اسلام ٹائمز۔ چیف الیکشن کمشنر کی تقرری کا معاملہ کھٹائی میں پڑ گیا ہے۔ جسٹس رانا بھگوان داس کے بعد جسٹس تصدق حسین جیلانی نے بھی چیف الیکشن کمشنر بننے سے انکار کردیا ہے، عمران خان کے اعتراضات کے باوجود حکومت اور اپوزیشن نے جسٹس جیلانی کے نام پر اتفاق کیا تھا لیکن اب یہ معاملہ نئے ناموں پر ہی ختم ہوتا دکھائی دے رہا ہے۔ نجی ٹی وی چینل کے مطابق، سپریم کورٹ کے سابق چیف جسٹس تصدق حسین جیلانی پر عمران خان کے اعتراضات کو حکومت اور اپوزیشن دونوں نے حقائق کے خلاف قرار دے کر مسترد کر دیا تھا۔ وزیر خزانہ سینیٹر اسحاق ڈار نے اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ سے ہنگامی ٹیلی فونک رابطہ کیا اور چیف الیکشن کمشنر کے معاملے پر ان سے مشاورت کی۔ دوسری جانب اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ دو ہفتوں کے نجی دورے پر لندن روانہ ہوگئے ہیں جبکہ سپریم کورٹ نے انیس نومبر تک چیف الیکشن کمشنر مقرر کرنیکی ڈیڈ لائن دے رکھی ہے۔ حکومت اور اپوزیشن ذرائع کا کہنا ہے کہ جسٹس تصدق حسین جیلانی پر عمران خان کے اعتراضات میں کوئی وزن نہیں ہے اور نہ ہی وہ اس معاملے میں اسٹیک ہولڈر ہیں، لیکن حکومت اور اپوزیشن کے متفق ہونے کے بعد جسٹس تصدق حسین جیلانی نے چیف الیکشن کمشنر بننے سے معذرت کرلی۔