0
Monday 27 Oct 2014 19:38

جھنگ میں لبیک یا حسینؑ اور سلام یا حسینؑ کے بینرز اتار دیئے گئے، احتجاج پر انتظامیہ نے دوبارہ لگا دیئے

جھنگ میں لبیک یا حسینؑ اور سلام یا حسینؑ کے بینرز اتار دیئے گئے، احتجاج پر انتظامیہ نے دوبارہ لگا دیئے
اسلام ٹائمز۔ مجلس وحدت مسلمین اور شیعہ علما کونسل کے رہنماوں کی قیادت میں اہل تشیع نے ایوب چوک جھنگ میں احتجاجی دھرنا دیا اور اپنے مطالبات پورے ہونے پر ختم کر دیا۔ تفصیلات کے مطابق یکم محرم الحرام کو کالعدم سپاہ صحابہ کی ریلی منعقد ہوئی اور جھنگ انتظامیہ نے ایوب چوک جھنگ میں لگائے گئے لبیک یا حسینؑ اور سلام یا حسینؑ کے بینرز اتار لیے، تا کہ کالعدم سپاہ صحابہ کے افراد بینرز پر لکھی تحریروں کیوجہ سے مشتعل نہ ہوں۔ ذارئع کا کہنا ہے کہ ضلعی انتظامیہ کی ہدایت پر جھنگ کے ایوب چوک میں شیعہ تنظیموں کی جانب سے محرم کی آمد کے موقع پر لگائے گئے فلیکس، تھانہ سٹی اور کوتوالی پولیس نے گزشتہ شب کسی ناخوشگوار واقعے سے بچنے کے لیے اتارے تھے۔ پولیس کی اس کارروائی کے خلاف مجلس وحدت مسلمین، شیعہ علماء کونسل اور دیگر تنظیموں کے کارکنوں نے مولانا اظہر کاظمی اور سید حسن شاہ ترمذی کی سربراہی میں ایوب چوک میں احتجاجی دھرنا دیا، ماتمی علم نکالا اور ٹائر جلائے جس کے باعث دو گھنٹے تک ٹریفک جام رہی۔ بعد ازاں مظاہرین سے مذاکرات کے بعد پولیس نے اتارے گئے فلیکس دوبارہ آویزاں کر دیے جس پر احتجاج ختم ہو گیا۔ اہل تشیع کا کہنا ہے کہ کالعدم سپاہ صحابہ اور جھنگ انتظامیہ کو صرف شہید کربلا امام حسین علیہ السلام کے نام کو برداشت کرنے کے لیے تیار نہیں اور نقص امن کا بہانہ بنا کر محرم الحرام کا ماحول خراب کرنے کی کوشش کی گئی جو ناکام بنا دی گئی۔ یاد رہے کہ گذشتہ سال بھی محرم الحرام کے دنوں میں جھنگ میں لگائے گئے لبیک یا حسینؑ کے ایک بینر کو جزوی طور پر نذر آتش کر دیا گیا تھا۔
خبر کا کوڈ : 416750
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش