0
Saturday 7 Jul 2018 12:26

دہشتگردی اور نفرت انگیز تقاریر پر مطلوب بھارتی شہری ذاکر نائیک کو واپس نہیں بھیجیں گے، ملایشیاء

دہشتگردی اور نفرت انگیز تقاریر پر مطلوب بھارتی شہری ذاکر نائیک کو واپس نہیں بھیجیں گے، ملایشیاء
اسلام ٹائمز۔ ملائیشین وزیراعظم مہاتیر محمد نے واضح کیا ہے کہ بھارت میں مبینہ طور پر دہشتگردی سے متعلق سرگرمیوں اور نفرت انگیز تقاریر پر مطلوب معروف بھارتی اسلامی مبلغ ڈاکٹر ذاکر نائیک کو واپس بھارت نہیں بھیجا جائے گا۔ رپورٹ کے مطابق معروف مبلغ ذاکر نائیک 2016ء میں بھارت چھوڑ کر مسلمان ملک ملائیشیا منتقل ہوگئے تھے، جہاں انہیں مستقل رہائش کی اجازت دے دی گئی تھی۔ بھارتی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق جنوری میں نئی دہلی کی جانب سے ڈاکٹر ذاکر نائیک کی حوالگی کا مطالبہ کیا گیا تھا کیونکہ دونوں ممالک کے درمیان حوالگی کا معاہدہ ہے۔ اس حوالے سے کوالالمپور کے باہر انتظامی دارالحکومت پتراجایا میں ایک پریس کانفرنس کے دوران مہاتیر محمد کا کہنا تھا کہ ہم ذاکر نائیک کو ملک بدر نہیں کریں گے، کیونکہ انہیں یہاں مستقل رہائشی ہونے کا درجہ حاصل ہے، اس کے علاوہ ابھی تک ان سے منسوب ایسا کوئی معاملہ سامنے نہیں آیا۔ رپورٹس میں کہا گیا تھا کہ بھارت نے ذاکر نائیک کو مبینہ طور پر نفرت انگیز تقاریر کے ذریعے نوجوانوں کو دہشتگردی کی سرگرمیوں کی طرف راغب کرنے پر بھارت کے حوالے کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔ دوسری جانب 52 سالہ ذاکر نائیک نے ذرائع ابلاغ کی رپورٹ کو مکمل طور پر من گھڑت اور جھوٹا قرار دیتے ہوئے کہا کہ جب تک وہ خود کو غیر منصفانہ کارروائی سے محفوظ نہیں سمجھتے، ان کا بھارت جانے کا کوئی ارادہ نہیں۔ واضح رہے کہ 2010ء میں بھارتی سیکرٹری داخلہ کی جانب سے ایسا تبصرہ کیا گیا تھا، جس سے ڈاکٹر ذاکر نائیک کا ایک ناقابلِ قبول رویہ ظاہر ہوا تھا، جس کے بعد انہیں برطانیہ میں داخل ہونے سے روک دیا گیا تھا۔ واضح رہے وہابی مسلک کے مبلغ ذاکر نائیک فرقہ وارانہ بیانات کی وجہ سے بھی متنازعہ ہیں۔
خبر کا کوڈ : 736189
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش