0
Saturday 20 Jun 2009 12:15

جنوبی وزیرستان،محسود کے گرد گھیرا تنگ، بمباری سے متعدد جنگجو ہلاک، ٹھکانے تباہ

جنوبی وزیرستان،محسود کے گرد گھیرا تنگ، بمباری سے متعدد جنگجو ہلاک، ٹھکانے تباہ
پشاور ، لندن : جنوبی وزیرستان میں سکیورٹی فورسز کے سینکڑوں اہلکار ٹینکوں اور توپخانے کی مدد سے وانا کی جانب سے محسود قبائل کے علاقے مدیجان پہنچ گئے ہیں کالعدم تحریک طالبان کے ٹھکانوں پر طیاروں سے بمباری کی گئی۔ مقامی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ تحریک طالبان پاکستان کے سربراہ بیت اللہ محسود کے گرد گھیرا تنگ کرنے کے لئے چگملائی اور سپنکئی راغزئی کے بعد سکیورٹی فورسز کے سینکڑوں اہلکار ٹینکوں اور توپخانے کی مدد سے گزشتہ روز وانا سے مدیجان پہنچ گئے ہیں حکام کے مطابق سکیورٹی فورسز کے اہلکار مدیجان کے پہاڑی سلسلوں میں اپنے لئے نئے مورچے کھود رہے ہیں اور کئی اہم مقامات پر توپیں نصب کی جا رہی ہیں۔ اس کے علاوہ مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ گزشتہ صبح محسود قبائل کے تین مختلف علاقوں میں طالبان کے کئی مشکوک ٹھکانوں پر جیٹ طیاروں سے بمباری کی گئی جن علاقوں کو نشانہ بنایا گیا ہے ان میں کونڈ سرئی، وڑہ اور بروند کے علاقے شامل ہیں۔ جنوبی وزیرستان میں سرکاری افسر نعمت اللہ خان نے اے پی کو بتایا کہ دستے پہلی بار  محسود کے علاقوں میں داخل ہوئے ہیں اور انہوں نے پوزیشنیں سنبھالنا شروع کر دیں ہیں۔ دو سینئر انٹیلی جنس حکام نے بتایا کہ جیٹ طیاروں اور آرٹلری نے شدت پسندوں کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا ایک افسر نے بتایا کہ پہاڑی علاقے میں طالبان نے فورسز پر فائر کھول دیا جس سے جھڑپ شروع ہو گئی یہ گھنٹوں جاری رہی۔ مانیٹرنگ ڈیسک کے مطابق جنوبی وزیرستان میں فورسز کی شیلنگ سے شدت پسندوں کا ایک ٹریننگ کیمپ اور 2 ٹھکانے تباہ ہوئے جبکہ 11 شدت پسند مارے گئے،ادھر مالاکنڈ میں 24 گھنٹوں میں مزید 4 شدت پسند ہلاک اور 2 کو گرفتار کر لیا گیا۔ متاثرین سوات کی واپسی کا عمل بھی جاری رہا اور 25 افراد پر مشتمل مزید 9 خاندان کالام پہنچ گئے ہیں۔ آئی ایس پی آر کے مطابق اے این پی کے رہنما افضل لالہ اپنے آبائی علاقے دریش خیلہ پہنچ گئے جبکہ سکیورٹی فورسز نے اکھون کلے کے علاقے کو بھی کلیئر کر لیا ہے۔ ترجمان کے مطابق زرہ خیلہ،خوازہ خیلہ اور مٹہ کو محفوظ بنانے کے لئے آپریشن شروع کر دیا گیا ہے جہاں مطلوب کمانڈر مولانا خان سمیت 2 شدت پسندوں کی گرفتاری کے علاوہ اسلحہ بھی برآمد کیا گیا ہے۔ آن لائن کے مطابق ذرائع نے بتایا کہ فوج نے جنوبی وزیرستان میں فیصلہ کن کارروائی شروع کرنے سے قبل اپنا انٹیلی جنس نظام قائم کر لیا ہے اور تمام مقررہ مقامات پر فوجی دستے تعینات اور جنگی ساز و سامان پہنچ چکا ہے۔ ذرائع کے مطابق بیت اللہ محسود کے خلاف حملہ کے دوران افغانستان میں موجود نیٹو اور امریکی فورسز پاکستانی حکام سے معلومات شیئر کریں گی تاکہ جب کارروائی شروع ہو تو کوئی بھی دہشت گرد افغانستان فرار نہ ہو سکے۔ دیر بالا میں سکیورٹی فورسز اور مقامی لشکر کی مشترکہ کارروائی میں 11 شدت پسند ہلاک اور متعدد زخمی ہو گئے۔ نجی ٹی وی کے مطابق جنوبی وزیرستان کے ہیڈ کوارٹر وانا میں ایف سی قلعے پر راکٹ فائر کیا گیا تاہم کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔ فورسز نے جنڈولہ وانا روڈ کو کلیئر کر دیا ہے بنوں میں ایئر پورٹ کے قریب تین راکٹ فائر کئے گئے تاہم کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔ دریں اثناء عسکریت پسندوں نے باجوڑ میں فورسز کے قافلے پر حملہ کر دیا جس سے پاک فوج کے میجر سمیت 2 اہلکار شہید ہو گئے، حملے میں 5 اہلکار زخمی بھی ہوئے۔ فورسز کی جوابی کارروائی میں 15 شدت پسند مارے گئے۔ سکیورٹی فورسز نے چہارمنگ کے اہم علاقوں کا چارج سنبھال لیا۔ شدت پسندوں نے سرواکائی اور تناوا کا راستہ بند کر دیا۔ ذرائع کے مطابق فورسز راستہ کھولنے کی کوشش کر رہی تھیں۔ بنوں سے ملنے والی اطلاعات کے مطابق بکا خیل کے علاقے مندخیل میں مقامی لشکر اور شدت پسندوں میں جھڑپیں جاری ہیں جس میں مقامی لشکر کے 2 افراد جاں بحق ہو گئے جبکہ مقامی لشکر نے شدت پسندوں کی 4 گاڑیاں قبضے میں لے لیں۔ صوابی میں یار حسین کیمپ کے متاثرین نے مظاہرہ کیا جس پر پولیس نے ان پر لاٹھی چارج کیا۔ نیشن رپورٹ کے مطابق معتبر ذرائع کے مطابق پاکستانی طالبان کے چیف بیت اللہ محسود نے افغانی طالبان کے سپریم لیڈر مُلا عمر اخوند کی یہ درخواست مسترد کر دی تھی کہ وہ پاکستان میں دہشت گردی کی کارروائیاں روک کر افغانستان میں امریکی فوج اور اس کے اتحادیوں کے خلاف توجہ مرکوز کر دیں۔ باجوڑ ایجنسی کی تحصیل خار کے مختلف علاقوں میں نامعلوم افراد نے دو ہائی سکول دھماکہ خیز مواد سے تباہ کر دئیے ہیں۔ مہمند ایجنسی کی تحصیل اپر مہمند کے علاقہ ملنگار میں گولہ گرنے سے 3 افراد جبکہ ایک اور علاقہ شراخوا میں باچہ گل کے گھر پر گولے گرنے سے دو افراد ہلاک ہو گئے۔ بونیر کے حکام نے کہا ہے کہ متاثرین آپریشن ضلع بونیر کے کلیئر ہونے والے علاقوں میں واپس آ جائیں۔

خبر کا کوڈ : 6935
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش