0
Tuesday 29 Aug 2017 10:11

سندھ اور پنجاب کے تعلیمی نصاب میں آمریت کے 11 جبکہ جمہوریت کے 8 فوائد پڑھائے جارہے ہیں، رضا ربانی

سندھ اور پنجاب کے تعلیمی نصاب میں آمریت کے 11 جبکہ جمہوریت کے 8 فوائد پڑھائے جارہے ہیں، رضا ربانی
اسلام ٹائمز۔ چیئرمین سینیٹ میاں رضا ربانی نے ایوان میں گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ ارکان ایوان بالا تعلیمی نصاب میں آئین اور قانون کو لازمی مضمون قرار دینے کی بات کر رہے ہیں، جبکہ سندھ اور پنجاب میں نصاب میں آمریت کے 11 جبکہ جمہوریت کے 8 فوائد پڑھائے جارہے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق اجلاس میں ملکی قوانین اور آئین سے متعلق عوام میں شعور بیدار کرنے کیلئے تحریک پیش کرتے ہوئے سینیٹر چوہدری تنویر نے کہا کہ ملکی قوانین کا قومی زبان میں ترجمہ کیا جانا چاہیے، عدالتوں کی کارروائی قومی زبان اردو میں کی جائے، نصاب میں آئین اور قانون کے مضامین کو لازمی قرار دیا جائے۔ سینیٹر تاج حیدر نے کہا کہ عوام کے بنیادی حقوق سے متعلق آئین کے آرٹیکلز کا اردو میں ترجمہ کر کے پبلک پارکس میں آویزاں کئے جائیں۔ بحث میں حصہ لیتے ہوئے حافظ حمد اﷲ نے کہا کہ اشرافیہ آئین اور قانون پر عمل درآمد کرنے کو تیار نہیں۔ جبکہ فرحت اﷲ بابر نے کہا کہ ملکی قوانین اور آئین کو ملٹری اکیڈمیز میں لازمی مضمون قرار دیا جائے، آئین توڑنے والے ڈکٹیٹروں کی تصاویر دفاتر سے اتاری جائیں۔ سینیٹر سسی پلیجو نے کہا کہ ڈکٹیٹروں نے ملک کا آئین توڑا اور پوری قوم کو غلام بنادیا۔ عثمان کاکڑ نے کہا ہر سرکاری ادارے میں اسی ادارے سے متعلق قوانین کو آویزاں کیا جائے۔ مرتضیٰ وہاب کا کہنا تھا کہ جب تک حکومت اور سرکاری ادارے قانون کی پاسداری نہیں کریں گے، عوام آئین اور قانون کی پاسداری نہیں کریں گے۔ وزیر تعلیم بلیغ الرحمن نے کہا پہلی جماعت سے پانچویں تک تعلیمی نصاب پر نظرثانی کا کام مکمل کر لیا گیا، چھٹی سے بارہویں جماعت کے نصاب پر کام جاری ہے، تعلیمی نصاب میں جمہوریت کو اہم ستون قرار دیا گیا۔
خبر کا کوڈ : 665111
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش