0
Wednesday 17 Sep 2014 12:13

2008ء میں دھاندلی کے باوجود ہم نے رونا نہیں رویا، نواز شریف

2008ء میں دھاندلی کے باوجود ہم نے رونا نہیں رویا، نواز شریف
اسلام ٹائمز۔ وزیراعظم نواز شریف کا کہنا ہے کہ سڑکیں اور راستے صاف کرنا مشکل کام نہیں، مگر حکومت تحمل سے کام لے رہی ہے۔ دھرنے دینے والے ملکی ترقی کی راہ میں حائل ہیں، اگلے تین چار سال تک بجلی کی کمی کو ختم کر دیں گے، تیل اور گیس کی نئی دریافت سے خوشی ہوئی۔ وزارت پٹرولیم کو ہدایت کی ہےکہ تیل اور گیس کی مزید تلاش کی جائے۔ اٹک میں وزیراعظم نواز شریف کا تیل اور گیس کے 100ویں کنویں ’’سگری ون‘‘ کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مزید کہنا تھا کہ چین کے صدر نے پاکستان آ کر معاہدوں پر دستخط کرنے تھے، چین کے صدر پاکستان کیوں نہیں آئے، اس کی وجہ سب کو پتا ہے۔ چین کے صدر اب پاکستان نہیں، بھارت جا رہے ہیں۔

وزیراعظم نے کہا کہ الیکشن میں خود زیرعتاب تھے، ہماری حکومت نہیں تھی، ہم خود سوچ رہے تھے کہ کہیں ہمارے خلاف دھاندلی نہ ہو جائے۔ چیف الیکشن کمشنر سب کی رائے سے منتخب کیا گیا تھا۔ اربوں ڈالرز کا تیل اور گیس بھی درآمد کرنا شروع کر رہے ہیں، تین چار سال میں ملک سے بجلی کی کمی کو ختم کر دیں گے، پاکستان میں بے روزگاری کا خاتمہ کرنا ہے تو لوڈشیڈنگ کا خاتمہ ضروری ہے۔ وزیراعظم نوازشریف نے کہا کہ ایک حلقے میں 7 ہزار اور کہاں ایک لاکھ سے اوپر ووٹ، یہ دھاندلی ہوتی ہے، الیکشن جیتنے پر مبارکباد دی گئی اور ساتھ چلنے کے وعدے کیے گئے، نگراں حکومت ہماری نہیں تھی، نہ ہم مبینہ دھاندلی کے ذمے دار ہیں۔

وزیراعظم نے کہا کہ انتخابات میں ہمارے ہاتھ بندے ہوئے تھے، وفاق اور صوبوں میں مسلم لیگ (ن) کی عبوری حکومتیں نہیں تھیں، ہمارے ہاتھ بندھے ہوئے تھے، لیکن ہم الیکشن میں گئے، 2008ء میں دھاندلی کے باوجود ہم نے رونا نہیں رویا۔ 18 کروڑ عوام نے وزیراعظم بنایا، 5 ہزار لوگوں کے کہنے پر استعفیٰ کیوں دوں۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے بڑی شرافت اور بردباری کے ساتھ برداشت کیا ہے، سڑکیں اور راستے صاف کرنا مشکل کام نہ تھا، یہ کس علاقے کی مخلوق ہے جو سمجھتی ہے الیکشن میں دھاندلی ہوئی ہے۔
خبر کا کوڈ : 410150
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش