0
Wednesday 8 Jun 2011 00:02

سانحہ خروٹ آباد،کسی کو فائرنگ کا حکم دیا اور نہ ہی روکا، لیفٹیننٹ کرنل فیصل شہزاد،

سانحہ خروٹ آباد،کسی کو فائرنگ کا حکم دیا اور نہ ہی روکا، لیفٹیننٹ کرنل فیصل شہزاد،
کوئٹہ:اسلام ٹائمز۔ سانحہ خروٹ آباد کی تحقیقات کے سلسلے میں غیر ملکیوں پر فائرنگ کرنے والے لیفٹیننٹ کرنل فیصل شہزاد سمیت ایف سی کے تین اہلکاروں نے ٹربیونل میں بیانات قلمبند کرا دیئے۔
بلوچستان ہائی کورٹ کے جج جسٹس ہاشم کاکڑ کی سربراہی میں قائم تحقیقاتی ٹریبونل نے خروٹ آباد خیزی چیک پوسٹ کے ان ایف سی اہلکاروں کے بیانات قلمبند کئے، جنہوں نے فائرنگ کی۔ لیفٹیننٹ کرنل فیصل شہزاد نے اپنے بیان میں موقف اختیار کیا کہ پوسٹ کمانڈر صوبیدار رمضان نے خیزی چیک پوسٹ پر حملے کی اطلاع دی۔ لیفٹیننٹ کرنل فیصل شہزاد نے کہا وہ کرنل نوید صفدر کی ہدایت پر اپنے گارڈ سمیت جائے وقوع پر پہنچے تو ایف سی اور پولیس کے اہلکاروں نے پوزیشنیں سنبھال رکھی تھیں۔ انہیں بتایا گیا کہ دو افراد خودکش حملہ کر سکتے ہیں، جس کے بعد پولیس اور ایف سی کے اہلکاروں نے فائرنگ شروع کر دی۔ لیفٹیننٹ کرنل فیصل شہزاد نے بتایا کہ چند فائر انہوں نے بھی کئے۔ انہوں نے کہا کہ انہوں نے نہ تو کسی کو فائر کرنے کا حکم دیا اور نہ ہی کسی کو منع کیا۔ ایف سی اہکاروں محمد ہاشم اور تاج الملوک بھی ٹربیول کے سامنے پیش ہوئے اور اپنے بیانات قلمبند کرائے۔ اب تک تئیس افراد کیے بیانات قلمبند ہوچکے ہیں۔ 
خبر کا کوڈ : 77461
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش