2
0
Saturday 8 Aug 2020 16:24
کوئی اسلامی نظریاتی کونسل کی سیٹ بچانے کیلئے چشم پوشی کرے تو ہم کیا کرسکتے ہیں

شیعہ علماء کونسل میں اختلافات، پنجاب نے مرکز پر تحفظات کا اظہار کر دیا

تشیع پر حملہ ہو اور ہم خاموش رہیں یہ کیسے ممکن ہے، سبطین سبزواری کا قیادت کو خط
شیعہ علماء کونسل میں اختلافات، پنجاب نے مرکز پر تحفظات کا اظہار کر دیا
اسلام ٹائمز۔ شیعہ علماء کونسل پنجاب اور مرکز میں اختلافات شدت اختیار کر گئے۔ مرکز کی جانب سے مسلسل نظر انداز کئے جانے پر ایس یو سی پنجاب کے صدر نالاں، صوبائی صدر کی نام لئے بغیر مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ عارف واحدی پر کڑی تنقید۔ کہتے ہیں تشیع پر حملہ ہو اور ہم خاموش رہیں، یہ کیسے ممکن ہے، کوئی اسلامی نظریاتی کونسل کی سیٹ بچانے کیلئے چشم پوشی کرے تو ہم کیا کرسکتے ہیں۔ شیعہ علماء کونسل پنجاب کے صدر علامہ سبطین حیدر سبزواری نے کونسل کے سربراہ علامہ ساجد علی نقوی کے نام ایک خط لکھا ہے۔ خط میں علامہ سبطین سبزواری نے کہا کہ انہوں نے تشیع عقائد پر حافظ طاہر اشرفی کے حملے کا منہ توڑ جواب دیا، مگر افسوس کہ مرکز کی جانب سے اعلامیہ جاری کر دیا گیا کہ شیعہ علماء کونسل کا علامہ سبطین سبزواری کے بیانئے سے کوئی تعلق نہیں۔

علامہ ساجد نقوی کے نام خط میں علامہ سبطین سبزواری نے کہا کہ آج تک مرکز نے صوبے کو کوئی پالیسی نہیں دی اور نہ ہی ہمیں کچھ بتایا جاتا ہے۔ انہوں نے لکھا ہے کہ اگر کوئی پوری شیعہ قوم کو کافر کہے یا کوئی قائد محترم، مراجع عظام، بزرگ علماء، مسلمات تشیع کی توہین کرے تو خاموش کیسے رہ سکتے ہیں؟ انہوں نے کہا کہ میرا کسی سے کوئی ذاتی مسئلہ نہیں، جہاں قیادت سے انحراف نہیں ہوسکتا، وہیں قوم و مذہب سے بھی غداری ممکن نہیں، منتخب صوبائی صدر ہوں، کیا یہ رویہ درست ہے جو اپنایا گیا ہے؟ صوبے میں پیدا ہونیوالے حالات و مسائل کا جواب دینا ہماری ذمہ داری ہے۔ علامہ سبطین سبزواری نے نام لئے بغیر علامہ عارف واحدی کو کڑی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ اگر کوئی اسلامی نظریاتی کونسل کی سیٹ اور متحدہ علماء بورڈ کی ممبر شپ لینے میں دلچسپی رکھتا ہے، چاہے قوم کیساتھ کچھ بھی ہو جائے تو میں کیا کرسکتا ہوں۔؟

انہوں نے کہا کہ میں منتخب صوبائی صدر ہوں، خود استعفیٰ نہیں دوں گا، اگر قیادت لینا چاہے تو میں حاضر ہوں، نہ میں کسی کا ملازم ہوں، نہ چشم بستہ غلام، تنظیم کیساتھ وفاداری کیساتھ ساتھ قوم و مذہب کیساتھ غداری بھی ممکن نہیں، اپنی جیب سے لاکھوں روپے خرچ کئے ہیں، تنظیم یا کسی سے مالی مدد لے کر صوبے میں کام نہیں کیا۔ انہوں نے کہا کہ یہاں محنتی، اہل اور وظیفہ شناس کی کوئی قدر نہیں، جو کچھ بھی کیا، اپنا شرعی وظیفہ سمجھتا ہوں اور شرمندہ بھی نہیں ہوں۔ انہوں نے خط میں لکھا کہ مرکزی دفتر اور مرکزی سیکرٹری جنرل کی سازش کامیاب ہوتی دکھائی دے رہی ہے۔

یاد رہے کہ متحدہ علماء بورڈ کے چیئرمین حافظ طاہر اشرفی کی جانب سے تحفظ بنیاد اسلام بل کی مخالفت کرنے پر ملت تشیع کو تنقید کا نشانہ بنایا گیا تھا، جس کے جواب میں علامہ سبطین سبزواری نے طاہر اشرفی کو مدلل جواب دیتے ہوئے انہیں اوقات میں رہنے کا مشورہ دیا تھا۔ علامہ سبطین سبزواری کے اس جواب کے بعد شیعہ علماء کونسل کے مرکز کی جانب سے اعلامیہ جاری کر دیا گیا کہ علامہ سبطین سبزواری کے خطاب سے شیعہ علماء کونسل کا کوئی تعلق نہیں، یہ ان کی ذاتی رائے ہے۔ اس سے قبل بھی علامہ سید جواد نقوی کیخلاف ویڈیو بیان جاری کرنے پر علامہ سبطین سبزواری کے بیان سے مرکز نے اعلان لاتعلقی کیا تھا۔ مرکز کے رویئے سے تنگ آ کر علامہ سبطین سبزواری نے شیعہ علماء کونسل کے سربراہ علامہ سید ساجد علی نقوی کو خط بھیج کر اپنے تحفظات کا اظہار کر دیا ہے۔ انہوں نے خط میں اس خدشے کا اظہار کیا کہ مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ عارف واحدی کی سازش کامیاب ہوتی دکھائی دے رہی ہے۔
خبر کا کوڈ : 879070
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

sitara batool
Pakistan
اختلافات افسوسناک ہیں۔ قبلہ سبزواری صاحب کو روکنا نہیں چاہیئے۔ طاہر اشرفی جیسا کوئی کتا مکتب اہل بیت کو بھونکے تو اس کا دلیل سے جواب دینا ضروری ہے۔ جو علامہ سبطین سبزواری نے کیا۔ قائد ملت جعفریہ علامہ ساجد علی نقوی کو علامہ عارف واحدی صاحب کی سیٹ بچانے کی بجائے صوبائی صدور کو بھی عزت دینی چاہیئے۔
واضح رہے کہ جواد نقوی صاحب کے خلاف شیعہ علماء کونسل پنجاب کے اجلاس میں باقاعدہ مذمتی قرارداد منظور کی گئی تھی۔ صرف وڈیو بیان نہیں تھا۔
Pakistan
Jio meri bahan. Bilkul 100 percent correct. Reaction ko mat rokaen Allama Sajid Naqvi Sahb balkeh ghalat action ko rokaen takeh reaction ki nobat na aay
ہماری پیشکش