0
Friday 22 Jun 2018 21:26

جہانگیر ترین سے کوئی مقابلہ نہیں، جو شخص الیکشن نہیں لڑ سکتا اس سے مقابلہ نہیں بنتا، شاہ محمود قریشی

جہانگیر ترین سے کوئی مقابلہ نہیں، جو شخص الیکشن نہیں لڑ سکتا اس سے مقابلہ نہیں بنتا، شاہ محمود قریشی
اسلام ٹائمز۔ پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی رہنما مخدوم شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ جہانگیر ترین سے کوئی مقابلہ نہیں ہے، مقابلہ سیاست میں ہوتا ہے، جو شخص الیکشن نہیں لڑ سکتا اور کسی گیم میں شامل ہی نہیں اس سے مقابلہ بنتا ہی نہیں ہے۔ ملتان میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ کیا پاگل ہوں جو جہانگیر ترین سے مقابلہ کروں گا، بنی گالہ کے باہر احتجاج کارکنوں کا حق ہے لیکن بتایا جائے کہ سکندر بوسن کو کون سپورٹ کر رہا ہے؟ کون ہے جو کارکنوں کو احتجاج پر اکسا رہا ہے؟ اتنی اخلاقی جرات ہے تو سامنے آنا چاہیے۔

وہاڑی میں پی ٹی آئی رہنما نذیر جٹ کے حوالے سے شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ انہیں پارٹی میں اسحاق خاکوانی لے کر آئے لیکن عائشہ جٹ کو صوبائی ٹکٹ کس نے دلوایا؟ انہیں ضمنی الیکشن کس نے لڑوایا؟ انہوں نے کہا کہ میں تو عائشہ جٹ کے ضمنی الیکشن میں بھی موجود نہیں تھا لیکن نذیر جٹ نے اگر بات کی ہے تو اپنے بل بوتے پر کی ہے، ان کی اپنی ایک سوچ، سیاسی حیثیت اور ایک نام ہے، میری اس میں کوئی شرارت نہیں ہے، شاہ محمود قریشی نے کہا کہ نہ بدنیت ہوں، نہ شرارتوں کا عادی ہوں اور نہ ہی سازشی مزاج کا بندہ ہوں، میرا ایمان ہے کہ اللہ دلوں کے راز جانتا اور حقائق پہچانتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ میں آپ سے فریب کر سکتا ہوں لیکن کیا اللہ سے بھی کر سکتا ہوں؟ کیا میں اللہ سے جعلسازی کر سکتا ہوں؟ میں جعلسازی نہیں کر سکتا کیونکہ اللہ نیتوں کے حال جانتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مجھے کسی پر اعتراض نہیں، میں اپنے کسی رشتہ دار کو اپنے نظریے پر فوقیت نہیں دوں گا۔

وائس چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ میں نے اصول کی سیاست کی ہے، وزارت خارجہ اور قومی اسمبلی کی نشست نظریے کا سودا کرنے کے لیے نہیں ٹھکرائی، انہوں نے کہا کہ حق مانگنا ہر کسی کا حق اور فیصلہ کرنا پارٹی کا حق ہے، پارٹی فیصلہ کرے گی، عمران خان فیصلہ کریں گے خواہ وہ میرے عزیز کے حق میں ہو یا خلاف، ان کا کہنا تھا کہ درخواست دینا، دلائل دینا ہر کسی کا حق ہے، لیکن فیصلہ تسلیم کرنا پارٹی کا ڈسپلن ہے، شاہ محمود قریشی نے کہا کہ عمران خان کو وزیراعظم بنانے کے لیے قربانی اور ایثار کا جذبہ ہونا چاہیے، خان صاحب کو وزیراعظم بنانے کے لیے خود کو قربانی کے لیے پیش کرنے کو تیار ہوں۔ انہوں نے عمران خان کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ میرے لیے اس وقت سب سے مقدم چیز نیا پاکستان اور آپ کی کامیابی ہے، خان صاحب آپ خالصتا میرٹ پر فیصلے کریں، میری طرف سے کوئی دبائو اور لالچ نہیں ہے، ان کا کہنا تھا کہ عمران خان جو بھی فیصلے کریں گے اس پر آمین کہوں گا۔
خبر کا کوڈ : 732890
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش