0
Friday 8 Aug 2014 18:46

ڈیرہ جیل حملے کی دوبارہ تحقیقات کرنیوالی کمیٹی نے افسران کے بیانات قلمبند کرلئے

ڈیرہ جیل حملے کی دوبارہ تحقیقات کرنیوالی کمیٹی نے افسران کے بیانات قلمبند کرلئے
اسلام ٹائمز۔ خیبر پختونخوا کی صوبائی حکومت کی جانب سے ڈیرہ جیل پر ہونیوالے حملے کی دوبارہ تحقیقات کرنیوالی کمیٹی نے ضلعی پولیس اور جیل افسران کے بیانات قلم بند کر لیے ہیں۔ ایک سال قبل سنٹرل جیل ڈیرہ پر دہشتگردوں کی طرف سے حملے اور بعدازاں اپنے تنظیمی ساتھیوں سمیت قتل، اقدام قتل، ڈکیتی سمیت دیگر سنگین مقدمات میں ملوث قیدیوں کو چھڑا کر لے جانے کے واقعہ کے سلسلے میں خیبر پختونخواہ حکومت کی طرف سے تشکیل دی گئی دوسری انکوائری کمیٹی نے اپنا کام شروع کر دیا تھا۔ اس سے قبل خیبر پختونخوا حکومت کی طرف سے تشکیل دی گئی جیل حملہ کی پہلی انکوائری کمیٹی کی رپورٹ پر صوبائی حکومت نے عدم اعتماد کا اظہار کیا تھا جس میں کئی اعلٰی افسران کو اس واقعہ میں بری الذمہ قرار دیا گیا۔ وزیر اعلٰی خیبر پختونخوا پرویز خٹک نے جیل حملہ کے واقعہ کی دوبارہ انکوائری سینئر بیورو کریٹ گریڈ اکیس کے سیکرٹری ماحولیات خیبر پختونخوا سید اویس آغا اور پروفیسر فضل ربی پر مشتمل کمیٹی تشکیل دی تھی۔ انکوائری ٹیم نے ڈیرہ اسماعیل خان میں موجودہ افسران کے بیانات قلمبند کئے تھے اور سنٹرل جیل ڈیرہ کا دورہ بھی کیا۔ گزشتہ روز اسی انکوائری کمیٹی نے اس وقت کے ڈی آئی جی محمد علی بابا خیل، ڈی پی او سہیل خالد، ڈی ایس پی عبدالغفور، ڈی ایس پی صلاح الدین کنڈی، ایس پی ایف آر پی فرید خان کٹی خیل، محمدجان خان ڈی ایس پی، ڈی ایس پی ارباب، سرکل آفیسر عمر دراز خان، لائن آفیسر پولیس لائن نور اسلم اور ایس ایچ او محمد نواز کے بیانات قلمبند کئے ہیں۔ معلوم ہوا ہے کہ انکوائری کمیٹی نے سنٹرل جیل ڈیرہ پر حملے کی انکوائری رپورٹ مرتب کر لی ہے اور اگلے چند روز میں انکوائری رپورٹ وزیر اعلٰی خیبر پختونخوا کو ارسال کر دی جائیگی اور توقع ہے کہ موجودہ انکوائری رپورٹ کے بعد اس وقت کے اعلٰی افسران کیخلاف کارروائی متوقع ہے۔
خبر کا کوڈ : 403728
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش