0
Wednesday 14 Mar 2018 20:34

حلقہ این اے 38 ختم کرنا کرم ایجنسی کے تمام قبائل کیساتھ ظلم و ناانصافی ہے، ایم این اے ساجد طوری

حلقہ این اے 38 ختم کرنا کرم ایجنسی کے تمام قبائل کیساتھ ظلم و ناانصافی ہے، ایم این اے ساجد طوری
اسلام ٹائمز۔ الیکشن کمیشن آف پاکستان کی جانب سے فاٹا میں نئی حلقہ بندیوں کے سلسلے میں آج قومی اسمبلی میں پارلیمینٹرینز کی تحفظات دور کرنے کیلئے ایک کمیٹی تشکیل دی گئی۔ جس کی صدارت ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی مرتضٰی جاوید عباسی نے کی۔ اسٹینڈنگ کمیٹی کی میٹنگ میں کرم ایجنسی سے رکن قومی اسمبلی ساجد حسین طوری نے بھی شرکت کی۔ اس موقع پر کرم ایجنسی سے ایک حلقہ ختم کرنے پر ساجد طوری نے اپنے تحفظات کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ مردم شماری میں ٹی ڈی پیز کو نہیں گنا گیا، تقریباً گیارہ ہزار آبادی پر این اے 38 کو ختم کیا گیا ہے، انہوں نے مزید کہا کہ سنٹرل کرم کے ایک ہزار گھرانے ابھی بھی دوآبہ اور دیگر جگہوں پر زندگی بسر کر رہے ہیں، لہذا کرم ایجنسی سے ایک حلقہ ختم کرنا نہ صرف سنٹرل کرم بلکہ کرم ایجنسی کے تمام قبائل کے ساتھ ظلم و ناانصافی ہے۔ اس موقع پر سٹینڈنگ کمیٹی اور سیکرٹری الیکشن کمیشن نے یقین دہانی کرائی کہ آئندہ ہفتے پہلی پیشی میں کرم ایجنسی کا حلقہ بحال کیا جائے گا۔ اس موقع پر آفتاب شیرپاؤ، نوید قمر، عبدالقادر بلوچ، محمود خان اچکزئی، عارف علوی، نفیسہ شاہ، دانیال عزیز اور شاہ جی گل آفریدی بھی میٹنگ میں موجود تھے۔
خبر کا کوڈ : 711517
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش