0
Monday 18 Apr 2011 23:10

فوج، انٹیلی جنس ادارے اور حکومت ہر معاملے پر ایک ہے، آئی ایس آئی کے سربراہ حکومت کی مرضی سے امریکا گئے، گیلانی

فوج، انٹیلی جنس ادارے اور حکومت ہر معاملے پر ایک ہے، آئی ایس آئی کے سربراہ حکومت کی مرضی سے امریکا گئے، گیلانی
اسلام آباد:اسلام ٹائمز۔وزیر اعظم سید یوسف رضا گیلانی کا کہنا تھا کہ 2008 سے ہمسایوں کے ساتھ دوطرفہ اور سہ طرفہ تعلقات اچھے ہیں اور حکومت ہمسایوں کے ساتھ دوطرفہ تعلقات مزید بہتر بنانے کے لئے کوشاں ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ریاستی ادارے، فوج، انٹیلی جنس ادارے اور حکومت ہر معاملے پر ایک ہے، وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ جنگیں اور فوجی آپریشن کسی مسئلے کا حل نہیں حل نہیں ہیں، اس کے لئے سیاسی بات چیت ضروری ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ پرامن اور مستحکم افغانستان، پاکستان کے بہتر مفاد میں ہے اور پاکستان، افغان مسلئے کے حل کا ایک حصہ ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ افغانستان کے ساتھ میں ملکر حکمت عملی بنانا چاہتے ہیں، افغان حکومت سیاسی استحکام کے لئے جو بھی سیاسی اقدامات کرئے گی پاکستان اسکی حمایت کرے گا۔
 وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ ہمیں اپنی انٹیلی جنس ایجنسیوں کو شک کی نگاہ سے نہیں دیکھنا چاہئے۔ ان کا کہنا تھاکہ امریکی نمائندگان کے وفد پر واضع کیا ہے کہ اگر پاکستان کامیاب ہوگا تو امریکہ کامیاب ہوگا کسی ایک واقعے سے دونوں ملکوں کے تعلقات متاثر نہیں ہونا چاہییں، ان کا کہنا تھا کہ امریکہ پر واضع کیا ہے کہ اگر وہ کامیاب ہونا چاہتا تو ہماری دفاعی و سیاسی کوششوں کا احترام کرے۔ ان کا کہنا تھا ڈرون حملوں سے عسکریت پسندوں کے لئے ہمدردی بڑھ جاتی ہیں، امریکہ دہشتگردی کے خلاف ہے تو ڈرورن ٹیکنالوجی پاکستان کو دے، یہ ہماری جنگ اور ہم اپنے دشمن کو خود حدف کا نشانہ بنائیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ امریکہ نے یقین دہانی کرائی ہے کہ پاکستان کی امداد میں کمی نہیں آئے گی۔
 وزیر اعظم گیلانی نے کہا ہے کہ دہشت گردی کیخلاف جنگ ہماری جنگ ہے، ہمیں اپنی انٹیلی جنس ایجنسیوں کو شک کی نگاہ سے نہیں دیکھنا چاہیے، ڈی جی آئی ایس آئی حکومت کی اجازت سے امریکا گئے۔ انہوں نے کہا کہ منموہن سنگھ اور حامد کرزئی کے ساتھ ملاقات کا وقت خود مانگا۔ پرامن افغانستان پاکستان کیلئے بہتر ہے۔ مغربی سرحدوں پر امن و امان کیلئے افغانستان کے ساتھ مل کر حکمت عملی طے کرنا چاہتے ہیں۔ وزیر اعظم نے کہا کہ امریکا معلومات دے کارروائی ہم خود کریں گے اور اپنے دشمن کو ہم خود ٹارگٹ کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ فرنٹ لائن اسٹیٹ ہونے کے ناطے مشکل پوزیشن میں ہیں۔
خبر کا کوڈ : 66247
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش