0
Saturday 8 Mar 2014 10:49

کشمیری طلاب کا معاملہ، کیس واپس لینے پر بی جے پی یونیورسٹی سے برہم

کشمیری طلاب کا معاملہ، کیس واپس لینے پر بی جے پی یونیورسٹی سے برہم
اسلام ٹائمز۔ بھارتیہ جنتا پارٹی کے اترپردیش یونٹ نے حکومت اترپردیش کے اس فیصلے کے خلاف الیکشن کمیشن سے رجوع کیا ہے جس میں پولیس نے کشمیری طلباء کے خلاف درج بغاوت کے الزامات واپس لینے کا فیصلہ کیا تھا، یو پی بھارتیہ جنتا پارٹی کے صدر لکشمی کانت باجپائی نے کہا کہ جب انتخابی ضابطہ اخلاق نافذ ہے تو الیکشن کمیشن کی اجازت کے بغیر پولیس ایف آئی آر واپس کیسے لے سکتی ہے، انہوں نے دعویٰ کیا کہ حکومت کے اس قدم سے ملک دشمن عناصر کی حوصلہ افزائی ہوگی، لکشمی کانت نے الیکشن کمیشن کو خط لکھ کر میرٹھ کے ان افسران کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا جنہوں نے کشمیری طلباء کے اس عمل کے خلاف درج ہونے والے بغاوت کے کیس کو منسوخ کرنے کا حکم دیا تھا، واضح رہے کہ میرٹھ کی پولیس نے کل ان 67 کشمیری طلباء کے خلاف درج ایف آئی آر کو واپس لینے کا فیصلہ کیا تھا جس میں ان پر الزام تھا کہ انہوں نے اتوار کے روز ہونے والے ہندوستان و پاکستان کے میچ میں پاکستان کی فتح پر خوشی ظاہر کی تھی، انتظامیہ کا یوٹرن اس وقت سامنے آیا جب اس واقعہ کے بعد جموں و کشمیر کے وزیراعلیٰ نے ٹوئٹ کرکے کہا کہ کشمیری طلباء کے خلاف عائد کردہ بغاوت کے الزامات ناقابل برداشت حد تک سخت ہیں جس سے ان کا مستقبل خطرے میں پڑجائے گا اور وہ برگشتہ ہوجائیں گے۔ ادھر میرٹھ کے ایس پی اومکار سنگھ نے بتایا کہ کشمیری طلباء پر لگائے گئے الزامات کو تفتیش کے بعد کوئی ثبوت نہ ملنے کی وجہ سے واپس لے لیا گیا ہے، انہوں نے کہا کہ اس سے پہلے یونیورسٹی انتظامیہ کے ذریعہ دی گئی تفصیلات پر کیس درج کرلیا گیا تھا۔
خبر کا کوڈ : 359312
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش