0
Sunday 13 May 2018 10:47

شام اور عراق میں داعش کیساتھ امریکی تعاون کی دستاویزات جاری

شام اور عراق میں داعش کیساتھ امریکی تعاون کی دستاویزات جاری
اسلام ٹائمز۔ حال ہی میں امریکہ میں بعض ایسی دستاویزات شائع کی گئیں ہیں، جو شام اور عراق میں داعش کے ساتھ امریکی تعاون کو ظاہر کرتی ہیں۔ بزنس انسائیڈر نامی نیوز سائٹ نے بعض خفیہ رپورٹس اور دستاویزات پر مشتمل ایک مقالے میں، خاص طور پر امریکہ کے شام اور عراق میں کئے گئے غیر قانونی آپریشن کا ذکر کیا ہے۔ مختلف رپورٹس اور دستاویزات کے مطابق کہ جو حال ہی میں آزادی انفارمیشن ایکٹ امریکہ کے نتیجے میں شائع ہوئی ہیں، جن کے مطابق امریکی خصوصی فورسز نے شام اور عراق میں غیر قانونی کارروائیاں انجام دی ہیں۔ ان دستاویزات سے ظاہر ہوتا ہے کہ امریکہ کی خصوصی فورسز جو اس ملک کے بحری کمانڈوز پر مشتمل تھے، انہوں نے دہشت گرد گروہ داعش سے لڑنے کے بہانے امریکہ کے منظور نظر مسلح گروہوں کی حمایت کے لئے کارروائیاں یا داعش کے سرغنوں کے ساتھ بات چیت کرتے تھے۔

ان دستاویزات سے جنوری 2016ء سے جولائی تک شام اور عراق کے اندر کئے گئے مختلف آپریشنز میں 3 امریکی سینیئر بحری فوجی کمانڈروں کے ہلاک ہونے کے بارے میں بھی پتہ چلتا ہے۔ اس وقت اس ملک کے سابق صدر بارک اوباما کا دور تھا۔ یہ موضوع ان کی اور امریکی وزارت دفاع کے دوسرے سینیئر رہنماوں کی طرف سے جاری شدہ اعلانیہ بیانات سے متصادم ہے، جس میں وہ دہشت گرد گروہ داعش کے خلاف براہ راست آپریشن میں امریکی افواج کی موجودگی سے انکار کرتے تھے۔ لیکن اس سب کے باوجود پیش آنے والی ذلت اس موضوع سے کہیں زیادہ ہے اور ان دستاویزات سے ظاہر ہوتا ہے کہ اس دور میں امریکی فوج کے داعش کے کئی سرغنوں کے ساتھ براہ راست روابط تھے اور وہ ان کے ساتھ مذاکرات کر رہے تھے۔ امریکہ کی بحری فوج نے ان دستاویزات سے ان تمام ناموں حذف کر دیا ہے، تاکہ یہ نام اسی طرح سے مخفی باقی رہیں۔ امریکی فوجی رہنماوں نے ابھی تک ان کارروائیوں کی نوعیت کے بارے میں کوئی اشارہ نہیں کیا ہے، لیکن شائع شدہ مطالب سے جو بات ثابت ہوتی ہے وہ یہ ہے کہ شام اور عراق میں خفیہ امریکی سازشیں موجود تھیں۔
خبر کا کوڈ : 724499
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش