0
Thursday 14 Jul 2011 09:32

ذوالفقار مرزا کے ایم کیو ایم کے خلاف جارحانہ بیان کے بیان کے بعد سندھ بھر میں فائرنگ اور جلاؤ گھیراؤ

ذوالفقار مرزا ایک بار پھر ایم کیو ایم پر برس پڑے
ذوالفقار مرزا کے ایم کیو ایم کے خلاف جارحانہ بیان کے بیان کے بعد سندھ بھر میں فائرنگ اور جلاؤ گھیراؤ
کراچی:اسلام ٹائمز۔ پاکستان پیپلزپارٹی سندھ کے نائب صدر ذوالفقار مرزا نے کہا ہے کہ جب تک زندہ ہوں بدمعاشوں، بھتہ خوروں کیخلاف لڑتا رہوں گا۔ آفاق احمد سے ایک بار نہیں دو بار ملاقات کی۔ کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ آفاق احمد میرا قیدی ہے، آفاق احمد سے ملتا رہوں گا۔ آفاق احمد آصف زرداری کے بعد دوسرا بڑا اسیر ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ میری نظر میں اردو بولنے والوں کا اصل لیڈر آفاق احمد ہے۔ انہوں نے کہا کہ آفاق احمد اگر بھتہ خور ہیں تو الطاف حسین اس سے زیادہ بڑے بھتہ خور ہیں۔ ذوالفقار مرزا کے اس بیان کے جواب میں ایم کیو ایم کے رہنما فیصل سبزواری کا کہنا تھا کہ ایم کیو ایم کو کم بخت کہنے والے ملک کی کم بختی اور نحوست کا باعث بن رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ قاتلوں کے ہجوم میں کی گئی گفتگو پر کیا رائے دوں، پورا پاکستان جانتا ہے کہ مسٹر 10 پرسینٹ اور 100 پرسنٹ کون مشہور ہے، ذوالفقا مرزا بتائیں کس لیڈر پر بین الااقوامی عدالتوں میں مقدمات قائم ہیں اور کون شخص عالمی کرمنل ہے، جاگیرداروں اور وڈیروں کے خلاف بات کرنے والوں کو کرمنل کہا جا رہا ہے۔
دونوں سیاسی رہنماؤں کی جانب سے بیان بازی کے بعد حیدرآباد کے مختلف علاقوں میں فائرنگ شروع ہو گئی، لطیف آباد میں فائرنگ سے ایک شخص ہلاک ہو گیا، جس کی لاش کو سول اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔ سب سے زیادہ کشیدگی سندھ کے دارالحکومت کراچی میں دیکھی جا رہی ہے جہاں مشتعل افراد نے مخلتف علاقوں میں شدید فائرنگ کر کے رات گئے کھلے رہنے والے کاروباری مراکز، پیٹرول پمپس، سی این جی اسٹیشنز بند کرا دیئے، اس دوران درجنوں گاڑیاں نذرآتش کر دی گئیں، جب کہ حسین آباد، شیر شاہ میں گولی لگنے سے خاتون سمیت 5 افراد کی ہلاکت کی اطلاعات ہیں۔ یوپی موڑ، ناگن چورنگی، واٹر پمپ، ناظم آباد، گلستان جوہر، یونیورسٹی روڈ، اورنگی ٹاؤن، برنس روڈ، ابوالحسن اصفہانی روڈ اور ایم اے جناح روڈ سمیت متعدد علاقوں میں کئی گاڑیاں جلا دی گئیں۔ وزارت داخلہ کے ذرائع کے مطابق ہنگامہ آرائی اور غیر قانونی سرگرمیوں میں ملوث شرپسندوں کو دیکھتے ہی گولی مارنے کا حکم جاری کر دیا گیا ہے جبکہ شہر کے تمام سرکاری اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے۔
ادھر میر پورخاص کے علاقے ہیر آباد، غریب آباد اور نیو ٹاؤن میں مشتعل افراد نے ٹائر نذر آتش کیے اور سڑکیں بلاک کر دیں۔ دوسری جانب سکھر، ٹنڈو الہ یار اور نواب شاہ میں بھی شدید فائرنگ اور ٹائر نذرآتش کرنے کے واقعات کی اطلاعات موصول ہو رہی ہیں۔ وفاقی وزیر داخلہ رحمن ملک نے فائرنگ اور جلاؤ گھیراؤ کے واقعات کا نوٹس لیتے ہوئے قانون نافذ کرنے والے اداروں کو سخت کارروائی کا حکم جاری کر دیا ہے جبکہ وزیر داخلہ سندھ منظور وسان نے عوام سے پرامن رہنے کی اپیل کر دی ہے۔ جبکہ ڈاکٹر ذوالفقار مرزا کے متحدہ قومی موومنٹ کیخلاف بیان کے حوالے سے ڈاکٹر عشرت العباد نے صدر زرداری سے ٹیلیفونک رابطہ کر کے شدید احتجاج کیا ہے، ڈاکٹر عشرت العباد نے کہا کہ اس طرح کی باتیں ذہنی دیوانہ پن کی علامت ہیں۔ صدارتی ترجمان فرحت اللہ بابر کا کہنا ہے کہ ذوالفقار مرزا کا بیان پارٹی پالیسی نہیں ہے، صدر زرداری نے ڈاکٹر ذوالفقار مرزا کے بیان کا نوٹس لے لیا ہے۔
ذوالفقار مرزا ایک بار پھر ایم کیو ایم پر برس پڑے
سندھ کے وزیر ورکس ذوالفقار مرزا ایک بار پھر ایم کیو ایم کی قیادت پر برس پڑے، صوبائی وزیر بلدیات آغا سراج درانی انہیں روکتے رہے۔ کراچی میں اے این پی کے رہنما شاہی سید کے گھر عشائیے کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے ذوالفقار مرزا نے کہا کہ آج وہ صرف سچ بولیں گے، لیکن جب وہ بولے تو انہوں نے ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا اور سابق گورنر عشرت العباد کو بھگوڑا قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ آفاق احمد بڑے رہنما ہیں، سندھ کے سابق وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ سندھ کو تقسیم کرنے کی کسی میں جرات نہیں۔ پیپلزپارٹی اور اے این پی کے لیڈر ذوالفقار مرزا کو روکتے رہے، لیکن وہ باز نہیں آئے، صوبائی وزیر بلدیات آغا سراج درانی انہیں زبردستی میڈیا سے دور لے گئے۔
خبر کا کوڈ : 84863
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش