0
Monday 30 May 2011 10:37

جہاد کے نام پر دہشت گردی اسلام نہیں، بلکہ اسلام کے خلاف سازش ہے، طاہر القادری کا فتویٰ

کالعدم تحریک طالبان کی طرف سے ممتاز عالم دین ڈاکٹر علامہ محمد طاہرالقادری کو قتل کرنے کے منصوبے کا انکشاف
جہاد کے نام پر دہشت گردی اسلام نہیں، بلکہ اسلام کے خلاف سازش ہے، طاہر القادری کا فتویٰ
نیویارک:اسلام ٹائمز۔ ڈاکٹر طاہر القادری نے نیویارک میں ایک مقامی ہال میں دہشت گردی کے خلاف فتویٰ دیا ہے، طاہر القادری کا خطاب سننے کے لئے کافی لوگوں نے شرکت کی، جس میں پاکستانی اور غیر پاکستانی بھی شریک تھے۔ ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا جہاد کے نام پر دہشت گردی اسلام نہیں، اس کے خلاف سازش ہے، جہاد قرآن و حدیث کی روشنی میں 5 طرح کے ہیں، پہلے آپ کو خود معلوم ہونا چاہئے جہاد درحقیقت ہے کیا اور ان حالات میں ان کا پہلے علم اور شعور مسلمانوں کو ہونا چاہئے، مگر امت مسلمہ کی بدقسمتی یہ ہے کہ اسلام کے ٹھیکیدار وہ لوگ بن گئے ہیں جو اسلام دشمن ہیں، اسلام کا دفاع کرنے والے لوگ خوفزدہ ہو گئے ہیں، دہشت گردی برین واشنگ اور انتقام کا ردعمل ہے جبکہ اسلام میں برین واشنگ اور انتقام کا کوئی ردعمل نہیں، لالچ میں دہشت گردی کرنے والوں کو علم ہونا چاہئے نبی اکرم ص نے فرمایا تھا بےگناہ کی جان لینے والوں کے لئے جنت کی خوشبو حرام ہے۔ حالت جنگ میں بھی بےگناہ شہریوں کو نہ مارا جا سکتا ہے اور نہ ہی ان پر ہاتھ اٹھانے کی اجازت ہے۔ حتیٰ کہ جس ملک پر جنگ مسلط کر دی گئی ہو، اس میں شہریوں پر ہاتھ اٹھانے کی اجازت نہیں۔ انہوں نے کہا اسلام کی روشنی میں کسی فرد واحد کو یہ حق حاصل نہیں کہ وہ جہاد کو مسلط کرے، جہاد کو لاگو کرے، اب پاکستان کی جہاں تک بات ہے جہاں غیر ملکی طاقتیں مداخلت کر رہی ہیں یہ غم و غصہ ہے جس کا حکمران جواب نہیں دے رہے، دہشت گردی کا جواب نہیں دے رہے، اس کا اظہار دمشق اور مصر میں جس طرح انقلاب آ رہا ہے اسی طرح ہونا چاہئے، عوام اپنی آواز اٹھائے، احتجاج کرے، نہ کہ انتخاب اور دہشت گردی کو اپنا ہتھیار بنائے۔ ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا کہ یہ فتویٰ جو میں دے رہا ہوں وہ صرف قرآن اور حدیث کی روشنی میں آپ کو پہنچا رہا ہوں یہ میری ذاتی رائے نہیں، یہ اسلام کا تصور ہے ہم نبی پاک پر ایمان رکھتے ہیں جنہوں نے فرمایا بے گناہ شہری کا قتل انسانیت کا قتل ہے۔ اس کے علاوہ نیو جرسی میں سیرت النبی کا جلسہ بھی ہوا اس میں بھی ہزاروں لوگوں نے شرکت کی۔
کالعدم تحریک طالبان کی طرف سے ممتاز عالم دین ڈاکٹر علامہ محمد طاہرالقادری کو قتل کرنے کے منصوبے کا انکشاف
یاد رہے کہ گزشتہ سال وفاقی حکومت نے چاروں صوبائی حکومتوں کو آگاہ کیا تھا کہ کالعدم تحریک طالبان نے ڈاکٹر طاہر القادری کی جانب سے خودکش حملوں کے خلاف فتویٰ دینے پر انہیں قتل کرنے کا منصوبہ بنایا ہے۔ اس انکشاف پر کرائسز مینجمنٹ سیل کے ڈائریکٹر کی جانب سے چاروں صوبائی حکومتوں کو خط لکھا گیا ہے۔ ڈاکٹر طاہر القادری نے چھہ سو سے زائد صفحات پر مشتمل ایک فتوی جاری کرتے ہوئے خودکش حملوں کو غیراسلامی اور کفر قرار دیا تھا، جس کے بعد کالعدم تحریک طالبان کی طرف سے انہیں قتل کرنے کی دھمکی ملی ہے۔ وفاقی حکومت نے چاروں صوبائی حکومتوں کو ہدایت کی تھی کہ ڈاکٹر طاہر القادری کی حفاظت اور نقل وحرکت کے دوران فول پروف سکیورٹی کے انتظامات یقینی بنائے جائیں۔
خبر کا کوڈ : 75527
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش