0
Monday 25 Aug 2014 18:30
کفن میں پہنوں گا یا پھر نواز شریف کا اقتدار

48 گھنٹوں میں وزیراعظم اور وزیراعلٰی پنجاب استعفٰی دیں ورنہ دما دم مست قلندر ہوگا، طاہرالقادری

سانحہ ماڈل ٹائون کے شہداء کا مقدمہ جلد درج کیا جائے
48 گھنٹوں میں وزیراعظم اور وزیراعلٰی پنجاب استعفٰی دیں ورنہ دما دم مست قلندر ہوگا، طاہرالقادری
اسلام ٹائمز۔ اسلام آباد میں انقلاب مارچ کے شرکاء سے خطاب میں پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری کا کہنا تھا کہ تاریخ کے اتنے بڑے ہجوم نے بڑے صبر و تحمل اور برداشت کا عظیم مظاہرہ کیا۔ انقلاب مارچ اپنے آخری مرحلے میں داخل ہوچکا ہے۔ میں نے شہادت کی نیت سے غسل کرکے اپنے لئے کفن خرید لیا ہے۔ میں یہ کفن پہنوں گا یا پھر وزیراعظم نواز شریف کا اقتدار پہنے گا۔ اگر حکمرانوں کا اقتدار بچا تو یہاں شہداء کا قبرستان بنے گا۔ طاہر القادری نے کہا کہ اب غیر یقینی صورتحال نہیں رہی، میں آج حکمرانوں کو 48 گھنٹوں کا الٹی میٹم دے رہا ہوں۔ دو دن میں اسمبلیاں توڑ دو اور حکومتیں ختم کر دو، وزیراعظم اور وزیراعلٰی استعفٰی دیں ورنہ دما دم مست قلندر ہوگا۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ سانحہ ماڈل ٹائون کے شہداء کا مقدمہ بھی جلد درج کیا جائے۔
طاہر القادری کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن کے سابق نمائندے محمد افضل خان نے 2013ء کے انتخابات میں دھاندلی کا انکشاف کرکے حکمرانوں کا بھانڈا پھوڑ دیا ہے۔ الیکشن کمیشن جس نے انتخابات کروائے وہ خود غیر آئینی تھے۔ الیکشن کمیشن کو بنانے کی شرط پورا کئے بغیر سیاسی مُک مُکا کیا گیا۔ سارا الیکشن کمیشن آئین کے آرٹیکل 213 کی خلاف ورزی کرتے ہوئے تشکیل دیا گیا۔ اے این پی اور پیپلز پارٹی کے رہنمائوں نے تسلیم کیا کہ الیکشن کمیشن آرٹیکل 213 کی خلاف ورزی کرتے ہوئے بنایا گیا۔ جب الیکشن کمیشن غیر آئینی تھا تو اس کے تحت بننے والی اسمبلیاں، حکومتیں، وزیراعظم، وزرائے اعلٰی سب جعلی اور غیر آئینی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سانحہ ماڈل ٹائون پر جوڈیشل کمیشن کی رپورٹ کو مکمل ہوئے 17 روز گزر گئے لیکن اسے اب تک جاری نہیں کیا جا رہا۔ سانحہ ماڈل ٹائون کی رپورٹ میری ڈیڈ لائن سے پہلے جاری کی جائے۔ الٹی میٹم سے پہلے 2 آزاد ارکان کے اختلافی نوٹ کو بھی دکھایا جائے۔

دیگر ذرائع کے مطابق پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری نے اسلام آباد میں اپنے دھرنے کو انقلاب میں تبدیل کرنے کا اعلان کرتے ہوئے حکومت کو 48 گھنٹے کا الٹی میٹم دے دیا ہے۔ اسلام آباد میں شاہراہ دستور پر جاری دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے طاہر القادری نے کہا کہ انقلاب کے لیے جاری ان کی جدوجہد اب آخری مرحلے میں داخل ہوگئی ہے۔ چودہ اگست کو لاہور کے ماڈل ٹاؤن سے "انقلاب مارچ" کا آغاز کرنے والے عوامی تحریک کے کارکن اس وقت ریڈزون میں دھرنا دیے بیٹھے ہیں۔ طاہرالقادری نے کارکنوں سے کہا کہ وہ اب حکومت کو جانے کے لیے صرف دو دن کا وقت دے رہے ہیں، اور اب حکمران اس عرصے میں حکومتیں ختم کرکے گھر واپس چلے جائیں ورنہ دما دم مست قلندر ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ کارکن بارہ دن سے استقامت سے یہاں بیٹھے ہیں اور اب ہماری تحریک کا آخری مرحلہ شروع ہوگیا ہے۔ ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا کہ وہ بہت زیادہ دیر تک شرکاء کو تکلیف میں مبتلا نہیں دیکھ سکتے اور اب ڈیڈلائن کے بعد وہ کسی چیز کے ذمہ دار نہیں ہوں گے۔ 
ان کا کہنا تھا کہ حکمرانوں نے ہزاروں کنٹینر لگا کر ملک کو سیل کر دیا، تاکہ لوگوں کو روکا جاسکے، تاہم اس کے باوجود عوام کا سمندر یہاں پہنچا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ ان حکومتوں اور اسمبلیوں کو روز اول سے غیر قانونی اور غیر آئینی سمجھتے ہیں کیونکہ الیکشن کمیشن خود آئین کے آرٹیکل 213 کی خلاف ورزی کرکے تشکیل دیا گیا تھا اور اب سابق ایڈیشنل سیکرٹری الیکشن کمیشن افضل خان نے خود انتخابی دھاندلی کا اعتراف کرلیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ افضل خان کے اعتراف کے بعد اسمبلیوں اور حکومت کی کوئی اخلاقی حیثیت نہیں رہ گئی اور اب دھاندلیوں کی تحقیقات کی بھی ضرورت نہیں رہ گئی۔ طاہر القادری نے سانحہ ماڈل ٹاﺅن پر حکومت کے قائم کردہ عدالتی کمیشن اور جوائنٹ انٹیلی جنس (جے آئی ٹی) رپورٹس بھی ڈیڈلائن سے پہلے پبلک کرنے کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ "میں نے آج شہادت کی نیت کرلی ہے کیونکہ پاکستانی عوام کے پاس صرف کفن کا حق رہ گیا ہے۔ میں نے اپنے لیے آج کفن خرید لیا ہے۔"
خبر کا کوڈ : 406628
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش