0
Thursday 18 Sep 2014 15:34
بلدیاتی نظام کے بغیر قائم جمہوریت آمریت سے بدتر ہے

آصف زرداری میں جو کہنے کی ہمت نہیں وہ بلاول سے کہلواتے ہیں، الطاف حسین

جمہوریت کا مطلب عوام ہوتا ہے، خاندان یا وڈیرہ نہیں
آصف زرداری میں جو کہنے کی ہمت نہیں وہ بلاول سے کہلواتے ہیں، الطاف حسین
اسلام ٹائمز۔ متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین نے کہا ہے کہ جمہوریت کا مطلب عوام ہوتا ہے، خاندان یا وڈیرہ نہیں، کسی جمہوری حکومت نے لوکل باڈیز الیکشن نہیں کرائے، اس کے بغیر جمہوریت آمریت سے بدتر ہے، پرویز مشرف کو غیر مشروط طور پر رہا کرنے کا اعلان کیا جائے، کالا باغ ڈیم پر سندھی عوام کے تحفظات دور کرکے درمیانی راستہ نکالنا چاہئے، چھوٹے ڈیم نہ بنانے کيلئے حکومتوں کو کسی نے ہتھکڑیاں تو نہیں ڈالیں، وی آئی پی کلچر کیخلاف الطاف حسین بھی بول پڑے، کہتے ہیں کہ کم سیکیورٹی لیکر وزراء باہر نکلیں، ورنہ استعفیٰ دیں، وی آئی پی کلچر کیخلاف نوجوان اُٹھ کھڑے ہوں، حکومت طاہر القادری اور عمران خان کے جائز مطالبات تسلیم کرکے دھرنا ختم کرائے تاکہ ملک کی معیشت کا پہیہ چلتا رہے، آصف زرداری میں جو کہنے کی ہمت نہیں وہ بلاول سے کہلواتے ہیں۔ ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین نے اپنی 61 ویں سالگرہ کی لال قلعہ گراؤنڈ میں منعقدہ تقریب سے ویڈیو لنک کے ذریعے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ متحدہ حکومت میں آئی تو اقلیت کا لفظ نکال دے گی، کسی ذمہ دار نے کارکن سے بدتمیزی کی ہے تو معافی چاہتا ہوں، ذمہ دار کارکنوں سے خوش اسلوبی سے پیش آئیں، ملک بھر میں ایم کیو ایم کی ممبر شپ مہم چلائی جائے۔

الطاف حسین نے کہا کہ جمہوریت کا مطلب عوام ہوتا ہے، خاندان یا وڈیرہ نہیں، نام نہاد جمہوریت کیخلاف بات کرو تو فوج کا ایجنٹ کہا جاتا ہے، اچھے کاموں پر فوج کی تعریف کرنی چاہئے، جمہوریت چند خاندانوں کا نام نہیں، کتنی سول حکومتوں نے لوکل باڈیز سسٹم نافذ کیا؟، بلدیاتی نظام کے بغیر قائم جمہوریت آمریت سے بدتر ہے، بادشاہی خاندانی نظام کا نام جمہوریت نہیں۔ متحدہ کے قائد کہتے ہیں کہ آرٹیکل 6 کی خلاف ورزی کرنیوالوں کی بستی قائم کی جائے، عدلیہ کے پاس 2 آپشن ہیں، 12 اکتوبر میں ملوث جرنیلوں کو گرفتار کیا جائے یا پرویز مشرف کو غیر مشروط پر رہا کرنے کا اعلان کریں، سپریم کورٹ نچلی سطح سے احتساب شروع کرے، پتہ نہیں اسٹیبلمشنٹ ایم کیو ایم سے کیوں ناراض ہے، جس کو ناراض ہونا ہے وہ ہو جائے۔ انہوں نے کہا کہ سیلاب سے صرف غریب ہی مرتا ہے، چین میں چھوٹے ڈیموں کے جال بچھے ہوئے ہیں، کالاباغ ڈیم پر سندھی عوام کے تحفظات دور کرکے درمیانی راستہ نکالنا چاہئے، چھوٹے ڈیم نہ بنانے کيلئے حکومت کو کسی نے ہتھکڑیاں تو نہیں ڈالیں۔ وی آئی پی کلچر پر الطاف حسین بھی بول پڑے، بس کرو !!!، کہتے ہیں کہ وزیراعظم، وزيراعلیٰ پولیس کی 100 گاڑیوں کے بغیر نہیں نکلتے، ملک کا پیسہ وی وی آئی پی کلچر پر خرچ ہوتا ہے، کم سیکیورٹی لیکر وزراء باہر نکلیں ورنہ استعفیٰ دیں، اس کلچر کیخلاف نوجوان اٹھ کھڑے ہوں۔ 

ایم کیو ایم کے قائد نے بلاول بھٹو کو بھی سمجھاتے ہوئے کہا کہ چھوٹے میاں بڑی باتیں نہ کریں، ابھی چھوٹے ہیں، لندن میں پڑھنے کے باوجود کیا نہیں معلوم بلدیاتی نظام اور انتظامی یونٹس کی اہمیت کیا ہوتی ہے، والد (آصف زرداری) میں جو کہنے کی ہمت نہیں ہوتی صاحبزادے (بلاول) سے کہلواتے ہیں۔ وہ کہتے ہیں کہ مرسوں مرسوں سندھ نہ ڈیسوں، ہم کہتے ڈیسوں ڈیسوں پورا سندھ ڈیسوں۔ الطاف حسین کا کہنا ہے کہ قوم پرست سندھی اور اردو بولنے والوں کو لڑانا چاہتے ہیں، یہی وہ لوگ ہیں جو مہاجر نام کا صوبہ بنانے پر تلے ہوئے ہیں، مختلف زبانیں والے آپس میں بھائی بھائی ہیں، ناانصافی اور ظلم سے حکومتیں قائم نہیں رہ سکتیں، ونی، کارو کاری، غیرت کے نام پر قتل ناقابل معافی جرم اور غیرت کے نام پر قتل کی سزا پھانسی ہونی چاہئے۔ متحدہ کے قائد نے کہا کہ علامہ طاہر القادری اور عمران خان کے بیشتر مطالبات جائز ہیں، حکومت ان دونوں جماعتوں کے جائز مطالبات تسلیم کرے، تاکہ دھرنا ختم اور حکومت سکون سے چل سکے، دھرنے والوں سے اپیل کرتا ہوں کہ ملکی معیشت کا پہیہ چلنے دیں۔
خبر کا کوڈ : 410322
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش