اسلام ٹائمز۔ افغان وزارتِ انفارمیشن اینڈ کلچر کے نائب وزیر ذبیح اللّٰہ مجاہد کا کہنا ہے کہ افغان حکومت کو تسلیم کیے بغیر حقوق کی خلاف ورزیوں کے حوالے سے ہم پر تنقید کی جا رہی ہے۔ افغانستان کے دارالحکومت کابل میں افغان میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے افغان وزارتِ انفارمیشن اینڈ کلچر کے نائب وزیر ذبیح اللّٰہ مجاہد نے کہا کہ ہمارے خیال میں یہ یک طرفہ نقطہ نظر ہے۔ انہوں نے کہا کہ تنقید کرنے والوں کے لیے اچھا ہو گا کہ وہ ہمارے ساتھ ذمے دارانہ طور پر برتاؤ کریں، تنقید کرنے والے ہماری حکومت کو ذمے دار انتظامیہ کے طور پر تسلیم کریں۔ ذبیح اللّٰہ مجاہد کا مزید کہنا ہے کہ افغان حکومت کو تسلیم کرنے کے بعد قانونی طور پر اپنے خدشات ہمارے ساتھ شیئر کر سکتے ہیں، افغان حکومت کو تسلیم کرنے کے بعد ہم ان کے خدشات دور کریں گے۔ ان کا مزید کہنا ہے کہ ننگر ہار کے حالیہ حملوں کے الزام میں 2 گروپوں کے افراد کو گرفتار کیا گیا ہے، افغان عوام کے نزدیک داعش کے خیالات نفرت انگیز ہیں۔ افغان وزارتِ انفارمیشن اینڈ کلچر کے نائب وزیر نے یہ بھی کہا ہے کہ ماضی میں داعش کے خلاف ہماری کارروائیاں مؤثر رہی ہیں، ہم جانتے ہیں کہ داعش کی تکنیک کو کس طرح ناکام بنانا ہے۔