0
Monday 25 Apr 2011 22:35

پشاور، گلبہار تھانے کے اندر دھماکے میں 8 افراد زخمی، تمام زخمیوں کی حالت خطرے سے باہر

پشاور، گلبہار تھانے کے اندر دھماکے میں 8 افراد زخمی، تمام زخمیوں کی حالت خطرے سے باہر
پشاور:اسلام ٹائمز۔ گلبہار تھانے میں یکے بعد دیگرے دو دھماکوں میں پولیس اہلکاروں سمیت 8 افراد زخمی ہو گئے جبکہ تھانے کی عمارت میں لگنے والی آگ پر قابو پا لیا گیا۔ تمام زخمیوں کو طبی امداد کے لئے قریبی ہسپتال منتقل کر دیا گیا جن میں سے ایک زخمی کی حالت تشویشناک ہے۔ تفصیلات کے مطابق پشاور شہر کے تھانے گلبہار میں پیر کی سہ پہر یکے بعد دیگرے دو دھماکے ہوئے جس میں تازہ اطلاعات کے مطابق 8 افراد زخمی ہو گئے ہیں۔ واقعہ کے بعد دھماکے سے دو منزلہ تھانے کی عمارت میں آگ بھڑک اٹھی جس سے دو کمرے منہدم ہو گئے،  وہاں پر موجود تمام سامان جل کر خاکستر ہو گیا۔ سی سی پی او لیاقت علی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ دھماکے کی دو وجوہات ہو سکتی ہیں ایک یہ کہ تھانے کے مال خانہ کے قریب گٹر لائن میں گیس جمع ہونے سے دھماکہ ہوا جبکہ دوسری وجہ یہ ہے کہ الیکٹرک شارٹ سرکٹ سے بھی دھماکہ ہو سکتا ہے۔ حتمی رپورٹ کا تحقیقات کے بعد پتہ چلے گا۔ انہوں نے کہا کہ دھماکے میں 8 افراد زخمی ہوئے ہیں، جبکہ ابھی تک کسی ہلاکت کی تصدیق نہیں کی گئی۔
ایک سوال کے جواب میں سی سی پی او نے کہا کہ تھانے کے اندر کوئی اسلحہ اور بارود نہیں جبکہ مال خانے کا کمرہ بھی مکمل طور پر بند ہے کوئی بھی چیز باہر سے نہیں پھینکی جا سکتی۔ انہوں نے کہا کہ پولیس اور تحقیقاتی ادارے تحقیقات کر رہے ہیں جس کے بعد حتمی صورتحال واضح ہو جائے گی۔ پولیس کے مطابق دھماکے کے بعد تھانے میں موجود حوالاتیوں کو دیگر تھانوں میں منتقل کر دیا گیا ہے۔ دھماکے کے بعد پولیس نے علاقے کو گھیرے میں لے کر سرچ آپریشن شروع کر دیا۔ امدادی کارروائیاں شروع کر دی گئی ہیں اور بم ڈسپوزبل اسکواڈ نے بھی تحقیقات کا آغاز کر دیا  زخمیوں میں ایس ایچ او بھی شامل ہے ۔ واقعہ کے بعد پشاور کے اسپتالوں میں ایمرجنسی بھی نافذ کر دی گئی۔ واقعے کا دہشت گردی سے کوئی تعلق نہیں۔ دھماکا اتنا شدید تھا کہ قریبی گھروں کے شیشے ٹوٹ گئے، دھماکے سےچار اہلکار  بھی زخمی ہوئے۔ جنہیں لیڈی ریڈنگ اسپتال میں طبی امداد دی جا رہی ہے۔ تمام زخمی خطرے سے باہر ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ دھماکے سے مجموعی طور پر آٹھ افراد زخمی ہوئے۔ جن میں دو بم ڈسپوزل اسکواڈ کے اہلکار بھی ہیں۔
خبر کا کوڈ : 67839
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش