0
Saturday 30 May 2009 11:25

زاہدان مسجد بم دھماکہ میں امریکہ اور اسرائیل کی خفیہ ایجنسیاں ملوث ہیں ،رہبر انقلاب اسلامی

زاہدان دہشت گردانہ حملے کے شہداء کی تعداد اکیس ہوگئی
زاہدان مسجد بم دھماکہ میں امریکہ اور اسرائیل کی خفیہ ایجنسیاں ملوث ہیں ،رہبر انقلاب اسلامی
رہبر انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ خامنہ ای نے زاہدان میں واقع مسجد علی ابن ابی طالب (ع) میں دہشت گرادانہ واقعہ پر اپنے گہرے دکھ اور رنج کا اظہار کرتے ہوئے اس واقعہ کو تسلط پسند طاقتوں کی سازش قرار دیتے ہوئے ملت ایران خصوصا زاہدان اور صوبہ سیستان و بلوچستان کے شیعہ اور سنی علما کو ہوشیاری سے کام لینے کی دعوت دی ہے ۔
ان کے پیغام کا متن مندرجہ ذیل ہے:
"بسم اللہ الرحمن الرحیم
زاہدان میں یہ خون آلود دہشت گردانہ واقعہ جو حضرت صدیقہ طاہرہ سلام اللہ علیھا کے شہادت کے دن اہل بیت ع کے کچھ ارادتمند افراد کے شہید اور کچھ کے زخمی ہونے کا باعث بنا ہے میرے لئے بہت زیادہ دکھ اور پریشانی کا سبب بنا ہے۔ ایسے مومن افراد کی جان کا قصد کرنا جو خداوند کی عبادت اور اہل بیت ع سے اظہار عقیدت کیلئے خدا کے گھر میں جمع ہوئے ہوں ایک بہت بڑا جرم ہے جس کے انجام دینے والوں کو خدا کبھی بھی نہیں بخشے گا۔ "و من یقتل مومناً متعمداً فجزاوہ جھنم خالداً فیھا و غضب اللہ علیہ"۔
اس جرم کے مرتکبین نے اگرچہ جہالت اور تعصب کی بنا پر اس عظیم گناہ کو انجام دیا ہو لیکن اس بات کی تردید نہیں کی جا سکتی کہ بعض مداخلہ جویانہ طاقتوں کی منصوبہ بندی اور انکے جاسوس اداروں کے ہاتھ اس واقعے میں شہید ہونے والے افراد کے خون سے رنگین نہ ہوں۔ اس پورے منطقہ اور ہمارے ملک میں مسلمانوں کے درمیان فتنہ و آشوب برپا کرنا اور انہیں آپس میں لڑانا ایک عرصے سے اسلامی جمہوریہ ایران کے دشمنوں کا اصل ہدف رہا ہے اور اس گھٹیا اور پست سیاست کا مقابلہ صرف اور صرف عوام کی ہوشیاری اور ذمہ دار افراد کے فعال ہونے سے ہی کیا جا سکتا ہے۔ ضروری ہے کہ صوبہ زاہدان اوراسکے دوسرے شہروں اور اسی طرح تمام ملک کے آگاہ اور مومن افراد دشمن کی سازشوں پر پوری توجہ رکھیں اور اپنے اتحاد اور اسلامی و قومی وحدت کی حفاظت کرتے ہوئے اسلام اور ایران کے دشمنوں کی سازش کو ناکام بنا دیں۔ ضروری ہے کہ صوبے میں اہل سنت کے علماء اور قابل اعتماد افراد، اہل سنت کے دفاع کے نام پر اس طرح کے گھناونے جرائم انجام دینے والوں سے اپنی بیزاری کے موقف کو وضاحت سے بیان کریں اور لوگوں کو دشمن کے مکروفریب سے آگاہ کریں اور اسی طرح شیعہ علماء اور بااثر افراد، دشمن کی قومی اور مذہبی حوالے سے کینہ اور دشمنی ایجاد کرنے کی پلید نیت سے سب کو آگاہ کریں اور ہر قسم کے منفی ردعمل کی روک تھام کریں۔ سیاسی اور سیکورٹی کے ذمہ دار افراد کو چاہیئے کہ سنجیدگی اور ہوشیاری سے تمام مسلمان افراد کی حفاظت کو یقینی بنائیں اور اس جرم
کا ارتکاب کرنے والے افراد کو کیفرکردار تک پہنچائیں۔
میں اس حادثے کا شکار ہونے والے افراد کے لواحقین سے اپنی دلی ہمدردی اور دکھ کا اظہار کرتا ہوں اور خدا سے شہداء کے درجات کی بلندی اور زخمیوں کی جلد شفایابی کیلئے دعاگو ہوں۔
سید علی خامنہ ای "

  زاہدان دہشت گردانہ حملے کے شہداء کی تعداد اکیس ہوگئی
اسلامی جمہوریہ ایران کے جنوب مشرقی شہر زاہدان میں مسجد علی ابن ابیطالب(ع) میں دہشت گردانہ بم دھماکوں میں شہید ہونے والوں کی تعداد اکیس ہو گئی ہے ۔ زاہدان میں سرکاری حکام کا کہنا ہے کہ اس حادثہ میں ایک سوپچیس افراد زخمی ہوئے ہيں جن میں پیتالیس افراد کو فوری طبی امداد دے کر فارغ کر دیا گیا ہے جبکہ اسیّ زخمیوں کو اسپتال منتقل کر کے ان کا معالجہ کیا جا رہا ہے ۔ صوبہ سیستان و بلوچستان شہداء فاؤنڈیشن کےسربراہ مسٹر غلامی نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ زخمیوں میں سے چھ مزید افراد زخموں کی تاب نہ لا کر شہید ہو گئے جبکہ ابھی بھی متعدد زخمیوں کی حالت نازک بتائی جاتی ہے ۔زاہدان کی مسجد علی ابن ابیطالب میں یہ دہشت گردانہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب جمعرات کو لوگ نماز مغرب ادا کر رہے تھے عینی شاہدوں کا کہنا ہے کہ دھماکہ اس وقت ہوا جب نمازی پہلی رکعت کے سجدے میں تھے ۔ دھماکہ اتنا شدید تھا کہ نمازیوں کے اعضاء  دور دور جا کر گرے ۔ دھماکے کے بعد وہاں قیامت صغری کا منظر تھا ۔صوبہ سیستان و بلوچستان میں تین دن عام سوگ کا اعلان کیا گیا ہے ۔اس درمیان صوبہ کے گورنر نے کہا کہ جائے حادثہ کے قریب ہی ایک دہشت گرد کو گرفتار کر لیا گیا ہے جبکہ مزید گرفتاریاں بھی عمل میں آئی ہيں ۔زاہدان کے علماء اور سیاسی و مذہبی شخصیات نے عوام سے کہا ہے کہ صبر و تحمل سے کام لیں اور سامراجی ایجنٹوں کے ناپاک مقاصد کو کامیاب نہ ہونے دیں ۔ صوبہ سیستان و بلوچستان  میں رہبر انقلاب اسلامی کے نمائندے اور زاہدان شہر کے امام جمعہ حجت الاسلام سلیمانی اور صوبہ کے گورنر آقای آزاد نے بھی عوام سے کہا ہے کہ وہ ہوشیاری کا دامن اپنے ہاتھ سے نہ چھوڑیں ۔ ان دونوں شخصیات نے اس واقعہ کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اس دہشت گردانہ واقعہ کا مقصد زاہدان کے شیعہ و سنی مسلمانوں کے درمیان اختلاف پیدا کرنا ہے مگر صوبہ کے عوام دشمنان اسلام کی اس طرح کی سازشوں کو کامیاب نہيں ہونے دیں گے ۔اس درمیان غیر مصدقہ اطلاعات میں کہا گیا ہے کہ حادثہ میں شہید ہونے والوں کی تعداد پچیس ہو گئی ہے ۔حادثہ شہید ہونے والوں کی تشییع جنازہ اور آخری رسومات آج سنیچرکو ادا کی جائيں گی۔

خبر کا کوڈ : 5859
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش