کابل:
اسلام ٹائمز۔ امریکی فوج کے سربراہ ایڈمرل مائیک مولن نے اعتراف کیا ہے کہ پاک امریکا تعلقات مشکل دور سے گزر رہے ہیں تاہم کشیدگی کے باوجود دونوں ملکوں کے تعلقات انتہائی ضروری بھی ہیں۔ افغانستان میں خوست کے فوجی اڈے کے دورے کے موقع پر امریکی جوائنٹ چیفس آف اسٹاف نے کہا وہ سمجھتے ہیں کہ دونوں ملک جانتے ہیں کہ تعلقات میں خرابی برداشت نہیں کرسکتے اور اگر تعلقات میں کشیدگی جاری رہی تو یہ خطے کے لیے یہ انتہائی خطرناک ہو گا۔ مائیک مولن کا کہنا تھا کہ پاک امریکا تعلقات مشکلات کا شکار ہیں لیکن اس سخت خطرے سے دوستانہ انداز میں باہر نکل آئیں گے۔ اس سوال پر کہ پاکستان امریکی فوجی ٹرینرز کی تعداد میں کمی چاہتا ہے کیونکہ اسے ان کے خفیہ کارروائیوں میں ملوث ہونے کے خدشات ہیں۔ امریکی فوج کے سربراہ نے کہا کہ وہ مستقبل میں بھی ایف سی کے لیے امریکی فوجی ٹریننگ کی حمایت کریں گے اور اس مسئلے کو مذاکرات یا مفاہمت سے حل کر لیا جائے گا۔ اس سے پہلے ایڈمرل مائیک مولن نے کابل جاتے ہوئے طیارے میں صحافیوں سے گفتگو میں کہا کہ پاکستان کی حکومت کو پاکستانی طالبان سے خطرہ ہے، جس پر توجہ دینے کی ضرورت ہے۔ انھوں نے کہا جنرل اشفاق پرویز کیانی سے ملاقات میں ان معاملات پر بات ہو گی۔