0
Sunday 15 May 2011 19:26

کالعدم تنظیموں اور نام نہاد انتہا پسند طالبان سے مراسم رکھنے والی جماعتوں کو واچ لسٹ میں شامل کیا جائے، سنی تحریک

کالعدم تنظیموں اور نام نہاد انتہا پسند طالبان سے مراسم رکھنے والی جماعتوں کو واچ لسٹ میں شامل کیا جائے، سنی تحریک
کالعدم تنظیموں اور نام نہاد انتہا پسند طالبان سے مراسم رکھنے والی جماعتوں کو واچ لسٹ میں شامل کیا جائے، سنی تحریک
لاہور:اسلام ٹائمز۔سنی تحریک کے پولیٹیکل ونگ کے زیراہتمام استحکام پاکستان سیمینار کا انعقاد کیا گیا جس میں سنی تحریک کے صوبائی صدر محمد شاداب رضا نقشبندی، ڈویژنل صدر محمد زاہد حبیب قادری، رابطہ کمیٹی کے اراکین مفتی لیاقت علی گجراتی، علامہ طاہر اقبال چشتی، صاحبزادہ عطاءالرحمن دھنیال، لیگل ایڈ کمیٹی کے صدر راجہ شجاع الرحمن ایڈوکیٹ، پولیٹیکل ونگ کے صدر ملک عبدالرﺅف کے علاوہ علماء بورڈ کے اراکین اور معروف سیاسی وسماجی شخصیات نے شرکت کی۔سنی تحریک صوبہ پنجاب کے صدر اور مرکزی رابطہ کمیٹی کے رکن محمد شاداب رضا نقشبندی نے کہا ہے کہ ملکی استحکام اور سلامتی کیلئے تمام سیاسی و مذہبی جماعتوں کو متحد ہونا ہو گا۔ آزاد خارجہ پالیسی اور آزاد کمیشن کے علاوہ ایک ایسا آزاد الیکشن کمیشن بھی قائم کیا جائے جو کہ آئینی و جمہوری ہو تاکہ عوام کا انتخابات کے نتائج پر اطمینان ہو سکے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ مہنگائی، بے روز گاری، بجلی کی لوڈشیڈنگ اور لاقانونیت پر قابو پانے کے لئے ایک ایسی آزاد معاشی پالیسی ترتیب دی جائے جو کہ تمام عالمی دباﺅ سے آزاد ہو اور پاکستان کے وسائل کو فوکس کر کے اس پالیسی کو ترتیب دیا جائے تاکہ عوام اپنے وسائل کو بروئے کار لا کر ملک کو درپیش چیلنجز کا مقابلہ کر سکیں۔ ملک سے دہشتگردی اس وقت تک ختم نہیں ہو سکتی جب تک کہ محب وطن اور دہشتگردوں میں فرق نہیں کیا جاتا۔ کالعدم تنظیموں اور نام نہاد انتہا پسند طالبان سے مراسم رکھنے والی جماعتوں کو واچ لسٹ میں شامل کیا جائے۔
اس موقع پر ڈویژنل صدر محمد زاہد حبیب قادری نے کہا کہ سنی تحریک نے ہمیشہ دہشتگردوں کے خلاف ناصرف آواز بلند کی بلکہ حکومت اور پاک فوج کی مثبت پالیسیوں کو سراہا، اور آئندہ بھی دہشت گردوں کے خلاف ملکی سلامتی و خودمختاری کے لئے ہراول دستے کا کردار ادا کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ پوری قوم ملک کی سلامتی و خودمختاری کے لئے متحد و منظم ہے حکومت اور ادارے بغیر کسی دباﺅ میں آئے بدترین نازک موڑ پر تاریخی و جرات مندانہ فیصلے کریں اور پاکستان سے بیرونی دباﺅ کو ہمیشہ کےلئے ختم کرنے کے لئے خارجہ و داخلہ پالیسی کو آزاد و خودمختار بنائیں۔
مفتی لیاقت علی گجراتی، علامہ طاہر اقبال چشتی ،صاحبزادہ عطاءالرحمن دھنیال، راجہ شجاع الرحمن اور ملک عبدالرﺅف نے کہا کہ ایبٹ آباد کے واقعے پر مجوزہ اعلیٰ عدالتی کمیشن سے
پاکستان کے آئندہ کا مستقبل وابستہ ہے۔ چیف جسٹس آف پاکستان کی نگرانی میں مجوزہ کمیشن کا دائرہ اس سمت کو بھی متعین کرے کہ آئندہ پاکستان کی خارجہ پالیسی اور دفاعی پالیسی کسی بھی طور عالمی ممالک کے دباﺅ کے تحت نہیں بنائی جائے گی اور پاکستان کی داخلہ، خارجہ، دفاعی پالیسی کو عوامی نمائندوں اور جمہوری سیاستدانوں کے حوالے کیا جائے گا، انہوں نے کہا کہ جوڈیشنل انکوائری کا مجوزہ کمیشن پاکستان کی محب وطن سیاسی جماعتوں کا ایک ایسا خیال ہے جس پر تمام سیاسی جماعتیں متفق نظر آتی ہیں اور اس کمیشن سے سیاسی جماعتوں کے ان حکمران طبقے کا بھی احتساب ہونا چاہیے جو کہ ملک کو اندرونی و بیرونی دباﺅ کے سبب چند مفادات کے لئے داﺅ پر لگا دیتے ہیں۔
خبر کا کوڈ : 72111
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش