0
Saturday 26 Jul 2014 10:54

معصوم فلسطینی بچوں کا قاتل اسرائیل، جنگی جرائم کا مرتکب قرار

معصوم فلسطینی بچوں کا قاتل اسرائیل، جنگی جرائم کا مرتکب قرار
رپورٹ: این ایچ نقوی

اقوام متحدہ کی ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق نوی پِلے نے اسرائیل کی جانب سے غزہ میں جنگی جرائم کے ارتکاب پر سخت تشویش ک اظہار کیا ہے۔ اقوام متحدہ کی کونسل برائے انسانی حقوق کی جانب سے ایک ہنگامی مباحثہ کے ابتدائی سیشن سے خطاب میں پِلے نے کہا ہے کہ اسرائیل کی جانب سے غزہ کی پٹی میں گھروں اور ہسپتالوں پر وحشیانہ بمباری انسانی حقوق کی کھلم کھلا خلاف ورزی ہے۔ غزہ کی پٹی پر اسرائیلی بمباری کے مختلف واقعات کا حوالہ دیتے ہوئے نوی پِلے نے کہا کہ ان وحشیانہ اقدامات سے اسرائیل نے ناصرف جنگی جرائم کا ارتکاب کیا بلکہ صہیونی ریاست نے عالمی انسانی حقوق کی بھی دھجیاں بکھیر کر رکھ دی ہیں۔ ادھر فلسطین، پاکستان اور مصر کی کال پر جنیوا رائٹس فورم نے بھی غزہ کی صورتحال پر غور کے لئے اجلاس ممبر ممالک کا اجلاس طلب کر لیا ہے۔ یاد رہے کہ اسرائیل نے گذشتہ 20 ماہ سے اس فورم کا بائیکاٹ کر رکھا ہے، جسے امریکہ نے بھی اسرائیل کی جانب سے غیر منصفانہ اقدام قرار دیا ہے۔

اقوام متحدہ کے اس اعلان کے بعد کہ جس میں کہا گیا تھا کہ اسرائیل غزہ میں معصوم بچوں کی اموات کا ذمہ دار ہے اور جنگی جرائم کا مرتکب ہوا ہے۔ دنیا کی متعدد ایئرلائنز نے اسرائیل جانے والی تمام پروازیں معطل کر دی ہیں۔ اس معطلی کی وجہ حماس کی جانب سے اسرائیل کے بن گورین ائیر پورٹ پر راکٹ حملہ بھی بتایا جا رہا ہے۔ غزہ کی وزارت صحت کے مطابق اب تک جاں بحق ہونے والے 580 میں 155 بچے بھی شامل ہیں۔ سیو دی چلڈرن غزہ کے ایک اہلکار کا کہنا ہے کہ بچوں کی اموات سے یوں لگ رہا ہے کہ اسرائیل نے غزہ کے بچوں پر یہ جنگ مسلط کی ہے۔ ہیومن رائٹس واچ نے اپنی ایک رپورٹ میں لکھا ہے کہ غزہ میں اسرائیل نے کسی قسم کے ملٹر ی ٹارگٹ کا نشانہ بنانے کی بجائے عام شہریوں پر بمباری کی، جس کی وجہ سے 4 ہزار کے لگ بھگ لوگ زخمی ہوئے، جن میں بچوں کی ایک بڑی تعداد شامل ہے۔ دیگر چند ایڈ ایجنسیز نے بھی اسی طرح کی رپورٹس میں لکھا ہے کہ غزہ کے بری طرح محاصرے نے لوگوں کو قید کرکے رکھ دیا ہے، ایک لاکھ سولہ ہزار لوگ اقوام متحدہ کے مہاجر کیمپوں میں پناہ لئے ہوئے ہیں، مگر افسوسناک امر یہ ہے کہ ان پناہ گزین کیمپوں پر بھی اسرائیل کی جانب سے بمباری کے واقعات رپورٹ کئے جا رہے ہیں۔
خبر کا کوڈ : 401577
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش