0
Saturday 16 Aug 2014 15:00

گلگت بلتستان کی آئینی حیثیت کے حوالے سے قوم پرستوں نے چیئرمین ابراہیم کا مناظرہ قبول کر لیا

گلگت بلتستان کی آئینی حیثیت کے حوالے سے قوم پرستوں نے چیئرمین ابراہیم کا مناظرہ قبول کر لیا
اسلام ٹائمز۔ بالاورستان نیشنل فرنٹ کے مرکزی رہنماﺅں صفدر علی صفدر اور حاجی محمد رفیق نے پی پی کے رہنما اور رکن کونسل چیئرمین ابراہیم کی جرات کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ وہ پہلے وفاق پرست رہنما ہے جنہوں نے قوم پرستوں کا چیلنج قبول کیا ہے۔ ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ وہ گھڑی باغ گلگت میں پوری قوم کے سامنے وفاق پرست عناصر سے مناظرہ کرنے کو تیار ہیں کہ آیا گلگت بلتستان پاکستان کا آئینی حصہ بن سکتا ہے یا نہیں، عوام خود فیصلہ کریں گے کہ کون سچا ہے کون جھوٹا، فیصلے کے بعد اگر مگر نہیں چلے گا، ہارنے والا دوسرے کی جماعت میں دل سے شامل ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ وقت آگیا ہے کہ قوم کو آئینی حیثیت کی حقیقت کے حوالے سے آگاہ کیا جائے۔ وفاق پرستوں نے طویل عرصے تک قوم کو اندھیرے میں رکھا وہ دے کچھ نہ سکے البتہ قوم کو کنفیوز کیا اور اس کا وقت برباد کیا اس سے گلگت بلتستان کی شناخت بھی متاثر ہوئی۔ صفدر علی اور حاجی رفیق نے مزید کہا کہ عبدالحمید خان ریاستی جبر کی وجہ سے وطن چھوڑنے پر مجبور ہوئے ورنہ کوئی نہیں چاہتا کہ اپنا گھر بار یار دوست رشتہ دار چھوڑ کر پردیس میں زندگی گزارے۔ یہاں صدر، وزیراعظم، جرنیل سے لیکر چھابڑی والے تک محفوظ نہیں تو عبدالحمید خان جیسے لیڈروں کو کیسے تحفظ مل سکتا ہے اگر نام نہاد صوبائی حکومت اپنے آقاﺅں سے عبدالحمید خان کی جان کی ضمانت لے سکے تو عبدالحمید خان ایک ہفتے کے اندر گلگت میں پہنچ کر اپنی قوم کی رہنمائی کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ چیئرمین ابراہیم خود اپنے بیان پر غور کریں تو اس کا جواب وہیں سے مل جائے گا۔
خبر کا کوڈ : 405086
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش