0
Wednesday 10 Sep 2014 22:50

18 کروڑ عوام کو مٹھی بھر اشرافیہ نے غلام بنا رکھا ہے، صاحبزادہ حامد رضا

18 کروڑ عوام کو مٹھی بھر اشرافیہ نے غلام بنا رکھا ہے، صاحبزادہ حامد رضا
اسلام ٹائمز۔ سنی اتحاد کونسل پاکستان کے چیئرمین صاحبزادہ حامد رضا نے کہا ہے کہ خونی انقلاب سے بچنے کے لیے ظلم کا نظام ختم کرنا ہو گا۔ سیاسی و معاشی دہشت گردوں نے جمہوریت اور سیاست کو یرغمال بنا رکھا ہے۔ تخت تاراج اور تاج پامال ہونے والے ہیں۔ شریف برادران کو اپنا متکبرانہ مائنڈ سیٹ تبدیل کرنا پڑے گا۔ سپریم کورٹ پر حملے کے وقت جاوید ہاشمی نواز شریف کا وزیر صحت تھا۔ اس وقت جاوید ہاشمی نے استعفیٰ کیوں نہیں دیا۔ نواز شریف کے ارد گرد جنرل مشرف کے وزیر بیٹھے ہوئے ہیں۔ جمہوریت کی آڑ میں دفاعی اداروں پر تنقید سے گریز کیا جائے۔ ملک پر جاگیرداروں، وڈیروں، سرمایہ داروں اور پارٹیاں بدلنے والوں کا ناجائز قبضہ ہے۔ پاکستان میں غربت، مہنگائی بیروزگاری اور بدامنی کے ذمہ دار نااہل حکمران ہیں۔ 18 کروڑ عوام کو مٹھی بھر اشرافیہ نے غلام بنا رکھا ہے۔ سیاسی 67 سال سے ملکی اقتدار پر مسلط رہنے والوں نے عوام کو لوٹنے کے لیے باریاں مقرر کر رکھی ہیں۔ اقتدار میں رہنے والی پارٹیاں ایک دوسرے کا احتساب کرنے کی بجائے ایک دوسرے کی کرپشن کو تحفظ دیتی رہی ہیں۔ 2010 کے سیلاب پر بننے والے فلڈ کمیشن کی رپورٹ پر عمل کیا جاتا تو آج تباہی نہ ہوتی۔ فلڈ کمیشن میں ذمہ دار قرار دیئے گئے افسر آج بھی صوبوں اور وفاق میں اہم عہدوں پر تعینات ہیں۔ جسٹس منصور شاہ کمیشن رپورٹ میں سیاسی شخصیات کی بھی نشاندہی کی گئی تھی۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے سنی اتحاد کونسل کی کور کمیٹی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ صاحبزادہ حامد رضا نے مزید کہا کہ جن لیڈروں کی دولت بیرونی بینکوں میں پڑی ہے انہیں پاکستان پر حکمرانی کا کوئی حق نہیں۔ سیاسی پنڈتوں نے ملکی سیاست کو یرغمال بنا رکھا ہے۔ یہ وہی لوگ ہیں جنہوں نے قوم سے غداری کر کے انگریزوں کا ساتھ دیا تھا اور جاگیریں حاصل کی تھیں۔ انگریزوں کے وفادار انہی جاگیرداروں اور سرمایہ داروں کی اولادیں اسمبلیوں میں براجمان نظر آتی ہیں۔ نواز شریف نے بھی یوسف رضا گیلانی سے استعفے کا مطالبہ کیا تھا۔ کیا اس وقت منتخب وزیراعظم سے استعفیٰ مانگنا آئینی تھا؟ نواز شریف اصولوں اور نظریے کی بات کرنے سے پہلے ماروی میمن، امیر مقام، زاہد حامد، عبدالقادر بلوچ، دانیال عزیز اور طارق عظیم کو پارٹی سے الگ کریں۔ جاوید ہاشمی کی مصلحتیں ان کی بغاوتوں سے زیادہ ہیں۔ سیلاب متاثرین کے لیے حکومتی امداد صرف بیانات تک محدود ہے۔ ہسپتالوں میں آکسیجن نہ ہونے کی وجہ سے بچے مر رہے ہیں اور حکمران گڈ گورننس کے دعوے کر رہے ہیں۔
خبر کا کوڈ : 409106
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش