0
Wednesday 24 Sep 2014 16:02

شمالی وزیرستان میں ڈرون حملہ، 8 دہشتگرد ہلاک، متعدد زخمی

شمالی وزیرستان میں ڈرون حملہ، 8 دہشتگرد ہلاک، متعدد زخمی
اسلام ٹائمز۔ شمالی وزیرستان کی تحصیل دتہ خیل میں ڈرون حملے کے نتیجے میں کم از کم چھ مبینہ دہشتگرد ہلاک ہوگئے ہیں۔ بدھ کو شمالی وزیرستان کی تحصیل دتہ خیل کے علاقے الوڑہ منڈی میں ایک گاڑی پر ڈرون حملے سے چار میزائل داغے گئے جس کے نتیجے میں کم از کم چھ دہشت گرد ہلاک ہو گئے۔ انٹیلی جنس ذرائع کے مطابق امریکی ڈرون طیارے کی جانب سے ایک گاڑی اور کمپاؤنڈ کو نشانہ بنایا جس میں کم از کم دو افراد زخمی بھی ہوئے۔ امریکی خبر رساں ایجنسی اے پی کے مطابق دو آفیشلز نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ دتہ خیل کے علاقے میں ایک مارکیٹ میں گاڑی کو نشانہ بنایا گیا جس میں دس دہشت گرد مارے گئے۔ فرانسیسی خبر ایجنسی اے ایف پی کے مطابق ایک سینئر سکیورٹی آفیشل نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ حملے میں آٹھ دہشت گرد مارے گئے۔ انہوں نے بتایا کہ واقعہ رات ساڑھے تین بجے کے قریب رونما ہوا جبکہ مرنے والوں میں دو ازبک باشندے بھی شامل ہیں۔ ذرائع کے مطابق ہلاک ہونے والوں میں غیر ملکی بھی شامل ہیں تاہم ابھی ان کی شناخت کے حوالے سے کوئی معلومات حاصل نہیں ہو سکیں۔

انٹیلی جنس ذرائع نے بتایا کہ کل شام سے ہی ہنگو، اورکزئی اور اطراف کے علاقوں میں ڈرون طیارے پرواز کر رہے تھے اور ابھی بھی علاقے میں ڈرون طیاروں کی پرواز جاری ہے۔ بنوں اور میرانشاہ کے سکیورٹی آفیشلز نے ڈرون حملے اور ہلاکتوں کی تصدیق کی ہے۔
پاکستانی حکام اور سکیورٹی ذرائع ڈرون حملوں کی تصدیق یا تردید نہیں کرتے اور تمام تر معلومات انٹیلی جنس ذرائع اور مقامی قبائلی ذرائع کی مدد سے میڈیا تک پہنچتی ہیں۔ واضح رہے کہ یہ ڈرون حملہ اس وقت ہوا ہے، جبکہ پاکستانی فوج کی جانب سے شمالی وزیرستان میں فوجی آپریشن ضربِ عضب جاری ہے۔ یہ آپریشن گذشتہ مہینے آٹھ جون کو کراچی ائیرپورٹ پر ہونے والے شدت پسندوں کے حملے کے ایک ہفتے کے بعد شروع کیا گیا تھا، جس کا مقصد شمالی وزیرستان ایجنسی میں موجود مقامی اور غیر ملکی مشتبہ شدت پسندوں کا خاتمہ کرنا ہے۔ اس تازہ حملے کے بعد ابھی تک پاکستان دفترِ خارجہ کی جانب سے کوئی بیان سامنے نہیں آیا تاہم ماضی میں بھی پاکستان ڈرون حملوں کی شدید مذمت کرتا رہا ہے۔ پاکستانی حکام کا مؤقف رہا ہے کہ یہ حملے اس کی خودمختاری اور سلامتی کی سخت خلاف ورزی ہیں اور اس سے ملک میں امریکا مخالف جذبات میں اضافہ ہوتا ہے۔۔

دیگر ذرائع کے مطابق تحصیل دتہ خیل میں ڈرون حملہ کیا گیا، جس کے نتیجے میں سات افراد ہلاک ہوگئے۔ امریکی ڈرون طیاروں نے شمالی وزیرستان ایجنسی کی تحصیل دتہ خیل میں حملہ کیا، جاسوس طیاروں نے ایک مکان کو نشانہ بناتے ہوئے میزائل داغے۔ حملوں کی زد میں آنے سے نصف درجن سے زائد افراد ہلاک ہوگئے ہیں۔ شمالی وزیرستان میں اس سے پہلے بھی متعدد ڈرون حملے کئے جا چکے ہیں، جن میں شدت پسند کمانڈروں کے علاوہ عام شہریوں کی بڑی تعداد بھی لقمہ اجل بنی۔ پاکستان نے ڈرون حملوں کو ہمیشہ ملکی سالمیت اور خودمختاری کےخلاف قرار دیا ہے اور امریکا سے بارہا احتجاج بھی کیا لیکن اس کےباوجود ڈرون حملوں کاسلسلہ رک نہ سکا۔

بعض ذرائع کا کہنا ہے کہ چار میزائلوں سے گھر اور گاڑی کو نشانہ بنایا گیا، ہلاک ہونے والوں کی شناخت نہیں کی جا سکی۔ شمالی وزیرستان کی تحصیل دتہ خیل میں ڈرون طیارے نے گھر اور گاڑی کو نشانہ بنایا اور یکے بعد دیگرے چار میزائل فائر کیے حملے میں آٹھ افراد ہلاک ہو گئے تاہم ابھی ان کی شناخت کے حوالے سے کوئی معلومات نہیں حاصل ہو سکیں۔ رواں برس اب تک شمالی وزیرستان میں سات ڈرون حملے کیے گئے۔ 2014ء میں پہلا ڈرون حملہ گیارہ جون کو درگا منڈی میں کیا گیا جس میں چھ افراد ہلاک ہوئے، اگلے ہی روز ڈانڈے درپہ خیل میں جاسوس طیارے نے پے در پے آٹھ میزائل فائر کئے جس سے دس افراد مارے گئے، اور چار زخمی ہو گئے۔ اٹھارہ جون کو میران شاہ میں درگاہ منڈی میں علی الصبح امریکی ڈرون حملے میں چھ افراد ہلاک ہو گئے۔ 10 جولائی کو دتہ خیل کے علاقے ڈوگا مداخیل میں چھ افراد ڈرون کا نشانہ بنے، 19 جولائی کو ڈوگا مداخیل میں ڈرون میزائل کے حملوں میں گیارہ افراد ہلاک ہوئے۔ 6 اگست 2014ء کو دتہ خیل میں ایک گھر پر دو میزائلوں کے ذریعے چھ افراد کو نشانہ بنایا گیا۔
خبر کا کوڈ : 411408
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش