0
Friday 29 Apr 2011 18:23

مغویوں کی رہائی اور ٹل پاراچنار روڈ کھلنے تک احتجاج جاری رہے گا، یوتھ آف پاراچنار کی ریلی سے مقررین کا خطاب

مغویوں کی رہائی اور ٹل پاراچنار روڈ کھلنے تک احتجاج جاری رہے گا، یوتھ آف پاراچنار کی ریلی سے مقررین کا خطاب
اسلام آباد:اسلام ٹائمز۔ یوتھ آف پارا چنار کے زیراہتمام بھوک ہڑتالی کیمپ نویں روز بھی جاری رہا، آج بعد نماز جمعہ امام بارگاہ اثناء عشری سے ریلی نکالی گئی، جس کی قیادت علماء کرام نے کی۔ ریلی مقررہ راستوں سے ہوتے ہوئے پارلیمنٹ ہاوس کے سامنے پہنچی۔ سخت گرمی کے باوجود شرکائے ریلی حکومت کیخلاف زبردست نعرے بازی کرتے رہے اور پاراچنار روڈ  کی بندش اور مغویوں کی رہائی کا مطالبہ کرتے رہے۔ ریلی میں انجینئرز، ڈاکٹرز، علمائے کرام، سماجی تنظیموں کے کارکنان، طلباء اور دیگر طبقات کے سینکڑوں لوگ پاراچنار کے لوگوں سے اظہار یکجہتی کرنے کیلئے شریک ہوئے۔
ریلی سے خطاب کرتے ہوئے علمائے کرام اور مقررین کا کہنا تھا کہ گزشتہ نو روز سے پریس کلب کے سامنے بھوک ہڑتالی کیمپ لگا ہوا ہے لیکن حکومت کی جانب سے اس سلگتے ہوئے ایشو پر کوئی پیش رفت نہ ہونا حکومتی بے حسی کی انتہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ رحمان ملک جھوٹ کا بلندہ ہے، جس نے ایوان میں کھڑے ہو کر وعدہ کیا کہ وہ آڑتالیس گھنٹوں میں روڈ کھلوا دیں گے۔ لیکن حسب رویت ایسا کچھ نہیں ہوا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت منافقت کی پالیسی ترک کرے اور اس مسئلے کا فوری حل پیش کرے اگر حکومت کچھ نہیں کرسکتی تو پھر صاف کہہ دے ہم خود اس روڈ کو کھلوائیں گے اور دنیا کو بتائیں گے کہ روڈ کس طرح کھلوایا جاتا ہے۔ 
ریلی میں ايم کيو ايم کے ڈپٹي پارليماني ليڈر ڈاکٹر فاروق ستار اور رکن قومي اسمبلي ساجد طوري نے بھی شرکت کی، اُن کا کہنا تھا کہ حکومت عوام کے صبر کو نہ آزمائے، اگر لوگ سڑکوں پر نکل آئے تو حکمرانوں کا اقتدار میں رہنا مشکل ہو جائے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ حکومت فی الفور پاراچنار روڈ کی بندش ختم کرے اور مغویوں کی رہائی کیلئے اقدامات کرے۔
پاراچنار یوتھ آف پشاور کے کوآرڈینیٹر قلندر بنگش نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ پشاور سے پاراچنار تک پی آئی اے سروس فوری طور پر بحال کی جائے اور ہنگامی طور پر سی 130 سروس شروع کی جائے۔ یوتھ آف پار اچنار کے ترجمان شبیر ساجدی نے ریلی کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاراچنار سے ایک شازش کے تحت طوری ملیشیاء کو ایجنسی سے باہر مختلف علاقوں میں اور فاٹا کے دیگر ایجنسیوں میں تعینات کیا گیا ہے۔ حکومت اگر ایجنسی میں امن و امان کی خواہاں ہے تو طوری ملیشیاء کو دیگر علاقوں سے فوری طور پر واپس بلا کر کرم ایجنسی میں تعینات کیا جائے۔
ریلی کے اختتام پر تمام شرکاء نے یہ عہد کیا کہ جب تک پاراچنار کے مسائل حل اور مطالبات منظور نہیں ہوتے یہ احتجاج اور ریلیاں اسی طرح جاری رہیں گی۔
خبر کا کوڈ : 68674
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش