0
Sunday 22 Jul 2018 06:56

سرینگر میں انٹرنیشنل دعوۃ السنۃ کانفرنس پر روک لگانا مداخلت فی الدین ہے، غلام رسول حامی

سرینگر میں انٹرنیشنل دعوۃ السنۃ کانفرنس پر روک لگانا مداخلت فی الدین ہے، غلام رسول حامی
اسلام ٹائمز۔ جموں و کشمیر کاروانِ اسلامی نے آج سرینگر میں منعقد ہونے والی انٹرنیشنل دعوۃ السنۃ کانفرنس پر روک لگانے کے حکومتی فیصلے کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ انتظامیہ نے ڈنڈے راج کو قائم رکھتے ہوئے اس عظیم الشان بین الاقوامی سطح کی کانفرنس پر قدغن لگائی جو سراسر مداخلت فی الدین ہے۔ خیال رہے کہ اب یہ کانفرنس جامعۃ القادریہ شادی پورہ سمبل میں منعقد ہو رہی ہے۔ کاروانِ اسلامی کے امیر مولانا غلام رسول حامی نے مرکزی دفتر شہید گنج میں ایک ہنگامی پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہم انسانیت اور حق کی آواز کو عوام تک پہنچاتے ہیں، جمہوریت کے پاسدار اور وکیل ہمیشہ اس بات کی وکالت کرتے رہتے ہیں کہ کشمیر کے اندر قانون اور انصاف نافذ ہے لیکن حقیقت یہ ہے کہ نہ تو جمہوری اور نہ ہی آئینی پاسداری یہاں ہو رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ تاناشاہی کی مثال پیش کرکے کل شام ساڑھے آٹھ بجے حکومتی اداروں کی طرف سے انٹرنیشنل دعوۃ السنۃ کانفرنس کے لئے اجازت نہ دینے کا فیصلہ لیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ بات قابل ذکر ہے کہ پچھلے دو مہینوں سے مختلف سطحوں پر اس کانفرنس کے انعقاد اور خدوخال کے بارے میں تفصیلی گفتگو کرنے کے بعد بین الاقوامی شہرت یافتہ علماء کرام اور مشائخ عظام کو مدعو کیا گیا اور الحمد للہ وہ مہمانانِ عظام وارد کشمیر بھی ہوئے مگر افسوس کی بات یہ ہے کہ سرکاری انتظامیہ نے ڈنڈے راج کو قائم رکھتے ہوئے اس عظیم الشان بین الاقوامی سطح کی کانفرنس پر قدغن لگائی جو سراسر مداخلت فی الدین ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم یہ بات واضح کرنا چاہتے ہے کہ غالب اکثریتی جائز اور انسانیت کی بقاء پر مبنی آواز کو دبا کر انتظامیہ یہ سمجھتی ہے کہ تاناشاہی سے ہماری مذہبی آزادی کو سلب کیا جائے گا بلکہ حق کی آواز کو جتنی بھی دبانے کی کوشش کی جائے وہ اتنی ہی ابھر کر سامنے آجائے گی۔ انہوں نے کہا کہ جب ہم نے پہلی کانفرنس کی تھی اس کے بعد سینٹرل ایشیا اور ریاست کے بیچ اتنا عظیم رشتہ قائم ہو ا تھا جس کے اثرات آج بھی دیکھنے کو مل رہے ہیں۔
خبر کا کوڈ : 739271
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش