0
Sunday 17 May 2009 10:48

ایٹمی اثاثوں پر ملک دشمنوں کی نظر ہے، تحفظ یقینی بنائیں گے، وزیراعظم گیلانی

ایٹمی اثاثوں پر ملک دشمنوں کی نظر ہے، تحفظ یقینی بنائیں گے، وزیراعظم گیلانی
 اسلام آباد : وزیراعظم سید یوسف رضا گیلانی نے کہا ہے کہ ایٹمی ہتھیار پاکستان کی ڈیٹرنس حکمت عملی کا اہم سنگ میل ہیں، جن کے بارے میں مکمل اتفاق رائے پایا جاتا ہے، پاکستان کے ایٹمی پروگرام پر مغربی میڈیا کے شر انگیز پراپیگنڈے اور بعض دیگر حلقوں کی جانب سے دیئے جانے والے بیانات کا سخت نوٹس لیتے ہوئے انہوں نے کہا پاکستان دشمنوں کی نظریں پاکستان کے ایٹمی اثاثوں پر ہیں۔ انہوں نے پاکستان کے جوہری اثاثوں کی سلامتی پر شکوک و شبہات پیدا کرنیکی مذموم مہم شروع کر دی ہے، اور اسکا مقصد پاکستان کی ایٹمی صلاحیت کو کمزور ثابت کرنا اور عوام کے اندر شکوک و شبہات پیدا کرنا ہے، انہوں نے واضح کیا کہ ہم ہر قیمت پر انکا تحفظ یقینی بنائیں گے، پاکستانی ایٹمی ہتھیاروں کی موجودہ سیکورٹی کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ یہ ناقابل تسخیر ہے اور انکی سیکورٹی ہر چیلنج سے نمٹنے کی صلاحیت رکھتی ہے ،انہوں نے کہا کہ کوئی بھی بل واسطہ یا بلاواسطہ دباؤ پاکستان کو سیکورٹی کے اپنے بنیادی مفاد پر سودے بازی کیلئے مجبور نہیں کرسکتا، کسی بھی غیر ملکی شخص، ادارے یا ملک کو نہ تو کبھی حسّاس معلومات دی گئیں نہ آئندہ کبھی دی جائیں گی۔ طالبان کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ وہ غیر ملکی ایجنڈے پر عمل پیرا ہیں، وزیراعظم ہاؤس میں پاکستان پیپلز پارٹی کی مرکزی مجلس عاملہ اور فیڈرل کونسل کے ارکان سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان کی جوہری سلامتی کے بارے میں پالیسی بیان دیتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان دشمنوں نے اپنی مہم میں پاکستان کی داخلی سلامتی کی صورتحال کو جوہری سلامتی سے جوڑنے کی کوشش کی ہے ،پاکستان کو کمزور کرنے کیلئے دانستہ طور پر غلط اطلاعات پھیلائی جا رہی ہیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ حکومت پاکستان نے اس مہم کا سخت نوٹس لیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ پاکستان پیپلز پارٹی کے بانی شہید ذوالفقار علی بھٹو ہی تھے، جنہوں نے پاکستان کا جوہری پروگرام شروع کیا اور ہمیں یہ کہنے پر فخر ہے کہ ہم اس پروگرام کے بانی ہیں۔ ہم نے اپنے ایٹمی اثاثوں کی سلامتی کو ہر صورت یقینی بناتے ہوئے ہر قیمت پر جوہری ڈیٹرنس برقرار رکھنے کا تہیہ کر رکھا ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ کوئی بھی بل واسطہ یا بلاواسطہ دباؤ پاکستان کو اپنے بنیادی سکیورٹی مفاد پر سودے بازی کیلئے مجبور نہیں کرسکتا۔ وزیراعظم نے کہا کہ ایٹمی ہتھیاروں کی موجودگی ہمارے دفاع کیلئے اشد ضروری ہے اور یہ ہم ہر صورت میں اپنے پاس برقرار رکھیں گے۔ اس ضمن میں کسی کو بھی پریشان ہونے کی ضرورت نہیں۔ ایٹمی اثاثوں کی حفاظت کیلئے ناقابل تسخیر سکیورٹی رکھی گئی ہے جو کہ ہر طرح کے چیلنجوں سے نمٹنے کی صلاحیت بھی رکھتی ہے۔ سوات آپریشن کے فیصلے پر روشنی ڈالتے ہوئے سید یوسف رضا گیلانی نے انتہا پسندوں، دہشتگردوں اور عسکریت پسندوں کے خاتمے کیلئے جاری فوجی کارروائی کو ملک کی بقاء کیلئے ضروری قرار دیتے ہوئے کہا کہ ایک متحد قوم اس کی کامیابی کو یقینی بنائے گی۔ انہوں نے کہا کہ ہم جنگ ہارنے کے متحمل نہیں ہوسکتے، اللہ نے چاہا تو ہم جیتیں گے بصورت دیگر ملک کی بقاء خطرے میں ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ طالبان ریاست کے اندر ریاست بنانا چاہتے تھے، وہ غیر ملکی ایجنڈے پر کام کر رہے ہیں۔ قوم کو نہ صرف اپنی مسلح افواج کی حمایت کرنی ہے بلکہ اپنے ان بھائیوں کا بھی ساتھ دینا ہے جو بے گھر ہو گئے ہیں۔ انہوں نے خبردار کیا کہ ہم نے نہ صرف فوجی اعتبار سے جنگ جیتنی ہے بلکہ نقل مکانی کرنے والوں کی مناسب دیکھ بھال کو بھی یقینی بنانا ہے۔ اگر ان کی مناسب دیکھ بھال نہ ہوئی تو پھر بھی ہم جنگ ہار جائیں گے۔ وزیراعظم نے کہا کہ عسکریت پسندوں اور طالبان نے دنیا میں پاکستان کے تشخص کو نقصان پہنچایا اور ملک کے منتخب پارلیمنٹیرینز کو دھمکیاں دینا شروع کر دیں مگر یہ شہید محترمہ بے نظیر بھٹو کی قربانی کا نتیجہ ہے کہ ہم نے مٹھی بھر لوگوں کو پورا نظام یا حکومت یرغمال بنانے کی اجازت نہیں دی۔ وزیراعظم نے کہا کہ حلیف جماعتوں سمیت تمام فریقوں کو اعتماد میں لیا گیا لیکن چونکہ آپریشنل تفصیلات جاری نہیں کی جاسکتی تھیں، اس لئے لوگوں کا پیشگی انخلاء ممکن نہ تھا۔ آپریشن کا منصوبہ خفیہ رکھا گیا، اگر پہلے سے اعلان کر دیتے تو دہشت گرد چھپ جاتے۔انہوں نے کہا کہ اس مسئلے پر کابینہ میں بھی بحث کی گئی اور ملک کی تاریخ میں پہلی مرتبہ آرمی چیف نے حکمران اتحاد کو بریفنگ دی۔ انہوں نے تمام سیاسی کارکنوں، رہنماؤں اور وزراء سے کہا کہ وہ یک زبان ہو جائیں۔ انہوں نے وزارت تجارت کو ہدایت کی کہ وہ ڈونر سے رابطے رکھیں۔ انہوں نے پناہ گزینوں کے 12 کیمپوں میں بجلی اور پنکھوں کی فراہمی پر وفاقی وزیر بجلی کی تعریف کی۔ انہوں نے اس حوالے سے میڈیا کے کردار کو بھی سراہا۔ انہوں نے کہا کہ ہم نہیں چاہتے کہ مٹھی بھر لوگ اسلام کے حوالے سے ہمیں ڈکٹیشن دیں۔ طالبان نے سوات کے ارکان پارلیمنٹ کو بھی دھمکی دی ہے کہ اگر وہ استعفیٰ نہیں دیتے تو وہ ان کے بچوں کو اغواء کر لینگے۔ انہوں نے کہا کہ ملک کو دہشت گردی اور معیشت کے چیلنجز درپیش ہیں اور طالبان نے امن معاہدوں کی خلاف ورزی کر کے دنیا بھر میں ہمارے سر شرم سے جھکا دیئے ہیں، دنیا میں کہیں بھی دہشت گردی ہوتی ہے تو عالمی برادری کہتی ہے کہ یہ پاکستان نے کیا ہے یہ سب ان لوگوں کی وجہ سے ہے ۔ اب دفاع اور ملک کی سلامتی پر کوئی سمجھوتہ نہیں کرینگے، سوات آپریشن ملکی مفاد میں کیا۔

خبر کا کوڈ : 5100
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش