہیں ہوسکتی۔
خبر کا کوڈ : 399146
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش