0
Monday 18 Apr 2011 14:26

9/11 کے بعد مغرب توہین رسالت اور توہین قرآن کی سرپرستی کر رہا ہے، علماء کنونشن سے مقررین کا خطاب

9/11 کے بعد مغرب توہین رسالت اور توہین قرآن کی سرپرستی کر رہا ہے، علماء کنونشن سے مقررین کا خطاب
کراچی:اسلام ٹائمز۔ جماعت اسلامی پاکستان کے امیر سید منور حسن نے کہا ہے کہ 9/11 کے بعد مغرب توہین رسالت اور توہین قرآن کی سرپرستی کر رہا ہے، مسلمانوں کے ایمانی جذبے کو مشتعل کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے، کفر کی طاقتوں نے یہ سمجھ لیا ہے کہ مسلمانوں کو شکست دینے کا ایک ہی راستہ ہے کہ کسی طرح ان کے دلوں سے حضور نبی کریم ص کی محبت نکال دی جائے۔ وفاقی وزیر داخلہ رحمن ملک بلیک واٹر اور متحدہ کے وکیل بن گئے ہیں جو بیان متحدہ کو دینا چاہیے تھا وہ رحمن ملک دے رہے ہیں۔ رحمن ملک کو یہ تو پتہ چل جاتا ہے کہ طالبان بھارت میں دہشت گردی کرنے والے ہیں مگر انہوں ملک کے اندر دہشت گرد نظر نہیں آتے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ادارہ نورحق میں’’حرمتِ قرآن حکیم‘‘کے زیرعنوان منعقدہ علماء کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
علماء کنونشن سے مرکزی رویت ہلال کمیٹی کے چیئرمین مفتی منیب الرحمن، جمعیت اتحاد العلماء کے مولانا عبدالرؤف، جماعت اسلامی کراچی کے امیر محمد حسین محنتی، جمعیت علمائے اسلام(ف) کے قاری شیر افضل،  جمعیت علمائے اسلام(س) کے مفتی عثمان یار، قاری عبدالمنان انور،۔ عبدالرزاق اسکندر، تحریک اتحاد امت کے مولانا سید چراغ الدین شاہ، ختم نبوت تحریک کے مولانا توصیف، مولانا سعید خان، تحریک منہاج القرآن کے مولانا عبدالمجید اشرفی، جماعۃ الدعوہ کے انجینئر نوید قمر، تنظیم اسلامی کے نسیم الدین، جمعیت علمائے پاکستان کے قاضی احمد نورانی، مرکزی جمعیت اہل حدیث کے علامہ یوسف قصوری، مولانا غلام دستگیر افغانی، مفتی حماد اللہ، محمد رفیق سلفی، مولانا ضیاء الرحمن، قاری ضمیر اختر منصوری، قاری فضل اکبر اور دیگر نے خطاب کیا۔ کانفرنس میں مختلف مکاتب فکر کے جید علمائے کرام نے بڑی تعداد میں شرکت۔ اس موقع پر قاری فضل اکبر نے ایک قراد داد بھی پیش کی۔
علماء کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے سید منور حسن نے مزید کہا کہ مغرب دنیا میں مذاہب کے درمیان مکالمے کی بات کرتا ہے جب کہ دوسری جانب مذہبی منافرت پیدا کرنے کی کوشش کیا جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ المیہ یہ ہے کہ مسلم حکمران امریکا کے غلام بن چکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جب عوام ٹارگٹ کلرز کو ووٹ دیں گے تو اس کے نتیجے میں ٹارگٹ کلنگ ہی ہو گی، انہوں نے کہا کہ وفاقی وزیر داخلہ رحمن ملک بلیک واٹر اور متحدہ کے وکیل بن گئے ہیں جو بیان متحدہ کو دینا چاہیے تھا وہ رحمن ملک دے رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ رحمن ملک کو یہ تو پتہ چل جاتا ہے کہ طالبان بھارت میں دہشت گردی کرنے والے ہیں مگر انہوں ملک کے اندر دہشت گرد نظر نہیں آتے۔ انہوں نے کہا کہ جب تک متحدہ حکومت میں شامل رہے گی ٹارگٹ کلنگ کا سلسلہ جاری رہے گا، ان کو اپوزیشن میں بٹھایا جائے۔ انہوں نے کہا کہ معاشرے کو توانا، نظریاتی اور قرآن و سنت پر مبنی تحریک کی ضرورت ہے۔
مفتی منیب الرحمن نے کہا کہ اسلام دشمن عناصر طاقت کو حق سمجھتے ہیں اور دلیل سے بات کرنے کے بجائے قوت استعمال کرتے ہیں، دہشت گردی کی تعریف متعین کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ مسلم حکمران کوئی مشترکہ لائحہ عمل اختیار کرنے میں ناکام ثابت ہوئے۔ کچھ لوگ تخت پر بیٹھ کر انقلاب کی بات کر رہے ہیں، تبدیلی محض تقریروں اور قرارداد سے نہیں آتی۔ مولانا عبدالرؤف نے کہا کہ مغربی ممالک اور مسلم حکمران قرآن کی توہین کے ذمہ دار ہیں، وقت آنے پر ان کو اللہ کے سامنے جواب دینا ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ ضرورت اس امر کی ہے کہ ہم سب ایک ہوں اور نیک لوگوں کو ووٹ دیا جائے اور اس حوالے سے علمائے کرام قوم کی رہنمائی کریں۔
محمد حسین محنتی نے کہا کہ ملک کی موجودہ صورت حال میں ضرورت اس امر کی ہے کہ علمائے کرام اپنا کردار ادا کریں، انہوں نے کہا کہ میڈیا کی تمام تر اہمیت کے باوجود حقیقت یہ ہے کہ منبر و محراب کی قوت مسلمہ ہے اس قوت سے کام لے کر معاشرے کو تبدیل کیا جا سکتا ہے۔ مفتی عثمان یار خان نے کہا کہ کانفرنسوں کے انعقاد کا مقصد اپنے ایمانی جذبے کا اظہار ہوتا ہے، یہ بات غلط ہے کہ کانفرنس سے کچھ نہیں ہوتا۔ انہوں نے کہا کہ قرآن مسلمانوں کا دستور حیات ہے اسی لیے مغرب قرآن پر حملے کر رہا ہے۔
قاری ضمیر اختر منصوری نے کہا کہ آج مصر اور تیونس میں امریکا کے غلام حکمرانوں کے خلاف عوام نے علم بغاوت بلند کر دیا ہے پاکستان کے عوام بھی بیدار ہو رہے ہیں۔ ایک پادری نے قرآن جلا کر مسلمانوں کے جذبات کو مجروح کیا ہے، انہوں نے کہا کہ ہمارے حکمران اسلام دشمن عناصر کے ایجنٹ بن چکے ہیں، تمام نظام ناکام ہو چکے ہیں، اسلام کا عادلانہ نظام ہی امن و سکون دے سکتا ہے۔ علامہ یوسف قصوری نے کہا کہ قرآن انسان کو انسان بناتا ہے ٹیری جونز نے ایک پادری نہیں ایک شیطانی فکر کا نام ہے، قرآن کی بے حرمتی کا بدلہ قرآن کی تعلیمات کو عام کر کے لیا جا سکتا ہے۔ قاضی احمد نورانی نے کہا کہ قرآن کی توہین کرنے والے اسلام دشمنی کا ثبوت دے رہے ہیں، قرآن نے تو مریم س کی پاک دامنی کا ثبوت دیا ہے، یہ ایک پادری کا معاملہ نہیں، امریکا کی اسلام دشمن پالیسی کا حصہ ہے۔ قاری شیر افضل نے کہا کہ پاکستان قومیت کے نام پر نہیں بنا، اس کی بنیاد اسلام پر ہے، ملک بچانے کے لیے قومیت کا نعرہ ترک کرنا ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ کراچی میں خون ریزی کے پیچھے امریکی منصوبہ بندی ہے۔
خبر کا کوڈ : 66128
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش