0
Tuesday 21 Oct 2014 17:58

ہنگو میں "عزاداری سید شہداء (ع) کا تحفظ اور اس کے عصری تقاضے" کے عنوان سے تقریب کا انعقاد

ہنگو میں "عزاداری سید شہداء (ع) کا تحفظ اور اس کے عصری تقاضے" کے عنوان سے تقریب کا انعقاد
رپورٹ: ایس اے زیدی

محرم الحرام قریب آتے ہی اس اہم مہینہ کی مناسبت سے ملک بھر میں تقاریب، جلسوں اور کانفرنسز کے انعقاد کا سلسلہ جاری ہے، تاکہ عزاداری سید الشہداء (ع) کی اہمیت، اس کے تحفظ اور عصری تقاضوں کو اجاگر کیا جا سکے، محرم الحرام کے حوالے سے ہمیشہ سے حساس سمجھے جانے والے صوبہ خیبر پختونخوا کے ضلع ہنگو میں مجلس وحدت مسلمین کے زیراہتمام ’’عزاداری سید شہداء (ع) کا تحفظ اور اس کے عصری تقاضے‘‘ کے عنوان سے کانفرنس منعقد کی گئی۔ واضح رہے کہ محرم الحرام کے دوران گذشتہ کئی سالوں سے دہشتگردوں کی جانب سے عزاداران امام عالی مقام (ع) کو نشانہ بنایا جاتا رہا ہے، اور گذشتہ عاشورہ کے موقع پر بھی ماتمی جلوس پر میزائل داغے گئے، تاہم پرجوش و پرعزم حسینیوں نے اپنی استقامت کی روایت کو برقرار رکھتے ہوئے میدان نہیں چھوڑا، اور میزائلوں کی بارش میں ’’یاحسین ع، یا حسین ع‘‘ کی صداوں کیساتھ جلوس کو اپنی منزل تک پہنچایا۔

مجلس وحدت مسلمین کے زیراہتمام قومی امام بارگاہ پاس کلے ہنگو میں منعقد ہونے والے اس اجتماع میں علماء کے ساتھ ساتھ عوام نے بھی شرکت کی، اس اجتماع سے نامور علمائے کرام نے خطاب کیا۔ اس اجتماع کا مقصد محرم الحرام کے حوالے سے عزاداری سید الشہداء (ع) کی اہمیت کو اجاگر کرنا اور علاقہ سمیت ملکی صورتحال کے تناظر میں عوام میں بیداری و تحرک پیدا کرنا تھا، اجتماع سے ایم ڈبلیو ایم کے صوبائی سیکرٹری جنرل علامہ سید سبطین الحسینی، علامہ خورشید انور جوادی، علامہ قیصر عباس اور دیگر مخاطب ہوئے، جبکہ علامہ ارشاد علی، علامہ سبیل حسن مظاہری، علامہ مصطفیٰ بہشتی، علامہ شیریں شیرازی، علامہ صابر حسین، علامہ نور نقی اور دیگر معزز علمائے کرام نے بھی اس کانفرنس میں شرکت کی۔

علامہ سید محمد سبطین الحسینی نے کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ عزاداری سید الشہداء (ع) پر کسی قسم کی آنچ تک نہیں آنے دینگے، چاہے اس مشن کی تکمیل کے لئے جتنی بڑی بھی قربانی کیوں نہ دینا پڑے، آج عصر کے یزید اور شیظان بزرگ امریکہ نے ایک نیا شوشہ چھوڑا ہے، جن دہشت گردون کو اُردن اور دیگر ممالک میں فوجی ٹریننگ دی آج وہی اتحادی ممالک داعش کے خلاف کارروائی کے لئے نکلے ہیں، یہ صرف دکھاوا ہے، داعش کو آج بھی امریکہ اور اسرائیل سب سے زیادہ سپورٹ کرنے والے ممالک ہیں، انہوں کا کہنا تھا کہ اگر ہم نے عزاداری کی روح کو نہ سمجھا تو دشمن ہمارے گرد گھیرا مزید تنگ کردے گا، عزاداری ملت تشع کے دفاع کا اہم ہتھیار ہے، جس کو ہر حال میں بامقصد بنانے کی ضرورت ہے۔

اس موقع پر علاقہ کی معروف مذہبی شخصیت علامہ سید قیصر عباس نے بھی خطاب کیا، ان کا کہنا تھا کہ عزاداری کا تحفط ہم نہیں کرتے بلکہ عزادری اصل میں ہماری محافظ ہے، ہمیں جس دشمن کا سامنا ہے وہ ہمیں کسی صورت چین سے نہیں بیٹھنے دیتا، مگر جب وہ ہمارے جلوسوں اور مجالس کو دیکھتا ہے تو یہ سوچنے پر مجبور ہوجاتا ہے کہ ملت تشع کے منظم ہونے کی وجہ سے ہم کس طرح وار کرنے میں کامیاب ہوں۔؟ اسی وجہ سے ہمیشہ دشمن بزدلانہ کارروائی کرتا ہے اور پیچھے سے وار کرکے ہمیں نقصان پہنچانا چاہتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سعودی حکومت آیت اللہ شیخ باقر النمر کو پھانسی کی سزاء دینا چاہتی ہے، مگر شیخ نمر وہ شخصیت ہیں جنہوں نے آل سعود جیسی ظالم حکومت کے خلاف آواز حق بلند کرکے اس ظالم بادشاہت کو للکارا، ہم سعودی حکومت کی ان ظالمانہ کارروائیوں کی شدید مذمت کرتے ہیں۔

کانفرنس سے خصوصی خطاب معروف عالم دین اور اتحاد بین الشیعہ کے حقیقی علمبردار علامہ خورشید انور جوادی نے کیا، انہوں نے شرکائے کانفرنس سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ اس اجتماع سے خصوصی خطاب مجلس وحدت مسلمین کے سربراہ علامہ راجہ ناصر عباس جعفری یا علامہ امین شہیدی نے کرنا تھا، تاہم ان کی مصروفیت کی وجہ سے مجھ پر یہ ذمہ داری ڈالی گئی، انہوں نے کہا کہ شہادت کیلئے تیار ہوکر جانے اور اچانک شہید ہو جانے کے درجات میں فرق ہے، ہمارا مکتب ہمیں اس امر کا درس دیتا ہے کہ ہم عزاداری امام حسین (ع) میں شہادت کیلئے آمادہ ہوکر جائیں، ہمیں اس عبادت میں غسل شہادت کرکے جانا چاہیئے، اور جہاں دہشت گردی کا سب سے زیادہ خطرہ ہو وہاں عزاداری کے لئے زیادہ عزاداروں کو جانا چاہیئے، ہنگو کے حالات کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہمیشہ کی طرح اس بار بھی جلوس عزاء برآمد ہوگا، اور بھرپور انداز میں عزاداری کرینگے، چاہے راکٹوں کی بارش ہو یا خودکش دھماکے، دہشتگردی ہمارے عزم میں رتی بھر بھی کمی نہیں لا سکتی۔
خبر کا کوڈ : 415607
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

متعلقہ خبر
ہماری پیشکش