0
Sunday 1 May 2011 09:34

لیبیا،نیٹو کے حملے میں قذافی کا بیٹا اور 3 پوتے ہلاک، نیٹو ممالک قذافی کو قتل کرنا چاہتے ہیں، حکومتی ترجمان

لیبیا،نیٹو کے حملے میں قذافی کا بیٹا اور 3 پوتے ہلاک، نیٹو ممالک قذافی کو قتل کرنا چاہتے ہیں، حکومتی ترجمان
طرابلس:اسلام ٹائمز۔لیبیا کے دارالحکومت طرابلس میں نیٹو طیاروں کے بڑے حملے میں معمر قذافی کا ایک بیٹا اور تین پوتے ہلاک ہو گئے۔ لیبیا کی حکومت کے ترجمان موسی ابراہیم نے طرابلس میں نیوز کانفرنس میں بتایا کہ نیٹو کی فضائی کارروائی میں معمر قذافی کا بیٹا سیف العرب قذافی اور تین پوتے ہلاک ہو گئے ہیں۔ ترجمان کے مطابق نیٹو طیاروں نے ان کے گھر پر تین میزائل داغے۔ حملے کے وقت معمر قذافی، ان کی اہلیہ دیگر دوستوں اور رشتے داروں کے ساتھ اس گھر میں موجود تھے۔ تاہم قذافی اور ان کی اہلیہ محفوظ رہیں جبکہ کچھ افراد زخمی بھی ہوئے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ نیٹو طیاروں کی بمباری لیبیا کے رہنما کو قتل کرنے کے لیے ان پر کیا گیا ایک اور براہ راست حملہ ہے۔ اس سے پہلے ترجمان نے صحافیوں کو طرابلس میں واقع اس تباہ شدہ گھر کا دورہ کرایا، اور ملبے کے ڈھیر میں پڑے میزائل دکھائے۔ ترجمان کے مطابق حملے میں ہلاک ہونے والے انتیس سالہ سیف العرب قذافی، کرنل معمر قذافی کے 6 بیٹوں میں سب سے چھوٹے تھے۔ انھوں نے جرمنی میں تعلیم حاصل کی تھی۔ وہ فوجی نہیں سویلین تھے اور ان کا سیاست سے بھی کوئی تعلق نہیں تھا۔ دوسری جانب حکومت مخالفین نے نیٹو کے فضائی حملے میں قذافی کے بیٹے کی ہلاکت پر جشن منایا۔ بن غازی میں لوگوں نے خوشی میں شدید ہوائی فائرنگ کی۔ 
اس سے پہلے لیبیا کے وزیر سماجی امور ابراہیم شریف نے طرابلس میں پریس کانفرنس میں کہا کہ معمر قذافی کے ٹیلی ویژن پر براہ راست خطاب کے دوران نیٹو طیاروں نے ٹی وی اسٹیشن پر بمباری کی جو انھیں قتل کرنے کی ایک اور کوشش قرار دی جا سکتی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ حملے اس بات کا واضح ثبوت ہیں کہ نیٹو ممالک قذافی کا خاتمہ چاہتے ہیں۔ ان کے مطابق ان حملوں میں قذافی تو محفوظ رہے، تاہم ایک میزائل سے بچوں کے کمیشن کی عمارت مکمل طور پر تباہ ہو گئی ہے۔

خبر کا کوڈ : 69022
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش