0
Monday 22 Feb 2016 19:33

ڈاکٹر عاصم حسین کیخلاف نیب کی انکوائری مکمل، رپورٹ عدالت میں پیش

ڈاکٹر عاصم حسین کیخلاف نیب کی انکوائری مکمل، رپورٹ عدالت میں پیش
اسلام ٹائمز۔ قومی احتساب بیورو (نیب) نے سندھ ہائیر ایجوکیشن کمیشن کے چیئرمین اور سابق وفاقی وزیر ڈاکٹر عاصم حسین کے خلاف کرپشن سمیت دیگر الزامات سے متعلق انکوائری رپورٹ عدالت میں پیش کردی ہے۔ پیر کو نیب نے ڈاکٹر عاصم کے خلاف کرپشن، منی لانڈرنگ، زمینوں کی غیر قانونی الاٹمنٹ اور کمیشن لینے جیسے کیسز میں انکوائری مکمل کرتے ہوئے رپورٹ احتساب عدالت میں جمع کرا دی۔ نیب کے تفتیشی افسر کی جانب سے عدالت میں جمع کرائی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ڈاکٹر عاصم نے قومی خزانے کو 450 ارب روپے کا نقصان پہنچایا جب کہ ان پر زمینوں کی غیر قانونی الاٹمنٹ، منی لانڈرنگ، کرپشن اور کمیشن لینے جیسے سنگین الزامات ہیں۔ احتساب عدالت کے جج نے نیب سے استفسار کیا کہ ڈاکٹر عاصم حسین کو گرفتار کئے ہوئے اتنے دن گزر گئے اب تک ریفرنس دائر کیوں نہیں کیا گیا جس پر تفتیشی افسرنے بتایا کہ ہمارے پاس 29 فروری تک کا وقت ہے اس لئے سپلیمنٹری ریفرنس دائر کرنے کے لئے 3 دن کی مہلت دی جائے جس پر ڈاکٹر عاصم کے وکیل نے کہا کہ اگر ریفرنس فائل نہیں کیا گیا تو ان کے موکل کو حراست میں رکھنے کا کوئی جواز نہیں ہے، کسٹڈی صرف تفتیش کیلئے ہوتی ہے اور نیب کے مطابق تفتیش مکمل ہے تاہم عدالت نے نیب کی درخواست منظور کرتے ہوئے ڈاکٹر عاصم کو 5 مارچ تک نیب ریمانڈ پر جیل بھیجتے ہوئے آئندہ سماعت پر ریفرنس طلب کرلیا۔

سماعت کے دوران ڈاکٹر عاصم کے وکیل نے کہا تھا کہ نیب کے تفتیشی افسر کے مطابق ڈاکٹر عاصم کے خلاف انکوائری مکمل ہوگئی تو عدالتی حکم کے باوجود ان کی سرجری نہیں کی جارہی۔ وکیل نے عدالت میں جناح اسپتال کے میڈیکل بورڈ کا لیٹر پیش کرتے ہوئے کہا کہ جناح اسپتال کے میڈیکل بورڈ نے دوسرے ڈاکٹرز سے علاج کرانے کا کہا ہے اور عدالتی حکم اور ڈاکٹروں کی سفارشات کے باوجود ان کی سرجری کیوں نہیں کرائی جارہی جس پر عدالت نے حکم دیا کہ ڈاکٹر عاصم کو ڈاکٹر ہارون کی رپورٹ کے مطابق طبی سہولتیں فراہم کی جائیں۔
خبر کا کوڈ : 522872
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش